محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,800
- پوائنٹ
- 1,069
اللہ تعالیٰ نے بڑا عمدہ کلام نازل فرمایا ہے !!!
اللہ تبارک وتعالی نے قرآن مجید میں پہلے اور آخری لوگوں اور زمین وآسمان کی پیدائش کی خبریں دی ، اور اس میں حلال وحرام اور آداب واخلاق کے اصول ، اور عبادات و معاملات کے احکام ، انبیاء وصالحین کی سیرت ، کافروں اور مومنوں کی جزاوسزا ، مومنین کے گھر جنت کا وصف اور کافروں کے گھر جہنم کا تفصیلی بیان ہے اور اسے ہرچيز کے بیان کرنے والا بنایا ۔جیسا کہ اللہ سبحانہ وتعالی کا فرمان ہے :
{ وہ اللہ تعالی ہی ہے جو اپنے بندے پرواضح آیات اتارتا ہے تاکہ وہ تمہیں اندھیروں سے نور کی طرف لے جاۓ } الحدید ( 9 ) ۔
قرآن مجید میں اللہ تعالی کے اسماء وصفات اور اس کی مخلوقات اور اللہ تعالی اس کےفرشتوں اورکتابوں اوررسولوں اورآخرت کے دن پرایمان کی دعوت کا بیان ہے-اللہ سبحانہ وتعالی کا فرمان ہے :
{ اور ہم نے آپ پریہ کتاب نازل فرمائ ہے جس میں ہرچیزکا کافی وشافی بیان ہے اور مسلمانوں کے لیے رحمت وخوشخبری ہے } النحل ( 89 ) ۔
اورقرآن مجید میں قیامت کے دن اور موت کے بعد حشرونشر اور حساب وکتاب کے حالات کا تزکرہ ہے ، اور حوض کوثر اور پل صراط ومیزان اور نعمتوں اورعذاب اور قیامت کے دن لوگوں کے جمع ہونےکا وصف بیان کیاگیا ہے ۔جیسا کہ فرمان ربانی ہے :
{ رسول اس چيزپرایمان لایا جواللہ تعالی کی طرف سے اس پر نازل ہوئ اورمومن بھی ایمان لاۓ ، یہ سب اللہ تعالی اور اس کے فرشتوں پر اور اس کی کتابوں اور اس کے رسولوں پر ایمان لاۓ ، اس کے رسولوں میں سے کسی میں ہم تفریق نہیں کرتے ، انہوں نے کہہ دیا کہ ہم نے سنا اور اطاعت کی ،اے ہمارے رب ہم تیری بخشش طلب کرتے ہیں ، اور تیری طرف ہی لوٹنا ہے } البقرۃ ( 285 ) ۔
اور قرآن مجید فرقان حمید میں اللہ تعالی کی آیات کونیہ ( اس جہان کی نشانیوں ) اور آیات قرآنیہ میں غوروفکر اورتدبر اورسوچ بچارکی دعوت دی گئ ہے-فرمان باری تعالی کا ترجمہ ہے :
{ اللہ وہ ہے جس کے سوا کوئ معبود ( برحق ) نہیں وہ تم سب کویقینا قیامت کے دن جمع کرے گا ، جس کے ( آنے ) میں کوئ شک وشبہ نہيں اللہ تعالی سے زیادہ سچی بات کرنے والا کون ہے } النساء ( 87 ) ۔
اللہ تبارک وتعالی کا فرمان کچھ اس طرح ہے :
{ کہہ دیجۓکہ تم غوروفکرکروکہ آسمان وزمین میں کیا کیا ہے}
یونس 101
قرآن مجید سب لوگوں کی طرف اللہ تعالی کی کتاب ہے، اللہ سبحانہ وتعالی کے فرمان کا ترجمہ کچھ اس طرح ہے :اوررب ذوالجلال کا فرمان ہے :
{ کیا وہ قرآن پر غورفکر نہيں کرتے ؟ یا پھر ان کے دلوں پر تالے لگ چکے ہيں }
محمد ( 24 ) ۔
اورقرآن کریم اپنے سے پہلی کتابوں مثلا توراۃ وانجیل کی تصدیق کرنے والا اوران کا محافظ ہے-{ ہم نے آپ پرلوگوں کے لیے یہ کتاب حق کے ساتھ نازل فرمائ ہے پس جو شخص ھدایت پر آجاۓ تو اس کا اپنا ہی نفع ہے اور جوگمراہ ہوجاۓ اس کی گمراہی کا وبال بھی اس پر ہے اورآپ ان ذمہ دارنہيں ہیں }
