السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاۃ
قارئین سےکچھ دن رابطہ منقطع ہونے کی وجہ سے معذرت اور دعا صحت کی درخواست!!!!
دوسری بات:
بہت خوشی ہوئی قارئین کا منصفانہ مزاج دیکھ کر۔۔۔سوائے سمیر خان کے۔اللہ اسے بھی حق بیان کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔۔
تیسری بات:
سمیر خان بھائی کیا میں اس بات پر بضد ہوں کہ دیوبندیوں کو کافر مشرک قرار دیا جائے؟یا آپ اس بات پر بضد ہیں کہ عقائد و عبادات کے مسائل کو ایک بالائے طاق رکھ کر چوری چکاری کے مسائل پر کفر،ارتداد،اور واجب القتل کے فتوے کاپی پیسٹ کیے جائیں؟؟
اگر آپ تکفیر کرنا ہی نہیں چاہتے تو یہ ساری پوٹلی یہاں کیوں کھول رکھی ہے؟
یہ تو علماء کا کام ہے۔۔اورنہ تو آپ عالم ہیں اور نہ ہی آپ علماء سے مخاطب ہیں۔ہاں جو علماء ہیں وہ آپ کے کہے بغیر ہی جس کی ضرورت ہوئی تکفیر کر دیں گے۔۔آپ کو ٹینشن لینے کی ضرورت نہیں۔لیکن آپ کو چین کہاں۔۔۔روزانہ سونےسے پہلے دو چار کو دائرہ اسلام سے خارج نہ کر دیں نیند نہیں آتی ہو گی۔۔۔
اب میں بات کرتی ہوں علماء دیوبند اور حکمرانوں کے موازنے کی۔۔۔۔
محترم!!!
نہ تو مجھے کسی کی تکفیر پر خوشی ہوتی ہے اور نہ ہی میں کسی کی تکفیر کروانا چاہتی ہوں۔میں تو آپ جیسے جذباتی ،برین واشڈ حضرات کو انصاف کے کٹہرے میں لانا چاہتی ہوں۔۔۔
جو اصول اور ضوابط سیاسی حکمرانوں کی تکفیر کے ہیں وہی مذہبی حکمرانوں کی تکفیر کے ہیں۔ہاں ان میں فرق ہے تو بتا دیں۔۔۔۔
آپ نے کہا کہ
سلف کے دور میں یہ احناف موجود تھے۔۔۔لیکن انہوں نے ان کی تکفیر نہیں کی۔تو جناب۔۔۔سلف کے دور میں کفار کا تعاون کرنےوالے،غیر اللہ کے قانون کے مطابق فیصلے کرنے والے اور حدود اللہ کو ساقط کرنے والے بھی موجود تھے،،،،لیکن ان اسلاف نے ان کی بھی تکفیر نہیں کی۔۔۔
یہ زخم احناف کے ہی دئے ہوئے ہیں۔اپنی چھیڑنا نہیں اور دوسروں کی چھوڑنا نہیں۔۔۔
ابھی تو میں نے فقہ حنفی کے وہ اصول پیش نہیں کئے جن کی بدولت زرداری کو سوئس اکاونٹ کی جانچ پڑتال نہ کروانے کا استشناء دیا گیا ہے۔
ابھی تو میں نے امام ابن قیم رحمہ اللہ کی اعلام الموقعین کے ابواب نہیں کھولے جس میں انہوں نے طاغوت قرار ہی احناف جیسے مقلد حضرات کو دیا ہے۔۔۔
ابھی تو میں نے احناف کے وہ تمام اصول اور فیصلے نہیں بیان کئے جونصوص ہونے کے باوجود ایک سو ایک فیصد اللہ کے قانون کے خلاف ہیں۔
ابھی تو میں نے یہ بیان نہیں کیا کہ ایک ہی شخص جو مختلف ناموں سے اس فورم پر گھوم رہا ہے ۔۔۔وہ کون ہے؟
بہرحال!!!!
ہم موضوع کی طرف آتے ہیں۔۔۔
امید ہے سمیر خان جہاں سیاسی حکمرانوں کی تکفیر کرنے کے لیے اپنی صلاحیتیں سرف کر رہا ہے وہاں مذہبی حکمرانوں کی تکفیر بھی کرے گا۔۔یا سلف کےراستے کو اپناتے ہوئے منہج اعتدال اختیار کرے گا۔۔