• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اللہ کی محبت کے اسباب

شمولیت
جنوری 22، 2012
پیغامات
1,129
ری ایکشن اسکور
1,053
پوائنٹ
234

ہمارے لئے ضروری ہے کہ ہم ان اسباب کو جان لیں جن کی بدولت اللہ کی محبت حاصل ہوتی ہے۔
۱ـ پہلا سبب:
اللہ کی بے شمار اور لا تعداد نعمتوں کو جاننا۔
((وَإِنْ تَعُدُّوا نِعْمَةَ اللَّهِ لَا تُحْصُوهَا)) [النحل: 18]،ترجمہ: اور اگر تم اللہ کی نعمتوں کا شمار کرنا چاہو تو تم اسے نہیں کر سکتے۔
((وَأَحْسِنْ كَمَا أَحْسَنَ اللَّهُ إِلَيْكَ)) [القصص: 77]. ترجمہ: جیسے کہ اللہ تعالٰی نے تیرے ساتھ احسان کیا ہے تو بھی اچھا سلوک کر۔
۲ـ دوسرا سبب:
اللہ کے پیارے نام، صفات اور افعال کو پہچاننا؛ اور جو اللہ کو پہچان لے تو اسے اس سے محبت ہوجاتی ہے، او رجسے اللہ سے محبت ہوجائےوہ اس کی اطاعت بھی کرتا ہے، اور جو اللہ کی اطاعت کرتا ہے اللہ اسے عزت دیتا ہے اور جسے اللہ عزت دے تو اُسے اپنے رحمت میں جگہ دیتا ہے، اور جسے اللہ کی رحمت نصیب ہوگئی تواس سے بڑا خوش نصیب کوئی نہیں۔
۳ـ تیسرا اور اہم سبب:
آسمانوں اور زمینوں کی خلقت میں غور و فکر کرنااور اللہ کی ان مخلوقات پر غور کرنا جو اس کی عظمت، قدرت، جلال، کمال، بڑائی،نرمی، رحمت اور شفقت کی دلیل ہیں۔ اور اللہ کے پیارے پیارے نام اور اس کی صفات وغیرہ کو پہچاننا۔ اور جب اللہ کی معرفت بندے کے دل میں قوی ہوجاتی ہے تو اس کی محبت بی بڑھ جاتی ہر اور اطاعت بھی۔
۴ـ چوتھا سبب:
سچائی اور اخلاص کو برقرار رکھتے ہوئے خواہشات کی مخالفت کرنا، کیونکہ یہ بندے پر اللہ کے فضل اور محبت کا ذریعہ ہے۔
۵ـ پانچواں سبب:
کثرت سے اللہ کا ذکر کرنا، اور محبت کرنے والا اپنے محبوب کا ہی کثرت سے ذکر کیا کرتا ہے، اللہ تعالی نے فرمایا:
((أَلَا بِذِكْرِ اللَّهِ تَطْمَئِنُّ الْقُلُوبُ)) [الرعد: 28]. ترجمہ: جو لوگ ایمان لائے ان کے دل اللہ کے ذکر سے اطمینان حاصل کرتے ہیں۔
اللہ تعالی سے دعا ہے کہ ہم سب کو قرآن مجید سے برکتیں حاصل کرنے کی توفیق عطا فرمائے، اور اس کی آیات اور حکمت بھری نصیحتوں کو ہمارے لئے نفع بخش بنائے، میں یہ بات کہہ رہا ہوں اور اللہ رب العزت سے سب کے لئے مغفرت مانگتا ہوں، بیشک وہ بہت زیادہ بخشنے والا اور نہایت مہربان ہے۔
 
