• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

الفوز الکبیر فی اصول التفسیر / امام شاہ ولی اللہ کے متعلق

عامر عدنان

مشہور رکن
شمولیت
جون 22، 2015
پیغامات
921
ری ایکشن اسکور
263
پوائنٹ
142
[الفوز الكبير في أصول التفسير/ امام شاه ولي الله]
...................
️ابو تقی الدین ضیاء الحق سیف الدین
.....................
"اصول تفسیر"ایک اہم فن ہے،لیکن افسوس کہ بہت بعد میں لوگوں نے اس طرف دھیان دیا ہے،یہ اور بات ہے کہ کتب تفسیر کے مقدموں اور لغہ،اصول فقہ،علوم قرآن کی کتابوں میں اس سے متعلق کچھ مواد ضرور بکھرے ہوئے تھے.
"اصول تفسیر" مختلف نام وعنوان سے اہل علم کے یہاں جانا جاتا ہے،جیسے:
"علم التفسير" -"أصول التفسير" - "قانون التأويل" - "قواعد کلية للتفسير"وغیرہ.
اصول تفسير میں شیخ الاسلام ابن تیمیہ کی تصنیف:
شیخ الاسلام ابن تیمیہ کے ان گنت احسانوں میں سے"المقدمة في أصول التفسير/مقدمة التفسير" بڑا احسان ہے،گنتی کے چند صفحوں میں علوم کے خزانے سمیٹ دیئے ہیں،اور امت کو بتادیا ہے کہ کتاب اللہ کو کس طرح سمجھنا چاہئے اور کتاب اللہ کی کس طرح تفسیر کرنا چاہئے،اس کے علاوہ بھی ہر طبقہ کے اصحاب تفسیر کو اصول تفسیر میں جو الجھنیں پیش آتی رہی ہیں اس کو نہایت عمدگی سے سلجھا دیا ہے،شیخ الاسلام ابن تیمیہ لکھتے ہیں:
"فقد سألني بعض الإخوان أن أكتب له مقدمة تتضمن قواعد كلية،تعين على فهم القرآن ومعرفة تفسيره وفهم معانيه... وقد كتبت هذه المقدمة مختصرة"
"یعنی بعض احباب نے مجھ سے درخواست کی کہ ایک ایسا مقدمہ لکھ دوں، جو قواعد کلیہ پر حاوی ہو، قرآن کے فہم اور اس کی تفسیر ومعانی کی معرفت میں معین ہو،....".
اس رسالے کے مختلف اجزاء متفرق طور پر کتابوں میں ملتے تھے، لیکن مستقل تالیف کا پتہ نہ چلتا تھا،اللہ تعالیٰ کی توفیق سے دمشق کے ایک حنبلی عالم استاد محمد جمیل شطی کو 712ھ کا لکھا ہوا ایک مخطوطہ ملا،جسے انہوں نے 1355ھ میں شائع کردیا.
مولانا عبد الرزاق ملیح آبادی کے اردو ترجمہ اور مولانا عطاء اللہ حنیف بھوجیانی کی تحقیق وتعلیق کے ساتھ یہ کتاب اردو قارئین کے لئے دستیاب ہے.
شاہ صاحب کی خدمت قرآن:
شاہ ولی اللہ محدث دہلوی کی عظیم الشان خدمات دینیہ میں سب سے نمایاں اور رفیع المرتبت خدمت قرآن مجید کا فارسی ترجمہ ہے، شاہ صاحب برصغیر کے پہلے عالم ہیں، جنہوں نے قرآن مجید کے فارسی ترجمے کی سنجیدگی سے ضرورت محسوس کی اور پھر شروع سے آخر تک پورے قرآن پاک کا ترجمہ کر ڈالا،مشہور مورخ اہل حدیث مولانا محمد اسحاق بھٹی مرحوم لکھتے ہیں:
"شاہ صاحب کے ترجمے پر تین سو سال کا طویل عرصہ گزر چکا ہے، اس اثنا میں بے شمار اہل علم نے قرآن مجید کے ترجمے کئے،یہاں تک کہ بعض حضرات نے علاقائی زبانوں میں بھی اس کا ترجمہ کیا، لیکن اس کی اولیت کا سہرا شاہ ولی اللہ کے سر ہی بندھے گا، وہ پہلے عالم ہیں، جن کے ترجمے نے بے پناہ مقبولیت حاصل کی اور لوگوں کی وسیع تعداد نے اس سے استفادہ کیا، اب بھی حوالے کے لئے اسی ترجمے کی طرف رجوع کیا جاتا ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ شاہ صاحب ان تمام اوصاف سے متصف اور ان تمام خصوصیات سے مالا مال تھے، جن سے قرآن کے مترجم کو ہونا چاہئے، یہ بھی حقیقت ہے کہ شاہ صاحب سے بڑھ کر آج تک کسی مترجم میں وہ اوصاف وخصائص جمع نہیں ہوئے"[فقہائے ہند 989/2]
ڈاکٹر شیخ محمد اکرام ڈپٹی نذیر احمد کے حوالے سے لکھتے ہیں:
