محمد زاہد بن فیض
سینئر رکن
- شمولیت
- جون 01، 2011
- پیغامات
- 1,957
- ری ایکشن اسکور
- 5,787
- پوائنٹ
- 354
قول الله تعالى { عالم الغيب فلا يظهر على غيبه أحدا} و { إن الله عنده علم الساعة} و { أنزله بعلمه} و { ما تحمل من أنثى ولا تضع إلا بعلمه} { إليه يرد علم الساعة} قال يحيى الظاهر على كل شىء علما، والباطن على كل شىء علما.
اور سورۃ لقمان میں فرمایا ”بلاشبہ اللہ کے پاس قیامت کا علم ہے“ اور ”اس نے اپنے علم ہی سے اسے نازل کیا۔ اور عورت جسے اپنے پیٹ میں اٹھاتی ہے اور جو کچھ جنتی ہے وہ اسی کے علم کے مطابق ہوتا ہے اور اسی کی طرف قیامت میں لوٹایا جائے گا۔“ یحییٰ بن زیادہ فراء نے کہا ہر چیز پر ظاہر ہے یعنی علم کی وجہ سے اور ہر چیز پر باطن ہے یعنی علم کی وجہ سے۔
حدیث نمبر: 7379
حدثنا خالد بن مخلد، حدثنا سليمان بن بلال، حدثني عبد الله بن دينار، عن ابن عمر ـ رضى الله عنهما ـ عن النبي صلى الله عليه وسلم قال " مفاتيح الغيب خمس لا يعلمها إلا الله، لا يعلم ما تغيض الأرحام إلا الله، ولا يعلم ما في غد إلا الله، ولا يعلم متى يأتي المطر أحد إلا الله، ولا تدري نفس بأى أرض تموت إلا الله، ولا يعلم متى تقوم الساعة إلا الله ".
ہم سے خالد بن مخلد نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم سے سلیمان بن بلال نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا مجھ سے عبداللہ بن دینار نے بیان کیا اور ان سے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ غیب کی پانچ کنجیاں ہیں ‘ جنہیں اللہ کے سوا اور کوئی نہیں جانتا۔ اللہ کے سوا اور کوئی نہیں جانتا کہ رحم مادر میں کیا ہے ‘ اللہ کے سوا اور کوئی نہیں جانتا کہ کل کیا ہو گا ‘ اللہ کے سوا اور کوئی نہیں جانتا کہ بارش کب آئے گی۔ اللہ کے سوا اور کوئی نہیں جانتا کہ کس جگہ کوئی مرے گا اور اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا کہ قیامت کب قائم ہو گی۔
حدیث نمبر: 7380
حدثنا محمد بن يوسف، حدثنا سفيان، عن إسماعيل، عن الشعبي، عن مسروق، عن عائشة ـ رضى الله عنها ـ قالت من حدثك أن محمدا صلى الله عليه وسلم رأى ربه فقد كذب وهو يقول { لا تدركه الأبصار} ومن حدثك أنه يعلم الغيب فقد كذب، وهو يقول لا يعلم الغيب إلا الله.
ہم سے محمد بن یوسف نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم سے سفیان نے بیان کیا ‘ ان سے اسماعیل نے بیان کیا ‘ ان سے شعبی نے بیان کیا ‘ ان سے مسروق نے اور ان سے عائشہ رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ اگر تم سے کوئی یہ کہتا ہے کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے رب کو دیکھا تو وہ غلط کہتا ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ اپنے بارے میں خود کہتا ہے کہ نظریں اس کو دیکھ نہیں سکتیں اور جو کوئی کہتا ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم غیب جانتے تھے تو غلط کہتا ہے کیونکہ خداوند تعالیٰ خود کہتا ہے کہ غیب کا علم اللہ کے سوا اور کسی کو نہیں۔
اور سورۃ لقمان میں فرمایا ”بلاشبہ اللہ کے پاس قیامت کا علم ہے“ اور ”اس نے اپنے علم ہی سے اسے نازل کیا۔ اور عورت جسے اپنے پیٹ میں اٹھاتی ہے اور جو کچھ جنتی ہے وہ اسی کے علم کے مطابق ہوتا ہے اور اسی کی طرف قیامت میں لوٹایا جائے گا۔“ یحییٰ بن زیادہ فراء نے کہا ہر چیز پر ظاہر ہے یعنی علم کی وجہ سے اور ہر چیز پر باطن ہے یعنی علم کی وجہ سے۔
حدیث نمبر: 7379
حدثنا خالد بن مخلد، حدثنا سليمان بن بلال، حدثني عبد الله بن دينار، عن ابن عمر ـ رضى الله عنهما ـ عن النبي صلى الله عليه وسلم قال " مفاتيح الغيب خمس لا يعلمها إلا الله، لا يعلم ما تغيض الأرحام إلا الله، ولا يعلم ما في غد إلا الله، ولا يعلم متى يأتي المطر أحد إلا الله، ولا تدري نفس بأى أرض تموت إلا الله، ولا يعلم متى تقوم الساعة إلا الله ".
ہم سے خالد بن مخلد نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم سے سلیمان بن بلال نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا مجھ سے عبداللہ بن دینار نے بیان کیا اور ان سے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ غیب کی پانچ کنجیاں ہیں ‘ جنہیں اللہ کے سوا اور کوئی نہیں جانتا۔ اللہ کے سوا اور کوئی نہیں جانتا کہ رحم مادر میں کیا ہے ‘ اللہ کے سوا اور کوئی نہیں جانتا کہ کل کیا ہو گا ‘ اللہ کے سوا اور کوئی نہیں جانتا کہ بارش کب آئے گی۔ اللہ کے سوا اور کوئی نہیں جانتا کہ کس جگہ کوئی مرے گا اور اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا کہ قیامت کب قائم ہو گی۔
حدیث نمبر: 7380
حدثنا محمد بن يوسف، حدثنا سفيان، عن إسماعيل، عن الشعبي، عن مسروق، عن عائشة ـ رضى الله عنها ـ قالت من حدثك أن محمدا صلى الله عليه وسلم رأى ربه فقد كذب وهو يقول { لا تدركه الأبصار} ومن حدثك أنه يعلم الغيب فقد كذب، وهو يقول لا يعلم الغيب إلا الله.
ہم سے محمد بن یوسف نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم سے سفیان نے بیان کیا ‘ ان سے اسماعیل نے بیان کیا ‘ ان سے شعبی نے بیان کیا ‘ ان سے مسروق نے اور ان سے عائشہ رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ اگر تم سے کوئی یہ کہتا ہے کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے رب کو دیکھا تو وہ غلط کہتا ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ اپنے بارے میں خود کہتا ہے کہ نظریں اس کو دیکھ نہیں سکتیں اور جو کوئی کہتا ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم غیب جانتے تھے تو غلط کہتا ہے کیونکہ خداوند تعالیٰ خود کہتا ہے کہ غیب کا علم اللہ کے سوا اور کسی کو نہیں۔
صحیح بخاری
کتاب التوحید والرد علی الجہیمۃ