• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اللہ تعالی کی نازل کردہ شریعت کے مطابق فیصلہ نہ کرنے والے کا حکم

شمولیت
اپریل 27، 2020
پیغامات
514
ری ایکشن اسکور
167
پوائنٹ
77
اللہ تعالی کی نازل کردہ شریعت کے مطابق فیصلہ نہ کرنے والے کا حکم – فضیلۃ الشیخ المحدث المحقق سلیمان العلوان حفظہ اللہ

وَمَنْ لَمْ یَحْکُم بِمَا اَنْزَلَ اللهُ فَاُولٰئِكَ ھُمُ الکٰفِرُوْنَ.
’’ اور جو لوگ اللہ کے نازل کردہ سے حکم نہیں کرتے دراصل وہی لوگ کافر ہیں۔‘‘ ( المائدہ : ٤٤ )

شیخ سلیمان بن ناصر العلوان اپنے کتاب ( التبیان بشرح نواقض الاسلام ) میں اس آیت کی تشریح میں لکھتے ہیں کہ:

قال شيخ الإسلام في الاقتضاء [1/208]: (وفرق بين الكفر المُعرف باللام كما في قوله صلى الله عليه وسلم ((ليس بين العبد وبين الكفر أو الشرك إلاَّ ترك الصلاة))، وبين كفر منكر في الإثبات) أ.هـ

شیخ الاسلام رحمہ ﷲ اقتضاء میں لکھتے ہیں ( ۱/۲۰۸ ) کہ الف لام کے ساتھ ’’ الکفر ‘‘ اور بغیر الف لام ’’ کفر ‘‘ میں فرق ہے الف لام کے ساتھ حدیث میں مستعمل ہے (( لیس بین العبد وبین الکفر او الشرك الا ترك الصلوٰة وبین کفر منکر فی الاثبات )) .’’ کہ کفر یا شرک اور بندے کے درمیان فرق صرف نماز چھوڑنے کا ہے اور منکر کے درمیان صرف اثبات کا ہے ‘‘۔

فالكفر المعرف بالألف واللام لا يحتمل في الغالب إلاَّ الأكبر، كقوله تعالى: {فأولئك هم الكافرون} فيمن حكم بغير ما أنزل الله.
کفر کا لفظ جب الف لام کے ساتھ مستعمل ہو تو اکثر اس سے مراد بڑا کفر لیا جاتا ہے جیسا کہ ﷲ رب العالمین نے فرمایا ان لوگوں کے بارے میں جو قرآن کے بغیر اپنے فیصلے نمٹاتے ہیں (( فَاُولٰئِکَ ھُمُ الکٰفِرُوْن )) کہ یہ لوگ سب سے بڑے کافر ہیں۔

وما جاء عن ابن عباس رضي الله عنه من قوله: (كفر دون كفر) فلا يثبت عنه فقد رواه الحاكم في مستدركه (2/313) من طريق هشام بن حجير عن طاوس عن ابن عباس به وهشام ضعفه أحمد ويحيى، وقد خولف فيه أيضاً
اور جو قول ابن عباس رضی ﷲ عنہما سے منسوب ہے کہ (کفر دون کفر ) تو یہ قول ان سے ثابت نہیں ہے ، اس قول کو نقل کیا ہے حاکم نے اپنی کتاب مستدرک میں ( ۲/ ۳۱۳ ) اس سند سے ہشام بن حجیر عن طاؤوس اس سند میں ہشام کو احمد رحمہ اللہ اور یحییٰ رحمہ اللہ نے ضعیف قرار دیا ہے ، اور اس میں اور جگہ بھی اختلاف کیا گیا ہے۔

فرواه عبد الرزاق في تفسيره عن معمر عن ابن طاوس عن أبيه قال: سئل ابن عباس عن قوله تعالى: {ومن لم يحكم بما أنزل الله فأولئك هم الكافرون} قال: هي كفر، وهذا هو المحفوظ عن ابن عباس أي أن الآية على إطلاقها، وإطلاق الآية يدل على أن المراد بالكفر هو الأكبر
اس کو روایت کیا ہے عبد الرزاق نے اپنی تفسیر میں معمر عن ابن طاؤوس عن ابیه وہ فرماتے ہیں کہ ابن عباس رضی ﷲ عنہما سے اس آیات کے بارے میں پوچھا گیا (( وَمَنْ لَمْ یَحْکُم بِمَا اَنْزَلَ اللهُ فَاُولٰئِكَ ھُمُ الکٰفِرُوْنَ )) جو قرآن کے مطابق فیصلے نہیں کرتے یہی لوگ کافر ہیں ، ابن عباس رضی ﷲ عنہما نے کہا ( ھی کفر ) کہ یہ کفر ہے اور یہ قول ابن عباس رضی ﷲ عنہما سے ثابت ہے کہ یہ آیت اس بات پر مطلق ہے کہ (( الکفر )) سے مراد سب سے بڑا کفر ہے۔

