• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

"اصلی جمہوریت" کی بجائے اگر اسلام کے لیے ایسا ہی غیر آئینی طریقہ کار اپنایا جائے تو ؟؟؟

باربروسا

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 15، 2011
پیغامات
311
ری ایکشن اسکور
1,078
پوائنٹ
106
مہتاب عزیز

اس سے کوئی فرق نہیں پڑا، باوجود اس کہ یہ ہجوم ڈنڈے لہراتا ملک کے حساس ترین مقام ریڈ زون میں داخل ہو گیا۔ راستے کے ایک طرف کھڑے پولیس والوں پر ڈنڈے برسا کر انہیں زخمی کیا گیا۔ اس کی وجہ سے 99 فیصد سفارتکار اور سفارتخانوں کا عملہ ڈپلومیٹک ایونیو میں عملا محصورہو چکا ہے۔ اس ہجوم کے قبضے کی وجہ سے شاہرائے دستور پر واقعے ایوان وزیر اعظم، سپریم کورٹ، فیڈرل شریعیت کورٹ، کیبنٹ بلاگ، پارلیمنٹ ہاوس، ایوان صدر اور سول سیکریٹریٹ سمیت دیگر اداروں میں ہونے والا روزمرہ کا کام رُک گیا ہے اور حکومتی فعالیت معطل ہو کر رہ گئی ہے۔

اس ہجوم کا ایک سرغنہ کھلم کھلا اعلان کر رہا ہے کہ وہ وزیراعظم ہاؤس گُھس کر ملک کے منتخب وزیر اعظم کو گھسیٹ کر باہر نکال دے گا۔ دوسرا سرغنہ یہ حکم جاری کر رہا ہے کہ وزیراعظم کو اس کی تمام کابینہ سمیت گرفتار کیا جائے۔ تمام اسمبلیوں کو تحلیل کر دیا جائے۔ ایک طویل المدتی غیر آئینی حکومت قائم ہو۔

اس سب کے باوجود نہ تو کوئی سکیورٹی فورس حرکت میں آئی ہے۔ نہ ہی آزاد میڈیا اس تمام صورتحال میں کسی قسم کی کوئی غلطی یا برائی ڈھونڈ پایا ہے۔ اس قابض ہجوم پر نہ ہی لاٹھی چارچ ہوا ہے، نہ انسو گیس کا کوئی شیل فائر کیا گیا، نہ کوئی گرفتاری عمل میں آئی ہے۔ گولی چلائے جانے کا تو کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

ہاں اگر اس ہجوم نے اگر شریعیت کے نفاذ کا مطالبہ کیا ہوتا تو! ان کے ہاتھوں میں موجود ڈنڈوں سے ریاست کا وقار سخت مجروع ہو چکا ہوتا۔ ریڈ زون کی طرف قدم اٹھانا تو دور کی بات ہے آنکھ اٹھا کر دیکھنے سے پہلے ہی ریاست کے وجود کو شدید خطرہ لاحق ہو جاتا۔ ایوان وزیر اعظم، سپریم کورٹ، کیبنٹ بلاک، پارلیمنٹ ہاوس، ایوان صدر اور سول سیکریٹریٹ تو بہت دور کی بات ہے، اگر یہ کسی چھوٹی سی لائیبریری کے مین گیٹ کے سامنے بیٹھ جاتے تو ریاست کی رٹ پائمال ہو چکی ہوتی۔

کابینہ کی گرفتاری، اسمبلیوں کی تحلیل، غیر آئینی حکومت کے قیام کو تو ایک طرف رکھیے، اگر ان کی طرف سے قحبہ خانے اور مساج سنٹر بند کرنے کے مطالبات ہیآ جاتے تو، عالمی دنیا میں ہونے والی پاکستان کی جگ ہنسائی کے تصور سے ہی میڈیا پر ہسٹریا کے دورے پڑنا شروع ہو جاتے۔

اب تک ریاست مشینیری حرکت میں آچکی ہوتی۔ قانون اپنا راستہ بنانے میں مصروف ہوتا۔ سکیورٹی فوسسز کے بہادر اہلکار ریاستی رٹ کی بحالی کا کام مکمل کر کے وکٹری کے نشان بنا رہے ہوتے۔ شریعت کا نام لینے والوں کے جسموں کے ٹکڑے ان کے لواحقین اسلام آباد کے نالوں سے تلاش کر رہے ہوتے۔ فاسفورس بموں سے جلے ہوئے کئی کئی جسم بلا تمیزِ مرد و زن ایک تابوت میں ڈال کر جی الیون قبرستان کی نامعلوم قبروں میں اُتار دیے گئے ہوتے۔


