• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اللہ کہاں ہے؟ ( اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے فرامین)

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
برادر آپ سے پوسٹ نمبر12 میں کچھ کہاں گیا تھا؟ ابھی تک آپ نے مطالبہ پورا نہیں کیا ۔کیا وجہ ہے ؟
اور پھر
جی ہاں
ڈھکے چھپے الفاظ کیوں ؟ واضح کیوں نہیں لکھتے ؟ ہم آپ سے اس موضوع پر آپ کے علم سے مستفید ہونا چاہتے ہیں۔ذرا کھل کر لکھیں۔تاکہ ہم بھی اپنی کشتی مخصوص کنارے پر لگانے کےبارے میں سوچیں۔
 

marhaba

رکن
شمولیت
اکتوبر 24، 2011
پیغامات
99
ری ایکشن اسکور
274
پوائنٹ
68
کچھ نا تھا تو اللہ تھا۔ اس وقت اللہ کی ذات کہاں تھی؟ کیا عرش بھی قدیم ہے؟ عرش چاہے کتنا ہی بڑا کیوں نہ ہو بہر حال محدود ہے۔ جبکہ اللہ کی ذات حدود سے پاک ہے کیا محدود لامحدود کومحیط ہوسکتا ہے؟
آپ کے سوال کی نسبت سے عرض ہے کہ سوال تو ویسے بہت کئے جاسکتے ہیں۔
اصل چیز یہ ہے کہ آدمی جس سوال کو صحیح سمجھتا ہو وہ اس کی باقاعدہ دلیل بھی رکھتا ہو ۔۔۔ یعنی آپ کے جواب کا مآخذ کیا ہے ؟؟؟ جیسے آپ نے یہ سوال کیا کہ کچھ نا تھا تو اللہ تھا۔ اس وقت اللہ کی ذات کہاں تھی؟ آپ کا اس سوال کے بارے میں کیا جواب ہے ؟؟؟ کیا آپ اس کا جواب رکھتے ہیں ؟؟؟ اگر ہاں ۔۔ تو پھر ہمیں بھی عنایت فرمائیں ۔۔۔
اسی طرح اس سوال کا بھی کیا عرش بھی قدیم ہے؟ عرش چاہے کتنا ہی بڑا کیوں نہ ہو بہر حال محدود ہے۔ جبکہ اللہ کی ذات حدود سے پاک ہے کیا محدود لامحدود کومحیط ہوسکتا ہے؟ جواب ہو تو عنایت فرمائیں ۔۔۔
اگر جواب نہ ہو تو ہم آگےعرض کریں گے
 

سرفراز فیضی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 22، 2011
پیغامات
1,091
ری ایکشن اسکور
3,807
پوائنٹ
376
جی ہاں
تو آپ کا یہ جواب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے تائید یافتہ جواب کے مطابق نہیں۔ ملاحظہ فرمائیں:
وکانت لي جارية ترعی غنما لي قبل أحد والجوانية فاطلعت ذات يوم فإذا الذيب قد ذهب بشاة من غنمها وأنا رجل من بني آدم آسف کما يأسفون لکني صککتها صکة فأتيت رسول الله صلی الله عليه وسلم فعظم ذلک علي قلت يا رسول الله أفلا أعتقها قال اتني بها فأتيته بها فقال لها أين الله قالت في السما قال من أنا قالت أنت رسول الله قال أعتقها فإنها مؤمنة

معاویہ کہتے ہیں کہ میری ایک لونڈی تھی جو احد اور جوانیہ کے علاقوں میں میری بکریاں چرایا کرتی تھی ایک دن میں وہاں گیا تو دیکھا کہ ایک بھیڑیا میری ایک بکری کو اٹھا کر لے گیا ہے آخر میں بھی بنی آدم سے ہوں مجھے بھی غصہ آتا ہے جس طرح کہ دوسرے لوگوں کو غصہ آجاتا ہے میں نے اسے ایک تھپڑ مار دیا پھر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں آیا مجھ پر یہ بڑا گراں گزرا اور میں نے عرض کیا کیا میں اس لونڈی کو آزاد نہ کر دوں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اسے میرے پاس لاؤ میں اسے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس لے آیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے پوچھا کہ اللہ کہاں ہے اس لونڈی نے کہا آسمان میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے پوچھا میں کون ہوں اس لونڈی نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اللہ کے رسول ہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس لونڈی کے مالک سے فرمایا اسے آزاد کر دے کیونکہ یہ لونڈی مومنہ ہے۔
( صحیح مسلم ،كتاب المساجد ومواضع الصلاة ، باب تحريم الكلام في الصلاة ونسخ ما كان من إباحة )
 
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
153
ری ایکشن اسکور
420
پوائنٹ
57
تو آپ کا یہ جواب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے تائید یافتہ جواب کے مطابق نہیں۔ ملاحظہ فرمائیں:
وکانت لي جارية ترعی غنما لي قبل أحد والجوانية فاطلعت ذات يوم فإذا الذيب قد ذهب بشاة من غنمها وأنا رجل من بني آدم آسف کما يأسفون لکني صککتها صکة فأتيت رسول الله صلی الله عليه وسلم فعظم ذلک علي قلت يا رسول الله أفلا أعتقها قال اتني بها فأتيته بها فقال لها أين الله قالت في السما قال من أنا قالت أنت رسول الله قال أعتقها فإنها مؤمنة

