• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

***امام احمد بن حنبل اور اتباع سنت ***

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
***امام احمد بن حنبل اور اتباع سنت ***

امام ابو القاسم عبداللہ بن محمد بن عبدالعزیز البغوی رحمہ اللہ نے فرمایا:

میں نے ( امام)احمد بن حنبل ( رحمہ اللہ ) کے پیچھے ایک جنازے پر نماز پڑھی ، آپ نے چار تکبیریں کہیں اور سورۂ فاتحہ پڑھی اور ( صرف ) ایک طرف سلام پھیرا پھر جب آپ قبرستان کے پاس پہنچے تو جوتے اُتار کر ننگے پاؤں چلنے لگے۔
( الطیوریات ۲؍ ۲۶۴، ۲۵۶ح ۱۸۸، وسندہ حسن)

سبحان اللہ ! امام اہلِ سنت اتباعِ سنت میں کتنے اعلیٰ مقام پر تھے۔

جنازے میں سورۂ فاتحہ پڑھنا سنت ہے۔
( دیکھئے صحیح بخاری : ۱۳۳۵)

اس روایت سے ظاہر ہوتا ہے کہ جس طرح امامِ عالی مقام نے تکبیریں اور سلام جہراً پڑھا ، اسی طرح سورۂ فاتحہ بھی جہراً پڑھی۔قبرستان میں اگر کانٹے اور پاؤں کو تکلیف دینے والی اشیاء نہ ہو تو ننگے پاؤں چلنا بہتر ہے جیسا کہ سیدنا بشیر بن الخصاصیہ رضی اللہ عنہ کی حدیث سے ثابت ہے۔

( دیکھئے سنن ابی داود : ۳۲۳۰ وسندہ صحیح و صححہ ابن حبان [ الموارد : ۷۹۰] والحاکم ۱؍ ۳۷۳ والذہبی)

اور جوتوں کے ساتھ بھی چلنا جائز ہے جیسا کہ صحیح بخاری ( ۱۳۳۸) کی حدیث سے ثابت ہے۔

[مقالات جلد نمبر ۲،ص 537-538]

https://www.facebook.com/IshaatulHadith/posts/742205582525216
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,565
پوائنٹ
791
میں نے ( امام)احمد بن حنبل ( رحمہ اللہ ) کے پیچھے ایک جنازے پر نماز پڑھی ، آپ نے چار تکبیریں کہیں اور سورۂ فاتحہ پڑھی اور ( صرف ) ایک طرف سلام پھیرا پھر جب آپ قبرستان کے پاس پہنچے تو جوتے اُتار کر ننگے پاؤں چلنے لگے۔ ( الطیوریات ۲؍ ۲۶۴، ۲۵۶ح ۱۸۸، وسندہ حسن)
احمد بن حنبل.jpg

 
شمولیت
ستمبر 15، 2016
پیغامات
7
ری ایکشن اسکور
4
پوائنٹ
43
امام احمد بن حنبل (رحمہ اللہ)کے فرزند عبداللہ کہتا ہے کہ: میرے والد محترم نے ۶۳سال کی عمر میں سر کے بال اور داڑھی پر مہندی لگائی تھی۔’(مناقب امام احمد بن حنبل لابن جوزی: ص:۲۸۶)
 
Top