"فی الحقیقت قرآن کے مترجم ہونے کے لئے جتنی باتیں درکار تھیں، ترجمے سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ سب مولانا شاہ ولی اللہ میں علی وجہ الکمال پائی جاتی تھیں، اور سب سے بڑی بات یہ کہ مولانا صاحب کی نظر تفاسیر، احادیث اور دین کی کتابوں پر ایسی وسیع ہے کہ بس انہی کا حصہ ہے، ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ہر ایک آیت بلکہ ہر ایک لفظ کی نسبت مفسرین کے جتنے اقوال ہیں، وہ سب ان کے پیش نظر ہیں، اور ان میں جس کو واضح پاتے ہیں، اسے اختیار کرتے ہیں"[ردود کوثر ص/553-884]
"الفوز الكبير في أصول التفسير":
علم تفسیر کے متعلق انہوں نے "الفوز الكبير في أصول التفسير" کے نام سے عظیم الشان کتاب تصنیف کی.
یہ کتاب فارسی زبان میں ہے اور اصول تفسیر سے متعلق نہایت مفید اور بصیرت افروز کتاب ہے، چار ابواب پر مشتمل ہے، ان ابواب میں علم احکام، علم مخاصمہ، علم تذکیر بآلاء اللہ، تذکیر بایام اللہ، تذکیر بالموت ومابعد الموت اور ترتيب نزول وغیرہ اہم امور سے بحث کی گئی ہے، اس کے سبب تالیف کا ذکر شاہ صاحب ان الفاظ میں تحریر فرماتے ہیں:
"لما فتح الله لي بابا من فهم كتابه المجيد أردت أن أجمع وأضبط بعض النكات النافعة التي تنفع الأصحاب في رسالة مختصرة...".
"یعنی جب اس فقیر (ولی اللہ) پر اللہ نے قرآن مجید کے فہم کے دروازے وا کر دیئے تو دل میں یہ خواہش پیدا ہوئی کہ چند ایسے مفید نکات بیان کردیئے جائیں جو قرآن سے متعلق تدبر وغور کے سلسلے میں لوگوں کے لئے افادے کا باعث ہوسکیں، چنانچہ اس مختصر رسالے میں وہ نکات معرض تحریر میں لائے گئے ہیں"
الفوز الکبیر في أصول التفسير 1898ء میں مطبع مجتبائی دہلی نے شائع کی تھی، 1914ء میں مولانا رشید احمد انصاری نے مطبع احمدی علی گڑھ سے اس کا اردو ترجمہ شائع کیا.
"الفوز الكبير في أصول التفسير" کا عربی میں ترجمہ:
شاہ صاحب کے زمانے میں برصغیر کی دفتری زبان فارسی تھی اور مدارس میں زیادہ تر اسی زبان کی تعلیم دی جاتی تھی،لہذا شاہ صاحب نے قرآن مجید کا ترجمہ فارسی زبان میں کیا اور اس سلسلے میں ایک رسالہ بنام"مقدمة في أصول الترجمة" بھی تحریر فرمایا، جس میں اس اہم موضوع کے بعض بنیادی گوشوں کی وضاحت کی اور بعد میں آنے والے مترجمین قرآن کے لئے رہنما اصول متعین کئے ،علاوہ ازیں علم تفسیر کے متعلق انہوں نے "الفوز الكبير فی أصول التفسير" کے نام سے عظیم الشان کتاب تصنیف کی ،علوم قرآن اور فہم قرآن کے لئے یہ کتاب اولین اہمیت کے حامل ہے اور اہل علم کے لئے اس کا مطالعہ نہایت ضروری ہے.
جب ہندوستان سے فارسی کا سورج ڈوبنے لگا تو کسی نے اس کتاب کی اہمیت کو دیکھتے ہوئے اسے عربی میں منتقل کیا اور اپنا نام پوشیدہ رکھا، بعد میں یہی عربی ترجمہ علامہ محمد منیر دمشقی کی طرف منسوب کیا جانے لگا،جامعہ سلفیہ سے یہی نسخہ چھپ رہا ہے،جس کے شروع میں مشہور اہل حدیث عالم مقتدی حسن ازہری رحمہ اللہ کا مقدمہ بھی ہے.
مولانا سعید پالنپوری کے بقول اس ترجمے میں بہت ساری غلطیاں ہیں!
"الفوز الكبير فی أصول التفسير" کو متعدد حضرات نے عربی کا جامہ پہنایا ہے،جن میں سيد سليمان حسینی ندوی، سعید احمد پالنپوری،محمد انور البدخشانی وغیرہم مشہور ہیں.
کہاجاتا ہے سب سے عمدہ اور بہترین ترجمہ سید سلیمان ندوی کا ہے، لیکن مولانا محمد انور البدخشانی نے مقدمہ میں ان کے ترجمہ سے بارہ غلطیاں نکال کر مجھے حیران کر دیا ہے!
"اصول تفسير"اور"قواعد تفسير"میں معاصرین کی چند تصنیفات:
آج بھی اس فن میں بہت کچھ لکھا جا سکتا ہے،اور اہل علم مسلسل اس فن میں اضافہ کر بھی رہے ہیں، دور حاضر کی کچھ اہم کتابیں یہ ہیں.
1-أصول التفسير لابن عثيمين.
2-الفصول في أصول التفسير لمساعد الطيار.
3-التحرير في أصول التفسير لمساعد الطيار.
4-قواعد التفسير جمعا ودراسة لخالد بن عثمان السبت.
اصول تفسير میں متقدمین کی چند کتابیں:
1-الإكسير في قواعد التفسير لأبي الربيع نجم الدين.
2-المدخل لعلم تفسير كتاب الله لأبي النصر السمرقندي المعروف بالحدادي.
 
Top