• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

امام ابو حنیفہ کے شاگردوں نے امام ابو حنیفہ کی ٢/٣ مسائل میں امام کی مخالفت کی ہے

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,899
پوائنٹ
436
امام ابو حنیفہ کے شاگردوں نے امام ابو حنیفہ کی ٢/٣ مسائل میں امام کی مخالفت کی ہے جیسا کہ امام غزالی نے اپنی کتاب منخول میں لکھا ہے....اگر امام کی تمام باتیں قرآن اور حدیث کے مطابق ہی تھیں تو
انکے شاگردوں نے مخالفت کیوں کی؟؟؟

١۔ امام ابو حنیفہ کہتے ہیں کہ نماز کے سات فرض ہیں صاحبین امام ابو یوسف اور امام محمد فرماتے ہیں کہ کل چھ فرض ہیں۔ امام صاحب فرماتے ہیں التحیات میں اگر وضو ٹوٹ جائے تو نماز نہیں ہوتی کیونکہ ساتواں فرض ابھی باقی ہے صاحبین کہتے ہیں ہو جاتی ہے کیونکہ چھ فرض پورے ہوچکے ہیں( ھدایہ؛ کتاب الصلوہ، باب الحدیث فی الصلوہ صفحہ ١٣٠)۔۔۔

٢۔ اگر بیوی کا خاوند لا پتہ ہوجائے تو کوئی امام کہتا ہے کہ عورت خاوند کی ١٢٠ سال کی عمر تک انتظار کرے، ایک روایت کے مطابق امام ابو حنیفہ کا یہی قول ہے--- حنفیوں کے زیادہ اماموں کی رائے ہے جب اس کے خاوند کی عمر کے تمام آدمی مرجائیں اس وقت تک انتظار کرے بعض کہتے ہیں ٩٠ سال انتظار کرے۔۔۔۔(ھدایہ کتاب المفقود صفحہ ٦٢٣)۔۔۔ایک حنفی عورت بیچاری کیا کرے کدھر جائے؟؟؟۔۔۔

٣۔ امام ابو حنیفہ فرماتے ہیں دو مثل سایہ ہو تو عصر کا وقت ہوتا ہے صاحبین فرماتے ہیں ایک مثل ہو تو وقت ہوتا ہے۔۔۔۔(ھدایہ کتاب الصلوہ بات المواقیت)۔۔۔

٤۔ امام صاحب فرماتے ہیں چار آدمی ہوں تو جمعہ ہو سکتا ہے صاحبین فرماتے ہیں تین ہوں تو ہو سکتا ہے۔۔۔(ھدایہ کتاب الصلوہ باب الصلوہ الجمعہ)۔۔۔

٥۔ اس کے علاوہ مستعمل پانی کو ہی لے لیں جس سے ہروقت واسطہ پڑتا ہے کوئی پاک کہتا ہے کوئی پلیت پھر اس میں اختلاف ہوتا ہے کہ کم پاک ہے یا زیادہ---- کم پلیدہے یا زیادہ۔۔۔
(ھدایہ کتاب الطہارات باب الماء الذی یجوز بہ الوضوع)۔۔

یہ صرف مثال کے طور پر ہیں نا کہ تضحیک کے طور پر

حقیقت یہ ہے کے جن مسائل میں انہوں نے امام کے مسائل کو قرآن و حدیث کے خلاف پایا اور شاگردوں تک صحیح حدیث پونھچی تو حق بیان کردیا...یہی ہمارا مسلک ہے...ہمارے نزدیک امام ابو حنیفہ سمیت تمام آئمہ اہل حدیث تھے اور انکے بعد کے بھی لوگ اور ان سے پہلے کے بھی لوگ وہ کسی کے مقلد نا تھے...الحمدللہ...تقلید تو اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلّم کے ٤٠٠ سال بعد شروع ہوئی

