• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

امام ابوحنیفہ کے نزدیک عورتوں کا مسجد میں جانا مکروہ ہے

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,899
پوائنٹ
436
بعض مساجد میں عورتوں کے لئے بھی تراویح کا انتظام ہوتا ہے، مگر امام ابوحنیفہ کے نزدیک عورتوں کا مسجد میں جانا مکروہ ہے، ان کا اپنے گھر پر نماز پڑھنا مسجد میں قرآن مجید سننے کی بہ نسبت افضل ہے۔
(آپ کے مسائل اور اُن کا حل:۳/۶۸، کتب خانہ نعیمیہ دیوبند۔فتاویٰ عثمانی:۱/۵۱۶، کتب خانہ نعیمیہ دیوبند۔ کتاب الفتاویٰ:۲/۴۱۳،کتب خانہ نعیمیہ دیوبند)
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
یہ بات درست ہے۔۔۔میں نے بھی متعدد لوگوں سے اس موضوع پر بات کی ہے، اور ان کا موقف بھی یہی تھا۔
اس کی مزید وضاحت ضرور کریں۔۔۔اللہ آپ کو جزا دے۔آمین
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,899
پوائنٹ
436
یہ بات درست ہے۔۔۔میں نے بھی متعدد لوگوں سے اس موضوع پر بات کی ہے، اور ان کا موقف بھی یہی تھا۔
اس کی مزید وضاحت ضرور کریں۔۔۔اللہ آپ کو جزا دے۔آمین

صحیح بخاری -> کتاب الاذان
(صفۃ الصلوٰۃ)
باب : عورتوں کا رات میں اور ( صبح کے وقت ) اندھیرے میں مسجدوں میں جانا


حدثنا أبو اليمان، قال أخبرنا شعيب، عن الزهري، قال أخبرني عروة بن الزبير،
عن عائشة ـ رضى الله عنها ـ قالت أعتم رسول الله صلى الله عليه وسلم
بالعتمة حتى ناداه عمر نام النساء والصبيان‏.‏ فخرج النبي صلى الله عليه وسلم فقال ‏"‏ ما ينتظرها أحد غيركم من أهل الأرض‏"‏‏. ‏ ولا يصلى يومئذ إلا بالمدينة، وكانوا يصلون العتمة فيما بين أن يغيب الشفق إلى ثلث الليل الأول‏.‏
ہم سے ابو الیمان نے بیان کیا، کہا کہ ہمیں شعیب نے زہری سے خبر دی، انہوں نے کہا کہ مجھے عروہ بن زبیر نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے بیان کیا، آپ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مرتبہ عشاء کی نماز میں اتنی دیر کی کہ عمر رضی اللہ عنہ کو کہنا پڑا کہ عورتیں اور بچے سو گئے۔ پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ( حجرے سے ) تشریف لائے اور فرمایا کہ دیکھو روئے زمین پر اس نماز کا ( اس وقت ) تمہارے سوا اور کوئی انتظار نہیں کر رہا ہے۔ ان دنوں مدینہ کے سوا اور کہیں نماز نہیں پڑھی جاتی تھی اور لوگ عشاء کی نماز شفق ڈو بن ے کے بعد سے رات کی پہلی تہائی گزرنے تک پڑھاکرتے تھے۔
تشریح : معلوم ہوا کہ عورتیں بھی نماز کے لیے حاضر تھیں، تب ہی تو حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے یہ جملہ بآواز بلند فرمایا تاکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائیں اور نماز پڑھائیں۔ ترجمہ باب اسی سے نکلتا ہے کہ عورتیں اور بچے سوگئے کیونکہ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ عورتیں بھی رات کو عشاءکی نماز کے لیے مسجد میں آیا کرتیں۔ اس کے بعد جو حدیث امام بخاری رحمہ اللہ نے بیان کی، اس سے بھی یہی نکلتا ہے کہ رات کو عورت مسجد میں جا سکتی ہے۔ دوسری حدیث میں ہے کہ اللہ کی بندیوں کو اللہ کی مسجدوں میں جانے سے نہ روکو۔ یہ حدیثیں اس کو خاص کرتی ہیں یعنی رات کو روکنا منع ہے۔ اب عورتوں کا جماعت میں آنا مستحب ہے یا مباح اس میں اختلاف ہے۔ بعضوں نے کہا جوان عورت کو مباح ہے اور بوڑھی کو مستحب۔ حدیث سے یہ بھی نکلا کہ عورتیں ضرورت کے لیے باہر نکل سکتی ہیں۔ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ نے کہا میں عورتوں کا جمعہ میں آنا مکروہ جانتا ہوں اور بڑھیا عشاءاور فجر کی جماعت میں آسکتی ہے اور نمازوں میں نہ آئے -
حضرت امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کا قول خلاف حدیث ہونے کی وجہ سے حجت نہیں جیسا کہ خود حضرت امام رحمہ اللہ کی وصیت ہے کہ میرا قول خلاف حدیث چھوڑدو۔
حدیث نمبر : 865
حدثنا عبيد الله بن موسى، عن حنظلة، عن سالم بن عبد الله، عن ابن عمر ـ رضى الله عنهما ـ
عن النبي صلى الله عليه وسلم قال ‏"‏ إذا استأذنكم نساؤكم بالليل إلى المسجد فأذنوا لهن‏"‏‏. ‏ تابعه شعبة عن الأعمش عن مجاهد عن ابن عمر عن النبي صلى الله عليه وسلم‏.‏
ہم سے عبیداللہ بن موسیٰ نے حنظلہ بن ابی سفیان سے بیان کیا، ان سے سالم بن عبداللہ بن عمر نے، ان سے ان کے باپ ابن عمر رضی اللہ عنہما نے، وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے تھے کہ آپ نے فرمایا کہ اگر تمہاری بیویاں تم سے رات میں مسجد آنے کی اجازت مانگیں تو تم لوگ انہیں اس کی اجازت دے دیا کرو۔ عبیداللہ کے ساتھ اس حدیث کو شعبہ نے بھی اعمش سے روایت کیا، انہوں نے مجاہد سے، انہوں نے ابن عمررضی اللہ عنہما سے اور انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے۔





 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
عورتوں کے مسجد میں جانے کے متعلق جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے احکامات دئیے ہیں، ان پر عمل کیا جائے۔
 
شمولیت
جنوری 22، 2012
پیغامات
1,129
ری ایکشن اسکور
1,053
پوائنٹ
234
محمد ارسلان صاحب
ان کی مشہور کتاب "منتخب احادیث "میں عورتوں کی باجماعت نماز کا ثبوت ملتا ہے ۔
بھائی لوگ اسے پڑھتے تو ہیں لیکن۔۔۔۔۔۔۔

ملاحظہ کریں یہ اسکین صفحات :
نماز.jpg

0001_zps418e4a3e.jpg
0002_zps8c758cc0.jpg
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
اللہ احناف کو عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین
اہم چیز ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت، جب رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم آ چکا تو اس کے بعد کسی کی بات کی کوئی اہمیت نہیں رہ جاتی، لہذا خواتین مسجد میں جائیں شرعی حدود و قیود کو سامنے رکھتے ہوئے اور باجماعت نماز پڑھیں۔
 
Top