اللہ تعالیٰ کو قربانیوں کے گوشت نہیں پہنچتے نہ اس کے خون
لَن يَنَالَ اللَّـهَ لُحُومُهَا وَلَا دِمَاؤُهَا وَلَـٰكِن يَنَالُهُ التَّقْوَىٰ مِنكُمْ ۚ كَذَٰلِكَ سَخَّرَهَا لَكُمْ لِتُكَبِّرُوا اللَّـهَ عَلَىٰ مَا هَدَاكُمْ ۗ وَبَشِّرِ الْمُحْسِنِينَ ﴿٣٧﴾
اللہ تعالیٰ کو قربانیوں کے گوشت نہیں پہنچتے نہ اس کے خون بلکہ اسے تو تمہارے دل کی پرہیزگاری پہنچتی ہے۔ اسی طرح اللہ نے ان جانوروں کو تمہارے مطیع کر دیا ہے کہ تم اس کی رہنمائی کے شکریئے میں اس کی بڑائیاں بیان کرو، اور نیک لوگوں کو خوشخبری سنا دیجئے! (37) سورة الحج
ان آیات میں سبق یہی ہے
کہ جانور تڑپیں = ایک اللہ کے لیے
دل دھڑکیں = ایک اللہ کے لیے
پیشانیاں جھکیں = ایک اللہ کے لیے
جو بھی نیکی اور بھلائی کا کام کریں مقصود اللہ مالک الملک کی رضا ہونی چایئے
لو گوں سے تعریف کروانا اور اپنی واہ واہ کروانا مقصد ہو تو
پھر سب کچھ بیکار ہے
اللہ فرماتے ہیں :
أَلَا لِلَّـهِ الدِّينُ الْخَالِصُ ۚ
خبردار! اللہ تعالیٰ ہی کے لئے خالص عبادت کرنا ہے (سورة الزمر )
یاد رکھیے !!
قربانی کا جانور کتنا ہی موٹا تازہ اور قیمتی کیوں نہ ہو
اگر نیت اللہ کو راضی کرنا نہیں اور اپنی شہرت مقصود ہے
تو ایسی قربانی کی اللہ کے ہاں ذرہ برابر قدر وقیمت نہیں
اللہ مالک الملک اخلاص نصیب فرمائے
اللھم آمین