معاویہ کہتے ہیں کہ میری ایک لونڈی تھی جو احد اور جوانیہ کے علاقوں میں میری بکریاں چرایا کرتی تھی ایک دن میں وہاں گیا تو دیکھا کہ ایک بھیڑیا میری ایک بکری کو اٹھا کر لے گیا ہے آخر میں بھی بنی آدم سے ہوں مجھے بھی غصہ آتا ہے جس طرح کہ دوسرے لوگوں کو غصہ آجاتا ہے میں نے اسے ایک تھپڑ مار دیا پھر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں آیا مجھ پر یہ بڑا گراں گزرا اور میں نے عرض کیا کیا میں اس لونڈی کو آزاد نہ کر دوں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اسے میرے پاس لاؤ میں اسے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس لے آیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے پوچھا کہ اللہ کہاں ہے اس لونڈی نے کہا آسمان میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے پوچھا میں کون ہوں اس لونڈی نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اللہ کے رسول ہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس لونڈی کے مالک سے فرمایا اسے آزاد کر دے کیونکہ یہ لونڈی مومنہ ہے۔
( صحیح مسلم ،كتاب المساجد ومواضع الصلاة ، باب تحريم الكلام في الصلاة ونسخ ما كان من إباحة )
السلام علیکم برادرم !
عقائد کے موضوع پر گفتگو سے احتراز میں اچھا جانتا ہوں کہ اس میں عام جاہل لوگوں(گو میں خود بھی عامی ہوں) کے عقائد متزلزل ہونے کا قوی خطرہ موجود ہوتا ہے۔ آپ کے بار بار یاد دہانی اور جواب طلبی پر یہ چند سطور لکھ رہا ہوں۔
عقا ئد کا اثبات جس دلیل سے ہوتا ہے اسکا قطعی الثبوت اور قطعی الدلالت ہونا لازمی ہے۔ اس پورے تھریڈ میں جن دلدئل سے آپکے ہم خیالوں نے اپنے عقیدے کو ثابت کرنا چاہا ہے وہ قطعی الدلالت کی شرط پر پورے نہیں۔ لہٰذہ ان سے آپکا عقیدہ اخذ نہیں ہوتا۔
دوسر بات آپ نے جو دلیل مسلم شریف کی دی ہے کیا وہ قطعی الثبوت و دلالت ہے یا نہیں؟
آپکی دی ہوئی دلیل نا تو قطعی الثبوت ہے نہ ہی قطعی الدلالت۔۔ قطعی الثبوت اس لئے نہیں کہ جن قواعد سے اسکی قطعیت کا سراغ لگایا جاتا ہے وہ بذاتہ ظنی ہیں۔ اس وجہ سے آپکی خبر مفید ظن ہے اور قطعی الدلالت اس لئے نہیں کہ آپکا عقیدہ یہ ہے آپکا
رب عرش کے اوپر ہے
جبکہ خبر میں لونڈی کا جواب ہے
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے پوچھا کہ اللہ کہاں ہے اس لونڈی نے کہا آسمان میں
اس حدیث سے تو آپکا عقیدہ ٹوٹ جاتا ہے۔ جس کو آپ عرش کے اوپر بتلا رہے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے تایئد یافتہ جواب کی رو سے وہ آسمان میں ہیں۔
بفرض محال اس حدیث میں فی السماء کو علی السماء کے معنوں میں محمول کر لیا جائے تو بھی آپکے خلاف دلیل بن جاتی ہے نا کے آپکی تا یئد میں۔۔! کیونکہ اس صورت میں لونڈی کا جواب ہوگا
آسمان پر
جبکہ آپ کا عقیدہ عرش کے اوپر کا ہے۔ جیسا کہ انس بھائی لکھ چکے ہیں۔
رہی یہ بات کہ میرا جواب نبی جی صلی اللہ علیہ وسلم کے تایئد یافتہ جواب کےمطابق نہیں۔ حضور والا میرے جواب کے خلاف بھی تو نہیں۔ بلکہ ایک جہت سے اسکی تائید ہی ہے۔
 

سرفراز فیضی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 22، 2011
پیغامات
1,091
ری ایکشن اسکور
3,807
پوائنٹ
376
جواب معذرت​
عقائد کے موضوع پر گفتگو سے احتراز میں اچھا جانتا ہوں کہ اس میں عام جاہل لوگوں(گو میں خود بھی عامی ہوں) کے عقائد متزلزل ہونے کا قوی خطرہ موجود ہوتا ہے۔ آپ کے بار بار یاد دہانی اور جواب طلبی پر یہ چند سطور لکھ رہا ہوں۔
لیکن آپ نے جتنی جرات کے ساتھ موضوع کے شروع میں پوسٹ کیا ہے اس سے تو نہیں لگتا وہ تو آپ کی احتراز پالیسی کے خلاف لگتا ہے۔ ذرا نظر ثانی فرمائیں!
 

سرفراز فیضی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 22، 2011
پیغامات
1,091
ری ایکشن اسکور
3,807
پوائنٹ
376
الزامی جواب

عقا ئد کا اثبات جس دلیل سے ہوتا ہے اسکا قطعی الثبوت اور قطعی الدلالت ہونا لازمی ہے۔
اور آپ قیاس اور فلسفہ سے اپنا عقیدہ ثابت کرنا چاہتے ہیں۔ کیوں؟
 
Top