• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اقوال یحیی ابن معین فی محمد ابن اسحاق بن یسار ابوبکر المطلبی مولاهم المدنی امام المغازی.

شمولیت
ستمبر 06، 2017
پیغامات
96
ری ایکشن اسکور
7
پوائنٹ
65
۱: "ایما احب الیک موسی بن عبیده الزبذی. صعیف ولا سیما فی عبدالله بن دینار او محمد بن اسحاق فقال محمد بن اسحاق محمد بن اسحاق صدوق ولکنه لیس بحجه."
(تاریخ الدوری ج ۲ ص ۵۰۴ ت ۲۳۰ وجرح التعدیل ج ۷ ص ۱۹۲.)
.
۲: وفی روایه الدوری محمد بن اسحاق "ثقه ولکنه لیس بحجه"
(ایضا ج ۳ ص ۲۲۵ رقم ۱۰۴۷.)
نیز دیکھے ابن سید الناس کی عیون الاثر ج ۱ ص ۶۵.
.
۳: وفی روایه الدوری "لیس هو بقوی فی الحدیث...قدری"
(ایضا ج ۲ ص ۵۰۴ ت ۱۱۵۸.)
.
۴: وفی روایه الدوری "محمد بن عمرو احب الی محمد بن اسحاق."
(الکامل ج ۶ ص ۲۱۱۸.)
.
۵: وقال الدوری فی روایه "لیث بن سعد اثبت فی یزید بن ابی حبیب من محمد بن اسحاق."
(تاریخ الدوری ج ۴ ص ۴۶۶, الکامل ایضا, وتهذیب الکمال للمزی ج ۲۴ ص ۲۶۳.)
.
۶: وقال الدوری "محمد بن عبدالله بن اخی الزهری احب الی من محمد بن اسحاق فی الزهری."
(الدوری ج ۲ ص ۵۲۴, ت ‎۷۳۰. وانظر ت ۱۱۵۳.)
.
۷: "محمد بن عجلان احب الی من محمد بن عمرو ومحمد بن عمرو احب الی محمد بن اسحاق."
(ایضا ج ۳ ص ۲۲۶.)
اور الضعفاء العقیلی میں دوری سے هی یه یوں بیان کیا گیا.
کے محمد بن عجلان اوثق من محمد بن عمرو, ولم یکونوا یکتبون حدیث محمد بن عمرو حتی اشتهاها اصحاب الاسناد فکتبوها ومحمد بن عمرو احب الی من محمد بن اسحاق.
(الضعفاء العقیلی ج ۴ ص ۱۱۰, اکمال تهذیب الکمال ج ۱۰ ص ۳۰۱, تهذیب التهذیب ت محمد بن عمرو ج ۹ ص ۳۳۷.)
.
۸: وفی روایه الدارمی "لیس به باس وهو ضعیف الحدیث عن الزهری"
(تاریخ الدارمی ص ۴۴ ت ۱۵.)
.
۹: وفی روایه ابوزرعه الدمشقی "قلت لیحیی بن معین وذکرت له الحجه فقلت له محمد بن اسحاق منهم ؟ فقال کان ثقه انما الحجه عبیدالله بن عمر ومالک بن انس وذکر انما آخرین"
(تاریخ ابوزرعه ج ۱ ص ۴۶۰. الکامل ج ۶ ص ۲۱۱۸. ومختصره للمقریزی ص ۶۴۹ میں صدوق ولکن حجه عبیدالله بن عمر اور الاوزاعی اور سعید بن عبد العزیز هے, تاریخ البغداد ج ۱ ص ۲۳۲. تهذیب الکمال ج ۲۴ ص ۴۲۳.)
ظاهر هے که ابن اسحاق, امام مالک کے هم پله تو نهیں هے
.
۱۰: ابن غسان الغلابی کی روایت میں هے کے میں نے محمد بن اسحاق کے متعلق پوحپها تو کهتے هیں
"کان ثقه وکان حسن الحدیث"
(تاریخ بغداد ج ۱ ص ۲۱۸, وتهذیب لابن حجر ج ۹ ص ۳۹.)
.
۱۱: اور ایک جگه غلابی کی روایت میں هے که محمد بن اسحاق "ثبت فی الحدیث" هے.
(تاریخ بغداد ج ۱ ص ۲۳۱. عیون الاثر ج ۱ ص ۵۸.)
.
