ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
دوسری سند یہ ہے: محمد بن بشار، مسلم بن ابراہیم سے، وہ صالح مری سے، وہ قتادہ سے، وہ زرارہ بن اوفی رضی اللہ عنہ سے وہ نبی کریمﷺسے روایت کرتے ہیں… الخ۔ اس طریق میں ابن عباس رحمہ اللہ کاذکر نہیں ہے ۔ امام ترمذی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ میرے نزدیک یہ صحیح تر ہے۔
الغرض سند کا سلسلہ چاہے جس طریقہ سے ہو، اس حدیث کا مدار ’صالح مری‘ ہی پر ہے اور اگرچہ یہ صالح شخص ہیں، لیکن محدثین کرام کے ہاں ضعیف ہیں۔امام بخاری رحمہ اللہ اپنی تاریخ میں فرماتے ہیں کہ یہ منکر الحدیث ہیں۔امام نسائی رحمہ اللہ لکھتے ہیں کہ صالح مری متروک الحدیث ہے۔‘‘(عنایاتِ رحمانی :۳؍۴۸۱)
الغرض سند کا سلسلہ چاہے جس طریقہ سے ہو، اس حدیث کا مدار ’صالح مری‘ ہی پر ہے اور اگرچہ یہ صالح شخص ہیں، لیکن محدثین کرام کے ہاں ضعیف ہیں۔امام بخاری رحمہ اللہ اپنی تاریخ میں فرماتے ہیں کہ یہ منکر الحدیث ہیں۔امام نسائی رحمہ اللہ لکھتے ہیں کہ صالح مری متروک الحدیث ہے۔‘‘(عنایاتِ رحمانی :۳؍۴۸۱)