• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

الایمان بالملائکہ – مختصرمعنی، مفہوم اور تقاضے

شمولیت
ستمبر 19، 2018
پیغامات
1
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
17
الایمان بالملائکہ – مختصرمعنی، مفہوم اور تقاضے

از: فاروق عبد اللہ نراین پوری

الحمد للہ رب العالمین والصلاۃ والسلام علی رسولہ محمد وآلہ وصحبہ اجمعین ۔ اشھد ان لا الہ الا اللہ وحدہ لاشریک لہ واشھد ان محمدا عبدہ ورسولہ ۔ اما بعد ۔
لفظ "ملائکہ" یہ "
مَلَك" کی جمع ہے اور اردو زبان میں اسے "فرشتہ" کہا جاتا ہے ۔
ملائکہ پر ایمان ارکان ایمان کا ایک عظیم رکن ہے ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارکان ایمان کو بیان کرتے ہوئے فرمایا
: «أَنْ تُؤْمِنَ بِاللهِ، وَمَلَائِكَتِهِ، وَكُتُبِهِ، وَرُسُلِهِ، وَالْيَوْمِ الْآخِرِ، وَتُؤْمِنَ بِالْقَدَرِ خَيْرِهِ وَشَرِّهِ»
(تم اللہ ، اس کے فرشتوں ، اس کی کتابوں ، اس کے رسولوں ، یوم آخرت اور تقدیر کی اچھائی وبرائی پر ایمان رکھو۔) (صحیح مسلم ، حدیث نمبر 1)
اس لئے ایمان بالملائکہ کا منکر کافر ہے ۔ اللہ تعالی کا ارشاد ہے :
وَمَنْ يَكْفُرْ بِاللَّهِ وَمَلَائِكَتِهِ وَكُتُبِهِ وَرُسُلِهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَقَدْ ضَلَّ ضَلَالًا بَعِيدًا۔ سورة النساء /136 .
ایمان بالملائکہ سے مقصود یہ ہے کہ انسان اس بات پر ایمان رکھے کہ ملائکہ اللہ تعالی کی مخلوق میں سے باعزت بندے ہیں۔ اور ان میں سے بعض اللہ تعالی کے حکم سے انبیاء کرام کے پاس وحي لے کر آتے ہیں ۔ یہ ایمان بالملائکہ کا وجوبی مقدار ہے جس کا عقیدہ وعلم رکھنا ہر مسلمان کے لئے ابتدائی طور پر لازم ہے اور اس سے عاری شخص دائرہ اسلام سے خارج ہو جاتا ہے ۔ مثلا اگر کوئی کہے کہ مجھے نہیں معلوم اللہ تعالی کی مخلوق میں سے ملائکہ یا فرشتے بھی ہیں تو ایسا شخص ایمان بالملائکہ سے عاری ہونے کی وجہ سے مسلم نہیں ۔ لیکن یہ عمومی اور مطلق حکم ہے اس سے بالتعیین کسی شخص کو کافر کہنا صحیح نہیں ۔
امام بیہقی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ملائکہ پر ایمان کئی چیزوں کو شامل ہے:
۱ ۔ ان کے وجود کی تصدیق کرنا ،
۲۔ ان کو ان کا حقیقی مقام ومرتبہ عطا کرنا اور یہ ثابت کرنا کہ وہ اللہ کے بندے اور جن وانس کی طرح ان کی ایک مخلوق ہے ۔
۳۔ یہ اعتراف کرنا کہ ان میں سے بعض اللہ کے پیغمبر اور قاصد ہیں جنہیں اللہ تعالی اپنے بندوں میں سے جنہیں چاہتے ہیں ان کی طرف بھیجتے ہیں ۔۔۔۔ الخ.
. (الجامع لشعب الإيمان للبيہقي (1/296) بتصرف یسیر)
ملائکہ پر ایمان مغیبات میں سے ہے ، اس لئے اس باب میں عقل وقیاس کا کوئی دخل نہیں بلکہ کتاب وسنت اور اجماع امت ہی حصول علم کا اکلوتا مصدر ہے۔ ذیل میں بالاختصار ملائکہ کے متعلق بعض اہم معلومات پیش کی جا رہی ہیں:
۱۔ ملائکہ کو اللہ تعالی نے نور سے پیدا کیا ہے۔ (صحیح مسلم [60] ) .