انقلاب اور آزادی مارچ کے حوالے سے پیش آنے والے واقعات کے نتیجے میں کم ازکم ایک بات تو کنفرم ہو گئی ہے۔ مملکت خداداد اسلامی جمہوریہ پاکستان میں شریعت کے نفاذ کے مطالبے کے علاوہ، کوئی بھی اقدام یا مطالبہ آئین اور قانون سے ہرگز ہرگز متصادم نہیں ہے۔

مملکت خداداد اسلامی جمہوریہ پاکستان کے شہریو یاد رکھو، تم ہر جائز اور ناجائز مطالبہ کرسکتے ہو، ہر ناروا اقدام کرنے کے باوجود تمیں سلامتی حاصل رہے گی، جب تک تمارے لبوں پر اسلام اور شریعیت کا مطالبہ نہ آجائے۔ اگر کبھی ایسا ہوا تو پھر قانون اپنا راستہ ضرور بنائے گا۔

اگر پھر بھی کسی کے دماغ میں اسلام کے نٖفاذ کا کیڑا کلبلا رہا ہو تو اُس کے لئے عرض ہے کہ مصورِ پاکستان نے اس کا حل بہت پہلے بتا دیا تھا؎

ہو صداقت کے لئے جس دل میں مرنے کی تڑپ پیدا
پہلے اپنے پیکرِ خاکی میں جاں پیدا کرے

پھونک ڈالے یہ زمین و آسمانِ مستعار
اور خاکستر سے آپ اپنا جہاں پیدا کرے
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
هُوَ الَّذِي جَعَلَكُمْ خَلَائِفَ فِي الْأَرْضِ ۚ فَمَنْ كَفَرَ فَعَلَيْهِ كُفْرُهُ ۖ وَلَا يَزِيدُ الْكَافِرِينَ كُفْرُهُمْ عِنْدَ رَبِّهِمْ إِلَّا مَقْتًا ۖ وَلَا يَزِيدُ الْكَافِرِينَ كُفْرُهُمْ إِلَّا خَسَارًا سوره فاطر ٣٩
وہی (الله) ہے جس نے تمہیں زمین میں قائم مقام بنایا- پس جو کفر کرے گا اس کے کفر کا وبال اسی پر ہوگا اور کافروں کا کفر ان کے رب کے ہاں ناراضگی کے سوا اور کچھ نہیں زیادہ کرتا-
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
ایسے ایک کیا 100 دھرنے دلوا لئے جائیں، حکومت اور اپوزیشن اور سیاسی جماعتیں ان کی وہ مخالفت نہیں کریں گی جو کسی اسلامی نفاذ کا مطالبہ کرنے والوں کی مخالفت کی جاتی ہے۔

یہ دھرنا کیا دھرنا ہے، خوبصورت لڑکیاں ناچ رہی ہیں، گانے چل رہے ہیں، رات کو ایک عدد عمران خان کا پرجوش خطاب ہو جاتا ہے، بارش بھی کبھی برس جاتی ہے، خوبصورت لڑکیوں کا ڈانس، واہ ، بھلا ایسے دھرنوں سے کسی کو کیا خوف ہو گا۔ یہاں تو بس موجاں ای موجاں شام، سویر ھن موجاں ہی موجاں

ہاں اگر آپ نے اسلام کے نفاذ کی بات کی، قرآن و حدیث کے قانون کی بات کی، چور کا ہاتھ کاٹنے اور زانی کو کوڑے مارنے کی بات کی، تو پھر سب اکٹھے ہو جائیں گے، امریکہ بھی چیخنے لگے گا، مولوی بھی پیچھے نہیں رہیں گے، آگے بڑھ کر آپ کوخوارج خوارج، دہشت گرد دہشت گرد کہیں گے، پھر انجام یہی ہو گا کہ ان کو فاسفورس بموں سے اڑا دیا جائے، یہ "ملکی و قومی سلامتی" کے لئے خطرہ ہیں۔ استغفراللہ و اتوب الیہ
 
Top