الزمر ( 41 ) ۔
نزول قرآن کے بعد یہی ایک ایسی کتاب ہے جو بشریت کے لیے تاقیامت کتاب رہےگی ، اب جو بھی اس پر ایمان نہ لاۓ وہ کافر ٹھرا اوروہ روزقیامت سزا سے دوچار ہوگا-جیسا کہ اللہ رب العزت کا فرمان ہے :
{ اورہم نے آپ کی طرف یہ کتاب حق کے ساتھ نازل فرمائ ہے جواپنے سے پہلی کتابوں کی تصدیق کرنے والی اوران کی محافظ ہے }
المائدۃ ( 48 ) ۔
قرآن کریم کی عظمت اور جو کچھ اس میں فصاحت وبلاغت اور معجزات و نشانیاں اورامثال و عبرتیں ہیں اس کی بنا پر اللہ تعالی نے فرمایا :جیسا کہ رب ذوالجلال کےفرمان کا ترجمہ کچھ اس طرح ہے :
{ اورجولوگ ہماری آیات کوجھٹلائیں ان عذاب پہنچےگا اس ليے کہ وہ نافرمانی کرتے ہیں }
الانعام ( 49 ) ۔
اور اللہ تعالی نے جن وانس کا یہ چیلنج کیا ہے کہ وہ اس کی مثل لائيں یا پھر اس کی مثل ایک سورۃ ہی لے آئيں ، اور اس کی مثل کوئ ایک آیت ہی لے آئيں ، تووہ اس کی استطاعت نہ پا سکے اور وہ اس کی طاقت رکھ بھی نہیں رکھ سکتے-{ اگرہم اس قرآن کوکسی پہاڑ پراتارتے تو آپ دیکھتے کہ وہ خشیت الہی سے پست ہوکر ریزہ ریزہ ہوجاتا اورہم ان مثالوں کولوگوں کے سامنے بیان کرتے تاکہ وہ غوروفکر کریں }
الحشر ( 21 ) ۔
توجب قرآن کریم آسمانی کتب میں سب سے عظيم اور کامل اورآخری کتاب تھی ، تو اللہ تعالی نے اپنے رسول محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ کتاب لوگوں تک پہنچانے اور اس کی تبلیغ کا حکم دیتے ہوۓ فرمایا :جیسا کہ اللہ سبحانہ وتعالی کا فرمان ہے :
{ کہہ دیجۓ کہ اگر تمام انسان اور کل جنات مل کر اس قرآن کی مثل لانا چاہيں تو ان سب سے اس کی مثل لانا ممکن ہے گوہ وہ آپس میں ایک دوسرے کے مددگار بھی بن جائيں }
الاسراء ( 88 ) ۔
اوراس کتاب کی اھمیت اور امت کواس کی ضرورت کے پیش نظراللہ تعالی نے اس کے ساتھ ہماری تکریم کرتےہوۓ ہم پرنازل فرمائ اوراس کی حفاظت اپنے ذمہ لیتے ہوۓ فرمایا :{ اے رسول جو کچھ بھی آپ کے رب نےآپ کی طرف نازل فرمایا ہے پہنچا دیں ، اگر آپ نے ایسا نہ کیا تو آپ نے اللہ تعالی کی رسالت ادا نہیں کی } المائدۃ ( 67 ) ۔
شیخ محمد بن ابراھیم التویجری کی کتاب " اصول الدین الاسلامی " سے لیا گیا ۔{ بیشک ہم نے ہی قرآن کونازل فرمایا اورہم ہی اس کی حفاظت کرنےوالے ہیں }
الحجر ( 9 ) ۔ .
امام ابن قیم رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ''
جب تو قرآن سے فائدہ اٹھانے کا ارادہ کرے تو اس کی تلاوت اور اسے سننے کے وقت دل سے باقی سب خیال نکال دے اور اپنے کان اسی طرف لگا اور اس کے حضور اس طرح حاضر ہو جیسے وہ تجھے خطاب کر رہا ہے اور دیکھ کہ یہ کلام کون کر رہا ہے اور کس سے کلام کر رہا ہے کیونکہ یہ خطاب اللہ تعالٰی کی طرف سے تیرے ہی لیے ہے جو اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان پرادا ہوا ہے ''(بدائع الفوائد)