إذ كيف يقال بإسلام من نحى الشرع واعتاض عنه بآراء اليهود والنصارى وأشباههم. فهذا مع كونه تبديلاً للدين المنزل هو إعراض أيضاً عن الشرع المطهر، وهذا كفر آخر مستقل
تو ایسے شخص کو کیسے مسلمان کہہ سکتے ہیں جو کہ شریعت سے کنارہ کشی اختیار کرے اور یہود ونصاریٰ وغیرہ کی آراء کا پابند ہو۔ یہ بات نہ صرف یہ کہ دین میں تبدیلی کا سبب بنتی ہے بلکہ ایک صاف ستھرے دین سے اعراض کرنے کا بھی سبب بنتی ہے تو یہ اپنی جگہ ایک مستقل کفر ہے۔

وأما ما رواه ابن جرير في تفسيره عن ابن عباس أنه قال: (ليس كمن كفر بالله واليوم الآخر وبكذا وبكذا) فليس مُراده أن الحكم بغير ما أنزل الله كفر دون كفر، ومن فهم هذا فعليه الدليل وإقامة البرهان على زعمه،
اور جو قول ابن جریر رحمہ ﷲ نے اپنی تفسیر میں ابن عباس رضی ﷲ عنہما سے نقل کیا ہے۔ کہ ابن عباس رضی ﷲ عنہما نے کہا تھا (( لیس کمن کفر بالله والیوم الاخر وهکذ ا وهکذا)) ’’ کہ وہ شخص اس طرح کا کافر نہیں ہے جس طرح ایک شخص آخرت وغیرہ کا کافر ہو۔‘‘ اس بات سے مراد یہ نہیں ہے کہ قرآن کے بغیر اپنے فیصلے طے کرنا کفر ہے لیکن کفر کے مرتبہ سے ذرا کم ہے اور جو شخص یہ گمان کرتا ہے تو اس کو اپنے بات پر دلیل لانی چاہیے۔


والظاهر من كلامه أنه يعني أن الكفر الأكبر مراتب متفاوتة بعضها أشد من بعض، فكفر من كفر بالله وملائكته واليوم الآخر أشد من كفر الحاكم بغير ما أنزل الله.
حالانکہ مذکورہ قول کا مطلب یہ ہے کہ کفر اکبر کے کچھ مرتبے ہیں ان میں سے کچھ سخت ہے دیگر پر یعنی جس طرح ﷲ آخرت اور فرشتوں کا انکاری بڑا کافر ہے اس شخص سے جو فیصلے قرآن کی روشنی میں نہیں کرتا۔

ونحن نقول أيضاً: إن كفر الحاكم بغير ما أنزل الله أخف من كفر من كفر بالله وملائكته.. ولا يعني هذا أن الحاكم مسلم وأن كفره كفر أصغر، كلا بل هو خارج عن الدين لتنحيته الشرع، وقد نقل ابن كثير الإجماع على هذا، فأنظر البداية والنهاية [13/119]).
اور ہم بھی یہ کہتے ہیں کہ قرآن کے بغیر فیصلے کرنا چھوٹا کفر ہے بنسبت اس شخص کے جو ﷲ ، فرشتوں ، اور آخرت کا انکاری ہو ، اس کا مطلب یہ نہیں ہیں کہ ایک مسلمان حاکم ہو اور اس کا چھوٹا کفر ہو بلکہ حق سے کنارہ کشی کی بنیاد پر دین سے خارج ہے ابن کثیر رحمہ ﷲ نے اس بات پر اجماع بھی ذکر کیا ہے دیکھیے البدایة والنہایة ( ۱۳/۱۱۹ ) .
 
Top