١٠) قال إسماعيل أصبهاني: حَدَّثَنَا سليمان بن إبراهيم حَدَّثَنَا محمد بن عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نصر بن طالوت حَدَّثَنَا أبو بكر أَحْمَدَ بْنِ موسى الحريري حَدَّثَنَا عَبْدَانَ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا «زَيْدُ بْنُ الْحَرِيشِ» حَدَّثَنَا «الْأَغْلَبُ بْنُ تَمِيمٍ» حَدَّثَنَا أَيُّوبَ وَ يُونُسَ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:
«مَنْ قَرَأَ سُوْرَةَ يس فِي لَيْلَةِ الْجُمْعَةِ غُفِرَ لَهُ»
ترجمہ: جو شخص جمعہ کی رات سورہ یٰس پڑھتا ہے اس کی مغفرت کر دی جاتی ہے۔
۩تخريج: الترغيب والترهيب لإسماعيل الأصبهاني (٩٤٨) (المتوفى: ٥٣٥هـ)؛ الضعيفة (٥١١١) (ضعيف جدًا)
شیخ البانی رحمہ اللّٰہ کہتے ہیں یہ سند بہت زیادہ ضعیف ہے، اس کی علت اغلب بن تمیم ہے، اس کے متعلق ابن حبان رحمہ اللّٰہ نے کہا ہے: "منکر الحدیث ہے، ثقہ راویوں سے ایسی احادیث روایت کرتا ہے جو ان کی احادیث نہیں ہوتی، یہاں تک کہ وہ غلطیوں کی کثرت کی وجہ سے حدِ احتجاج سے خارج ہو گیا"۔
اور دوسروں نے اس کو ضعیف کہا ہے۔
زید بن حریش کے متعلق ابن حبان رحمہ اللّٰہ نے کہا ہے کہ کبھی کبھی غلطی کرتا ہے اور ابن قطان رحمہ اللّٰہ نے کہا ہے کہ مجہول الحال ہے۔
شیخ البانی رحمہ اللّٰہ کہتے ہیں کہ اسی سند سے ابن سنی رحمہ اللّٰہ نے "اليوم والليلة" (رقم ٦٦٨) میں اور ابن عدی رحمہ اللّٰہ نے الکامل فی الضعفاء میں ایسی ہی حدیث روایت کی ہے لیکن اس میں "جمعہ" کا ذکر نہیں ہے اس کے الفاظ یہ ہیں:
«مَنْ قَرَأَ يس فِي يَوْمٍ وَلَيْلَةٍ ابْتِغَاءَ وَجْهِ اللَّهِ غَفَرَ اللَّهُ لَهُ»
اس حدیث کی تخریج ہم نے "الروض النضير" (١١٤٦) میں کی ہے۔
«مَنْ قَرَأَ سُوْرَةَ يس فِي لَيْلَةِ الْجُمْعَةِ غُفِرَ لَهُ»
ترجمہ: جو شخص جمعہ کی رات سورہ یٰس پڑھتا ہے اس کی مغفرت کر دی جاتی ہے۔
۩تخريج: الترغيب والترهيب لإسماعيل الأصبهاني (٩٤٨) (المتوفى: ٥٣٥هـ)؛ الضعيفة (٥١١١) (ضعيف جدًا)
شیخ البانی رحمہ اللّٰہ کہتے ہیں یہ سند بہت زیادہ ضعیف ہے، اس کی علت اغلب بن تمیم ہے، اس کے متعلق ابن حبان رحمہ اللّٰہ نے کہا ہے: "منکر الحدیث ہے، ثقہ راویوں سے ایسی احادیث روایت کرتا ہے جو ان کی احادیث نہیں ہوتی، یہاں تک کہ وہ غلطیوں کی کثرت کی وجہ سے حدِ احتجاج سے خارج ہو گیا"۔
اور دوسروں نے اس کو ضعیف کہا ہے۔
زید بن حریش کے متعلق ابن حبان رحمہ اللّٰہ نے کہا ہے کہ کبھی کبھی غلطی کرتا ہے اور ابن قطان رحمہ اللّٰہ نے کہا ہے کہ مجہول الحال ہے۔
شیخ البانی رحمہ اللّٰہ کہتے ہیں کہ اسی سند سے ابن سنی رحمہ اللّٰہ نے "اليوم والليلة" (رقم ٦٦٨) میں اور ابن عدی رحمہ اللّٰہ نے الکامل فی الضعفاء میں ایسی ہی حدیث روایت کی ہے لیکن اس میں "جمعہ" کا ذکر نہیں ہے اس کے الفاظ یہ ہیں:
«مَنْ قَرَأَ يس فِي يَوْمٍ وَلَيْلَةٍ ابْتِغَاءَ وَجْهِ اللَّهِ غَفَرَ اللَّهُ لَهُ»
اس حدیث کی تخریج ہم نے "الروض النضير" (١١٤٦) میں کی ہے۔