شمولیت
اگست 13، 2011
پیغامات
117
ری ایکشن اسکور
172
پوائنٹ
82

ہمارے لئے ضروری ہے کہ ہم ان اسباب کو جان لیں جن کی بدولت اللہ کی محبت حاصل ہوتی ہے۔
۱ـ پہلا سبب:
اللہ کی بے شمار اور لا تعداد نعمتوں کو جاننا۔
((وَإِنْ تَعُدُّوا نِعْمَةَ اللَّهِ لَا تُحْصُوهَا)) [النحل: 18]،ترجمہ: اور اگر تم اللہ کی نعمتوں کا شمار کرنا چاہو تو تم اسے نہیں کر سکتے۔
((وَأَحْسِنْ كَمَا أَحْسَنَ اللَّهُ إِلَيْكَ)) [القصص: 77]. ترجمہ: جیسے کہ اللہ تعالٰی نے تیرے ساتھ احسان کیا ہے تو بھی اچھا سلوک کر۔
۲ـ دوسرا سبب:
اللہ کے پیارے نام، صفات اور افعال کو پہچاننا؛ اور جو اللہ کو پہچان لے تو اسے اس سے محبت ہوجاتی ہے، او رجسے اللہ سے محبت ہوجائےوہ اس کی اطاعت بھی کرتا ہے، اور جو اللہ کی اطاعت کرتا ہے اللہ اسے عزت دیتا ہے اور جسے اللہ عزت دے تو اُسے اپنے رحمت میں جگہ دیتا ہے، اور جسے اللہ کی رحمت نصیب ہوگئی تواس سے بڑا خوش نصیب کوئی نہیں۔
۳ـ تیسرا اور اہم سبب:
آسمانوں اور زمینوں کی خلقت میں غور و فکر کرنااور اللہ کی ان مخلوقات پر غور کرنا جو اس کی عظمت، قدرت، جلال، کمال، بڑائی،نرمی، رحمت اور شفقت کی دلیل ہیں۔ اور اللہ کے پیارے پیارے نام اور اس کی صفات وغیرہ کو پہچاننا۔ اور جب اللہ کی معرفت بندے کے دل میں قوی ہوجاتی ہے تو اس کی محبت بی بڑھ جاتی ہر اور اطاعت بھی۔
۴ـ چوتھا سبب:
سچائی اور اخلاص کو برقرار رکھتے ہوئے خواہشات کی مخالفت کرنا، کیونکہ یہ بندے پر اللہ کے فضل اور محبت کا ذریعہ ہے۔
۵ـ پانچواں سبب:
کثرت سے اللہ کا ذکر کرنا، اور محبت کرنے والا اپنے محبوب کا ہی کثرت سے ذکر کیا کرتا ہے، اللہ تعالی نے فرمایا:
((أَلَا بِذِكْرِ اللَّهِ تَطْمَئِنُّ الْقُلُوبُ)) [الرعد: 28]. ترجمہ: جو لوگ ایمان لائے ان کے دل اللہ کے ذکر سے اطمینان حاصل کرتے ہیں۔
اللہ تعالی سے دعا ہے کہ ہم سب کو قرآن مجید سے برکتیں حاصل کرنے کی توفیق عطا فرمائے، اور اس کی آیات اور حکمت بھری نصیحتوں کو ہمارے لئے نفع بخش بنائے، میں یہ بات کہہ رہا ہوں اور اللہ رب العزت سے سب کے لئے مغفرت مانگتا ہوں، بیشک وہ بہت زیادہ بخشنے والا اور نہایت مہربان ہے۔
سبحان اللہ۔جزاک اللہ خیراً
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
اللہ کی محبت کی اہم علامات
عبد الله بن جار الله بن إبراهيم آل جار الله
ومن علامات محبة الله ورسوله: أن يحب ما يحبه الله ويكره ما يكرهه الله ويؤثر مرضاته على ما سواه وأن يسعى في مرضاته ما استطاع وأن يبعد عما حرمه الله ويكرهه أشد الكراهة ويتابع رسوله صلى الله عليه وسلم يمتثل أمره، ويترك نهيه ،
كما قال تعالى: }مَنْ يُطِعِ الرَّسُولَ فَقَدْ أَطَاعَ اللهَ{ [النساء: 80] فمن آثر أمر غيره على أمره وخالف ما نهى عنه فذلك علم على عدم محبته لله ورسوله فإن محبة الرسول من لازم محبة الله كما تقدم
فمن أحب الله وأطاعه أحب الرسول وأطاعه ومحبة الله تستلزم محبة طاعته فإنه يحب من عبده أن يطيعه والمحب يحب ما يحبه محبوبه ولا بد ومن لازم محبة الله أيضا: محبة أهل طاعته كمحبة أنبيائه ورسله والصالحين من عباده فمحبة ما يحبه الله ومن يحبه الله من كمال الإيمان

ترجمہ :
اللہ عزوجل اور اس کے پیارے رسول ﷺ کی محبت کی اہم علامات میں سے یہ بھی ہے :
کہ بندہ ہر اس چیز اور عمل کو پسند کرے جواللہ اور رسول اللہ کا پسندیدہ ہو ۔اور اسی طرح ہر اس چیز کو ناپسند کرے ،جو اللہ کو ناپسند ہو ۔
اور اللہ کی رضا کو باقی تمام کی رض پر ترجیح دے ۔اور اس کی رضا کیلئے ہر ممکن حد تک کوشش کرے ۔
اور اس کے حرام کردہ چیزوں اور کاموں سے ہر صورت دور رہے ۔اور انہیں انتہائی ناپسندیدہ سمجھے ۔
اور جناب رسول اللہ ﷺ کی ہر ممکن اتباع ،ان کے حکم کی بجا آوری میں مستعد رہے اور ان کے منع کردہ امور کو چھوڑ دے ۔
جیسا کہ خود رب ذوالجلال کا فرمان ہے :جس رسول ﷺ کی اطاعت کی اس نے اللہ کی اطاعت کی’‘
تو اگر کسی نے پیغمبر اکرم ﷺ کے فرمان پر کسی اور کے حکم کو ترجیح دی ، تو یہ طرز عمل ااس کے ایمان کی نفی کی دلیل ہوگا ۔
کیونکہ رسول اللہ ﷺ کی محبت اللہ کی محبت کے لوازم میں سے ہے ۔یعنی جسے اللہ سے محبت ہوگی وہ اس کے حبیب ﷺ سے لازماً
محبت کرے گا ۔
سو جس نے اللہ سے محبت کی اور اس کی اطاعت کے تقاضے نبھائے اور اس کے پیارےرسول ﷺ محبت و اطاعت بھی کرے گا ۔
اور اللہ کی محبت کا لازمی تقاضا ہے کہ اس کی اطاعت کی جائے ۔
اور ایک سچا محب اپنے محبوب کی پسند کو پسند ۔۔اور۔۔ نا پسند کو ناپسند کرتا ہے ۔

اور اللہ کی محبت کے لوازم میں سے یہ امر بھی ہے کہ اس کے اطاعت شعاروں سے بھی محبت کی جائے ،جیسا کہ انبیاء و رسل اور صالحین سے محبت کرنا ۔
کمال ایمان کی منزل اسی سلسلہ محبت سے ملتی ہے ۔
 
Top