2۔ ملائکہ کو ذکورت یا انوثت کی صفت سے متصف کرنا جائز نہیں ، نصوص کتاب وسنت میں انہیں صرف عباد الرحمن کہا گیا ہے ۔ (سورۃ الزخرف/19) ۔
۳ ۔ ملائکہ کی حقیقی تعداد کا علم صرف اللہ رب العزت کو ہے۔ (سورۃ المدثر/31) ۔ البتہ أحادیث نبویہ سے ان کی انتہائی کثرت کا اشارہ ملتا ہے ۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں : "
ما في السماء الدنيا موضع قدم إلا عليه ملك ساجد أو قائم" . (آسمان دنیا میں پیر رکھنے کی کوئی ایسی جگہ نہیں جہاں پر کوئی فرشتہ سجدہ یا قیام کی حالت میں نہ ہو) ( تعظیم قدر الصلاۃ للمروزی ص260 [253] ، علامہ البانی نے اسے سلسلہ صحیحہ [1059] میں شواہد کی بنا پر حسن کہا ہے)
۴۔ تمام مخلوقات کی طرح ملائکہ کو بھی موت کا مزہ چکھنا ہے ۔ (سورۃ آل عمران /185 و سورۃ القصص/88)۔
۵۔ ملائکہ کو اللہ تعالی نے بہت ہی حسین وجمیل بنایا ہے ۔ارشاد باری تعالی ہے:
علمه شديد القوى ذو مرة فاستوى (سورة النجم /5-6) . ابن عباس رضي اللہ عنہ "ذو مرة" کی تفسیر میںفرماتے ہیں: "ذو منظر حسن" (تفسیر ابن جریر طبری 22/10) ۔
5۔ انسان کی طرح ملائکہ نہ کھاتے پیتے ہیں اور نہ شادی بیاہ کرتے ہیں ۔ علامہ فخر الدین رازی نے اس پر علماء کا اتفاق نقل کیا ہے ۔ (مفاتیح الغیب للرازی 1/90) ۔
۶۔ ملائکہ دن ورات اللہ تعالی کی عبادت میں مشغول ہوتے ہیں اور انہیں کوئی تھکاوٹ نہیں ہوتی ۔ (سورہ فصلت/38) ۔
۷۔ تمام ملائکہ معصوم ہیں اور اللہ تعالی کی کوئی نافرمانی نہیں کرتے۔ (سورۃ التحریم /6) ۔
۸۔ فرشتے مؤمن بندوں سے محبت کرتے ہیں (صحیح بخاری [3209]) ، ان کے لئے رحمت ومغفرت کی دعائیں کرتے ہیں (سورۃ الشوری/5) اور ان کی دعاؤوں پر آمین کہتے ہیں (صحیح مسلم [9]) ۔
۹۔ ملائکہ حلقات الذکر اور مجالس العلم میں حاضر ہوتے ہیں ۔ (صحیح مسلم [2700]) ۔
۱۰۔ جو لوگ نماز جمعہ کے لئے جلدی حاضر ہوتے ہیں ملائکہ ان کے ناموں کی تسجیل کرتے ہیں یہاں تک کہ خطیب خطبہ جمعہ کے لئے بیٹھ جائے۔ (صحیح بخاری [929]) ۔
۱۱۔ بعض ملائکہ کے نام یہ ہیں : جبریل ، میکائیل، اسرافیل (صحیح مسلم [770]) ، مالک (سورۃ الزخرف/77)، منکر، نکیر (السنہ لابن أبی عاصم [864] والصحیحہ للألبانی [1391]) ، ہاروت ، ماروت ( سورۃ البقرہ /102) وغیرہ ۔
۱۲۔ انسان کا پیدائش سے لے کر موت تک ملائکہ کے ساتھ گہرا ربط وتعلق ہے ۔ جب وہ جنین کی شکل میں رحم مادر میں ہوتا ہے تو اللہ تعالی ایک فرشتہ اس کے پاس بھیجتا ہے اور اسے اس کا عمل، رزق، أجل اور نیک بخت ہوگا یا بد بخت لکھنے کا حکم دیتا ہے (صحیح بخاری [3208] وصحيح مسلم [2643]) ۔ پھر پیدائش کے بعد سے لے کر موت تک اس کی حفاظت کرتا ہے ، نیز اس کے اعمال وتصرفات کا مراقبہ کرتا رہتا ہے (سورۃ الإنفطار /10-12 وسورہ الرعد/11) ۔ اور پھر وقت اجل آجانے پر اس کی روح کو قبض کرتا ہے (سورۃ السجدہ /11) ۔
آخر میں اللہ رب العزت سے دعاء ہے کہ ہمیں کما حقہ ملائکہ پر ایمان لانے کی توفیق عطا فرمائے، نیز صحیح علم حاصل کرنے اور اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
جزاکم اللہ تعالیٰ خیراً
 
Top