ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
٭ یحییٰ بن معین فرماتے ہیں:
’’کان إمام أہل المدینۃ في القرائۃ فسمي القاري بذلک، وکان ثقۃ قلیل الحدیث۔‘‘
ابن ابی حاتم نے صالح الحدیث کہا ہے اور اپنے دور میں عبدالرحمن بن ہرمز الاعرج پر مقدم سمجھے جاتے تھے۔
ذہبی رحمہ اللہ کا قول ہے:
’’ ابو جعفررحمہ اللہ کی قراء ۃ کا مدار احمد یزید الحلوانی پر ہے یعنی أحمد بن یزید عن قالون عن عیسیٰ بن وردان عن أبي جعفر‘‘
٭ ابن الجزری رحمہ اللہ لکھتے ہیں:
أستاذ أبو عبداﷲ القصاع نے اپنی کتاب ’المغني‘ میں ابو جعفر کی قراء ت کو نافع کی روایت سے بالاسناد بیان کیا ہے، لہٰذا ان کی قراء ت پر طعن اور اس کو شاذ کہنے کی کوئی وجہ نہیں ہے بلکہ سبعہ کے معیار پر ہے ۔
٭ چنانچہ ابن الجزري المحدث رحمہ اللہ لکھتے ہیں:
’’والعجب ممن یطعن في ہذہ القرائۃ ویجعلہا من الشواذ وہي لم یکن بینہا وبین غیرہا من السبع فرق کما بیناہ في کتابنا النجد۔‘‘
’’کان إمام أہل المدینۃ في القرائۃ فسمي القاري بذلک، وکان ثقۃ قلیل الحدیث۔‘‘
ابن ابی حاتم نے صالح الحدیث کہا ہے اور اپنے دور میں عبدالرحمن بن ہرمز الاعرج پر مقدم سمجھے جاتے تھے۔
ذہبی رحمہ اللہ کا قول ہے:
’’ ابو جعفررحمہ اللہ کی قراء ۃ کا مدار احمد یزید الحلوانی پر ہے یعنی أحمد بن یزید عن قالون عن عیسیٰ بن وردان عن أبي جعفر‘‘
٭ ابن الجزری رحمہ اللہ لکھتے ہیں:
أستاذ أبو عبداﷲ القصاع نے اپنی کتاب ’المغني‘ میں ابو جعفر کی قراء ت کو نافع کی روایت سے بالاسناد بیان کیا ہے، لہٰذا ان کی قراء ت پر طعن اور اس کو شاذ کہنے کی کوئی وجہ نہیں ہے بلکہ سبعہ کے معیار پر ہے ۔
٭ چنانچہ ابن الجزري المحدث رحمہ اللہ لکھتے ہیں:
’’والعجب ممن یطعن في ہذہ القرائۃ ویجعلہا من الشواذ وہي لم یکن بینہا وبین غیرہا من السبع فرق کما بیناہ في کتابنا النجد۔‘‘