۱۲: اور ابن ابی خثیمه کی روایت میں هے "لیس به باس"
(تاریخ بغداد ایضا وتهذیب لابن حجر ایضا ص ۴۴.)
.
۱۳: ابن ابی خثیمه هی کی دوسری روایت میں هے که "لیس بذاک ضعیف"
(ایضا.)
.
۱۴: اور اسهی طرح ایک روایت میں "محمد بن اسحاق سقیم لیس بالقوی"
(تاریخ بغداد ایضا.)
.
۱۵: ابن ابی خثیمه نے سوال کیا که موسی بن عبیدالله الزبذی محبوب هیں یا محمد بن اسحاق جواب دیا ابن اسحاق.
(جرح وتعدیل ج ۷ ص ۱۹۴, ثقات لابن شاهین ص ۲۰۰ رقم ۱۲۰۰.)
.
۱۶: وقال ایضا "لم یزل الناس یتقون حدیث ابن اسحاق."
(جرح وتعدیل ایضا.)
.
۱۷: اور یعقوب بن شیبه کی روایت میں هے که ابن معین سے سوال کیا ابن اسحاق آپکے نزدیک کیسا هے
جواب دیا "لیس هو عندی بذاک ولم یثبته وضعفه ولم یضعفه جدا"
لیس بذاک نهیں اور نه هی ضعیف اور ضعیف جدا هے
پهر کهتے هیں که میں نے پوحپها که ان کے فی نفسه میں کپھ هے کیا.؟
جواب دیا که نهیں وه تو صدوق هے.
(الکامل ایضا تاریخ بغداد ایضا ومیزان ج ۳ ص ۴۷۲.)
.
۱۸: المیمونی کی روایت میں هے ضعیف
(بغداد ایضا.)
.
۱۹: اور محمد بن عبیدالله الزهری کی روایت میں هے لیس بذاک ای القوی
(بغداد ایضا.)
.
۲۰: ابن محرز کی روایت میں هے که محمد بن اسحاق اور محمد بن عمرو میں محمد بن عمرو احب هیں اور....اور قدری هے
(ابن محرز ج ۱ ص ۲۱۸ ت ۵۷۸.)
.
۲۱: ایک روایت میں محمد بن عمرو کو ابن اسحاق پر مقدم کرتے.
(تهذیب لابن حجر ایضا.)
.
۲۲. ۲۳: اللیث بن سعد ثقه ثبت فقیه امام المشهور هے اور اسکو محمد بن اسحاق کے مقابله میں لیتے هیں یعنی اس سے روایت کرتے.
(بغداد ج ۳ ص ۱۳. الکامل ج ۶ ص ۲۱۱۸.)
.
۲۴: محمد بن هارون الفلاس کی روایت میں هے
کهتے هیں احپها هے محبوب هے اس سے فرائض میں احتج کیا جاتا هے یا اس سے فرائض میں احتج کیا جائے
(جرح والتعدیل ج ۷ ص ۱۹۲.)
سید الناس نے جو اس پر کلام کیا هے وه بهی دیکھے
(عیون الاثر ج ۱ ص ۶۱. ۶۶.)
.
۲۵: لا یزال فی الناس علم ما عاش محمد بن اسحاق
(بغداد ایضا عیون الاثر ج ۱ ص ۵۶.)
.
.
اب دیکھے که جو توثیق هے ابن معین سے.
.
الدوری صدوق ولکنه لیس بحجه, ثقه ولکنه لیس بحجه
ابوزرعه ثقه انما الحجه فلان...
ابن ابی خثیمه لیس به باس
غلابی ثبت فی الحدیث
.
وه اقوال جو درمیانه درجه کے هیں
لیس بذاک ضعیف.
سقیم لیس بالقوی.
ضعیف.
لیس بذاک ای قوی
لیس به باس وهو ضعیف الحدیث عن الزهری
لیس هو بقوی فی الحدیث
لیس هو عندی بذاک ولم یثبته وضعفه ولم ضعیفه جدا کان صدوقا
ما احب ان احتج به فی الفرائض
.
وه اقوال جو تضعیف پر هیں.
لیس بذاک ضعیف
سقیم لیس بالقوی
ضعیف
.
لهذا جو کثیر اقوال ابن اسحاق کی توثیق پر هی هے
اور احناف کا اصول هے که جب اختلاف جرح تعدیل ایک هی امام سے هو تو توثیق کا اعتبار هو گا.
ابن معین نے اسکو فرائض میں بهی حجت مانا جیسا که گزر چکا.
 
Top