• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اعرف الحق تعرف الرجال

شمولیت
مئی 20، 2017
پیغامات
269
ری ایکشن اسکور
40
پوائنٹ
66
السلام علیکم و رحمة الله و بركاته

اس قول کا حوالہ، ترجمہ اور مختصر وضاحت درکار ہے.

هذه كلمة حق قالها علي بن أبي طالب رضي الله عنه لحارث بن حوط وقد قال له الحارث يا علي! أتظن ان طلحة والزبير على باطل؟ وأنت على حق؟ فقال رضي الله عنه يا حارث! انه ملبوس عليك ان الحق لا يُعرف بالرجال اعرف الحق تعرف أهله.
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
السلام علیکم و رحمة الله و بركاته
اس قول کا حوالہ، ترجمہ اور مختصر وضاحت درکار ہے.
علي بن أبي طالب رضي الله عنه لحارث بن حوط وقد قال له الحارث يا علي! أتظن ان طلحة والزبير على باطل؟ وأنت على حق؟ فقال رضي الله عنه يا حارث! انه ملبوس عليك ان الحق لا يُعرف بالرجال اعرف الحق تعرف أهله.
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
حضرت علی رضی اللہ عنہ کا یہ قول
امام عبدالرحمن ابن الجوزیؒ (المتوفی 597 ھ)نے اپنی کتاب "تلبیس ابلیس " میں امت محمدیہ کےعقائد و افکار میں شیطان کی تلبیس (دھوکہ دہی ) کے باب میں بیان فرمایا ہے ،
عقائد میں شیطان کی مداخلت اور بگاڑ کے ضمن میں لکھتے ہیں کہ اس کی بڑی صورت تقلید ہے فرماتے ہیں :
واعلم أن عموم أصحاب المذاهب يعظم فِي قلوبهم الشخص فيتبعون قوله من غير تدبر بما قَالَ وهذا عين الضلال لأن النظر ينبغي أن يكون إِلَى القول لا إِلَى القائل
مذاہب کے پیروکار جس شخص کی عظمت دل میں بٹھا لیتے ہیں تو اسکی ہر بات سوچے سمجھے بغیر مانتے چلے جاتے ہیں ، اور یہ صورت عین گمراہی ہے ، کیونکہ کسی قول کے قائل کی طرف دیکھے بغیر قول میں فکر و نظر کرنی چاہیئے (کہ صحیح ہے یا غلط )
كَمَا قَالَ علي رَضِيَ اللَّهُ عنه للحرث بْن حوط وَقَدْ قَالَ لَهُ أتظن أنا نظن أن طلحة والزبير كانا عَلَى باطل فَقَالَ لَهُ يا حارث إِنَّهُ ملبوس عليك إن الحق لا يعرف بالرجال أعرف الحق تعرف أهله "
https://archive.org/details/talbisjawzi/page/n71
جیسا منقول ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے حارث بن حوط نے کہا کہ : کیا آپ سمجھتے ہیں کہ سیدنا طلحہ وسیدنا زبیر رضی اللہ عنہما کو ہم باطل پر سمجھتے ہیں ؟
تو حضرت علی نے فرمایا : اے حارث یہ معاملہ تم پر مشتبہ ہے یعنی تمہارے لئے واضح نہیں ،
جان لو کہ " حق " لوگوں کے حوالے نہیں پہچانا جاتا ،بلکہ حق کو پہچان لے تو لوگوں کو بھی پہچان جائے گا (کہ کون صحیح ہے اور کون غلط ) ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مطلب یہ کہ :
لوگوں کو حق سے پہچانا جاتا ہے نہ کہ حق کو لوگوں سے
اس کا مفہوم ومعانی ایک عربی عالم الشيخ عبيد بن عبدالله بن سليمان الجابري حفظه الله فرماتے ہیں کہ :
ولا يعرف الحق بالرجال : والمعنى أنه ليس مجرد سلوك الرجل بقولٍ أو فعلٍ هو دلالةٌ على أنه مصيب، بل كما قدَّمتُ لكم الحكم على الأقوال والأعمال عند السلفيين عند أهل السنة والجماعة عند الطائفة المنصورة عند أهل الحديث عند الفرقة الناجية : ميزانان فقط : النص، والإجماع .
یعنی کسی شخص سے حق کو نہیں پہچانا جاتا، نہ ہی اس کے کردار، بیان اور عمل سے حق کو پرکھا جا سکتا ہے۔
بلکہ اہل السنہ ،اہل الحدیث اور سلفیوں کے ہاں کسی کے اقوال واعمال جانچنے اور پرکھنے کیلئے دو میزان ہیں ایک ہے قرآن و سنت اور دوسرا پیمانہ اجماع۔ یعنی دیکھا جائے کہ اس کا قول، عمل دلیل شرعی سےمطابقت رکھتا ہے یا نہیں۔۔
http://www.tasfiatarbia.org/vb/showthread.php?p=62942
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اور اندلس کے محقق اور مشہور عالم امام (إبراهيم بن موسى بن محمد الغرناطي الشهير بالشاطبي المتوفی 790 ھ) رحمه الله اپنی معروف کتاب " الاعتصام " میں فرماتے ہیں :
"ولقد زل أقوامٌ بسبب الإعراض عن الدليل والاعتماد على الرجال، فخرجوا بسبب ذلك على جادة الصحابة والتابعين واتبعوا أهواءهم بغير علم فضلوا عن سواء السبيل"
کتنے ہی لوگ دلیل سے اعراض کرکے اور کچھ شخصیات (کے اقوال و افعال ) پر اندھا دھند اعتماد کرکے جادہ حق اور صحابہ و تابعین کے رستہ سے پھسل گئے ،دراصل یہ لوگ اپنی خواہشات کے پیروکار بنے ،اور گمراہ ہوگئے ۔
دیکھئے "الاعتصام "
https://archive.org/stream/waq386/etsam3#page/n445/mode/2up
ــــــــــــــــــــ
 
Last edited:
شمولیت
مئی 20، 2017
پیغامات
269
ری ایکشن اسکور
40
پوائنٹ
66
جزاک اللہ خیرا و احسن الجزاء ،

اسکا بہترین ترجمہ یوں ہو سکتا ہے

"اے حارث! تم حق کے بارے میں تردد کا شکار ہو،
یاد رکھو، لوگوں کو دیکھ کر حق نہیں پہچانا جاتا،
حق کو پہچانو، اہلِ حق کو خود ہی پہچان جاؤ گے."
 
Top