.ہم یہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ قرآن اور حدیث کو سلف صالحین کے طریقہ پر سمجھنا ہی فلاح اور کامیابی ہے اور انکے طریقے سے ہٹ کر روش اپنانا گمراہی ہے...سلف صالحین میں امام ابو حنیفہ سمیت آئمہ اربعہ بھی آگئے اور دیگر جلیل القدر علما بھی، علما اہل حدیث ہر دور میں قرآن و حدیث اور سلف صالحین کے منہج کے مطابق فتاویٰ دیتے رہے ہیں اور اس معاملے میں تقلید شخصی کا کبھی شکار نہیں ہووے...مگر ہم ساتھ ہی یہ بھی سمجھتے ہیں کے ان آئمہ کے نقش قدم پہ چلنا قرآن اور حدیث کو اختیار کرنے کے لئے ہو...جہاں ان آئمہ میں سے کسی سے غلطی ہو اور علما اس کی نشاندہی کریں اور دیگر آئمہ کا اقوال قرآن اور صحیح حدیث کے عین مطابق ہوں تو ہم قرآن اور حدیث کی روشنی میں صحیح مسلے کو اختیار کرتے ہیں..ہمارا مقصد قرآن اور حدیث کی اتباع ہے نا کے آئمہ کی اندھی تقلید ، اس طرح ہمارے لئے تمام آئمہ برابر کا درجہ رکھتے ہیں ..یہی کام امام محمد نے اور امام یوسف نے کیا...جہاں امام ابو حنیفہ کو غلطی پر دیکھا تو باوجود انکا شاگرد ہونے کے حق بیان کیا اور امام کی مخالفت کی..اس سے نا امام کی توہین ہوئی نا ہی حق چھوٹا
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,013
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
ہمارے نزدیک امام ابو حنیفہ سمیت تمام آئمہ اہل حدیث تھے
یہ مشہور بات ہے کہ ابوحنیفہ اہل الرائے تھے۔ یہ نام ان لوگوں کو دیا گیا جو محدیثین یعنی اہل حدیث مذہب کے مخالف تھے۔ ائمہ محدیثین میں سے کسی نے بھی ابو حنیفہ کو اہل حدیث نہیں کہا ہے۔
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,351
پوائنٹ
800
حقیقت یہ ہے کے جن مسائل میں انہوں نے امام کے مسائل کو قرآن و حدیث کے خلاف پایا اور شاگردوں تک صحیح حدیث پونھچی تو حق بیان کردیا...یہی ہمارا مسلک ہے...ہمارے نزدیک امام ابو حنیفہ سمیت تمام آئمہ اہل حدیث تھے اور انکے بعد کے بھی لوگ اور ان سے پہلے کے بھی لوگ وہ کسی کے مقلد نا تھے...الحمدللہ...تقلید تو اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلّم کے ٤٠٠ سال بعد شروع ہوئی
امام ابو حنیفہ﷫ اہل السنۃ والجماعۃ میں سے ایک جلیل القدر امام ہیں، اہل السنۃ والجماعۃ کی اصطلاح عقیدے میں فلاسفہ ومتکلمین (جہمیہ، معتزلہ، اشاعرہ وماتریدیہ وغیرہ) کے بالمقابل استعمال ہوتی ہے۔

جبکہ فقہی اعتبار سے وہ اہل الرّائے (سیدنا ابراہیم نخعی﷫ وغیرہ) کے منہج پر تھے۔ اور وہ مقلد بھی نہیں تھے۔
 

منصور

مبتدی
شمولیت
جولائی 21، 2012
پیغامات
25
ری ایکشن اسکور
71
پوائنٹ
0
جی ہاں لیکن یاد رکھئے مجتہد کی مخالفت صرف وہی کر سکتا ہے جو خود مجتہد ہو وہ لوگ خود مجتہد تھے اس لئے مخالفت کی لیکن ہم نہیں کر سکتے کیوں کہ ہم لوگ مجتہد نہیں ہیں
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
جی ہاں لیکن یاد رکھئے مجتہد کی مخالفت صرف وہی کر سکتا ہے جو خود مجتہد ہو وہ لوگ خود مجتہد تھے اس لئے مخالفت کی لیکن ہم نہیں کر سکتے کیوں کہ ہم لوگ مجتہد نہیں ہیں
بہت بڑھیا اصول گڑھا گیا ہے اچھا تو کیا ہم ان کی مخالفت کو پیش بھی نہیں کرسکتے ؟
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,013
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
جی ہاں لیکن یاد رکھئے مجتہد کی مخالفت صرف وہی کر سکتا ہے جو خود مجتہد ہو وہ لوگ خود مجتہد تھے اس لئے مخالفت کی لیکن ہم نہیں کر سکتے کیوں کہ ہم لوگ مجتہد نہیں ہیں
اہل حدیث تو مجتہد ہی ہوتا ہے۔الحمداللہ

ابوحنیفہ مجتہد نہیں تھے۔ تفصیل کے لئے دیکھئے میرا مضمون: ابوحنیفہ الکوفی مجتہد نہیں مقلد تھے۔(قلمی شکل میں میرے پاس محفوظ ہے جلد ہی فورم پر پیش کرونگا۔ ان شاء اللہ)

اگر آپ مجتہد نہیں تو پھر وہ ہیں جن کے بارے میں تقی عثمانی دیوبندی نے کہا: بلکہ ایسے شخص کو اگر اتفاقاً کوئی حدیث ایسی نظر آجائے جو بظاہر اس کے امام مجتہد کے مسلک کے خلاف معلوم ہوتی ہو تب بھی اس کا فریضہ یہ ہے کہ وہ اپنے امام و مجتہد کے مسلک پر عمل کرے...... اگر ایسے مقلد کو یہ اختیار دے دیا جائے کہ وہ کوئی حدیث اپنے امام کے مسلک کے خلاف پاکر امام کے مسلک کو چھوڑ سکتا ہے، تو اس کا نتیجہ شدید افراتفری اور سنگین گمراہی کے سوا کچھ نہیں ہوگا۔ (تقلید کی شرعی حیثیت، صفحہ 87)

اب آپ کے لئے یہ آزمائش ہے کہ یا تو مجتہد بن کر ابوحنیفہ کے مخالف قرآن وسنت اقوال کی مخالفت کریں یا پھر تقی عثمانی کے مشورے پر عمل پیر اہو کر قرآن و حدیث کی مخالفت کرکے خسارے کا سودا کرلیں۔
 
Top