• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

امام بخاریؒ نے سیدنا معاویہؓ کا باب باندھتے وقت انکے نام کے ساتھ لفظ ذکر معاویہؓ لکھا ہے فضائل کا لفظ یا مناقب کا لفظ نہیں لکھا

شمولیت
اپریل 27، 2020
پیغامات
512
ری ایکشن اسکور
167
پوائنٹ
77
امام بخاریؒ نے سیدنا معاویہؓ کا باب باندھتے وقت انکے نام کے ساتھ لفظ ذکر معاویہؓ لکھا ہے فضائل کا لفظ یا مناقب کا لفظ نہیں لکھا

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مرزا جہلمی کے بعض جاہل فالورز یہ اعتراض کرتے رہتے ہیں کہ امام بخاری رحمۃ اللّٰہ علیہ نے صحیح بخاری میں صحابہ کی فضیلت کے باب میں فضائل یا مناقب کا لفظ لکھا ہے جیسے:

بَابُ فَضْلِ أَبِي بَكْرٍ بَعْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
بَابُ مَنَاقِبُ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
بَابُ مَنَاقِبُ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
بَابُ مَنَاقِبُ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
بَابُ فَضْلِ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَاوغیرہ

لیکن جب امیر معاویہ رضی اللّٰہ عنہ کے متعلق باب باندھا تو فضائل کے بجائے بَابُ ذِكْرُ مُعَاوِيَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ لکھا اور باب فضائل یا باب مناقب معاویہ رضی اللّٰہ عنہ نہیں لکھا۔ کیونکہ ان کی کوئی فضیلت نہیں۔

یہ اعتراض سراسر جہالت اور تعصب پر مبنی ہے کیونکہ فضائل کے ابواب میں امام بخاری رحمۃ اللّٰہ علیہ کا اپنا ایک انداز ہے وہ کسی پر فضل کا لفظ لکھتے ہیں جیسے:
بَابُ فَضْلِ أَبِي بَكْرٍ بَعْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

کسی پر مناقب کا لفظ لکھتے ہیں جیسے:
بَابُ مَنَاقِبُ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ

اور کسی صحابی پر ذکر کا لفظ لکھتے ہیں جیسے:
بَابُ ذِكْرُ مُعَاوِيَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ

ان تینوں لفظوں سے مراد فضیلت ہی ہوتی ہے کیونکہ امام بخاری نے یہ ابواب صحیح بخاری کے كِتَاب فَضَائِلِ الصحابة میں لکھے ہیں۔

اور ذکر کا لفظ صرف امیر معاویہ رضی اللّٰہ عنہ کے لیے نہیں بلکہ دوسرے صحابہ جیسے رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کے چچا و اہل بیت سیدنا عباس اور ان کے بیٹے سیدنا عبداللہ بن عباس، سیدنا طلحہٰ، سیدنا اسامہ بن زید، سیدنا مصعب بن عمیر، دامادِ رسول سیدنا ابوالعاص رضی اللّٰہ عنہم اجمعین کے متعلق بھی امام بخاری رحمہ اللہ نے ذکر ہی کا لفظ لکھا ہے ملاحظہ کریں:

FB_IMG_1663779343807.jpg


بَابُ ذِكْرُ الْعَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
بَابُ ذِكْرِ طَلْحَةَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ
بَابُ ذِكْرُ أَصْهَارِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْهُمْ أَبُو الْعَاصِ بْنُ الرَّبِيعِ
بَابُ ذِكْرُ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ
بَابُ ذِكْرِ مُصْعَبِ بْنِ عُمَيْرٍ
بَابُ ذِكْرُ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا

(رضی اللّٰہ عنہم اجمعین)

ذکر سے مراد ذکرِ خیر یعنی فضائل و مناقب ہی مراد ہوتا ہے۔ لیکن جب آنکھوں پر تعصب کی کالی پٹی بندھی ہوئی ہو تو کچھ نظر نہیں آتا۔ جاہلوں کو سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے نام کے آگے فضل یا مناقب کے بجائے ذکر کا لفظ تو نظر آگیا لیکن دوسرے صحابہ کے متعلق ذکر کا لفظ نظر نہیں آیا۔ واہ

مرزا جہلمی زندیق رافضی کے جاہل فالورز صرف مرزے سے سن کر اور صحیح بخاری سے باب ذکر معاویہ رضی اللہ عنہ دکھا کر یہ دعویٰ کر رہے تھے کہ محدثین نے اپنی کتابوں میں سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کی فضیلت یا مناقب میں کوئی باب قائم نہیں کیا!

ہم مرزے کے فالورز کو کہتے ہیں نہ تم علمی کتابی ہو؛ نہ تمہارا مرزا علمی کتابی ہے۔ ملاحظہ ہو امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ نے اپنی کتاب فضائل صحابہ میں یہ باب قائم کیا ہے:

"فضائل معاوية بن أبي سفيان رضي الله عنهما"

FB_IMG_1663777644492.jpg


اسی طرح امام ترمذی رحمہ اللہ نے اپنی کتاب سنن الترمذي میں باب قائم کیا ہے :

بَابُ مَنَاقِبِ مُعَاوِيَةَ بْنِ أَبِي سُفْيَانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
FB_IMG_1663777767935.jpg


اب محدثین کی کتابوں سے ہم نے فضائل معاویہ اور مناقب معاویہ رضی اللہ عنہ کے حوالے لگا دئے ہیں جو ذرا سی بھی عقل رکھنے والوں کے لیے کافی ہونگے۔ لیکن جو مرزا جہلمی کو نبی مان بیٹھے ہیں کہ مرزا کی زبان سے جو نکل گیا اسے کسی قیمت پر غلط نہیں کہنا انکی کوئی گارنٹی نہیں۔

اللہ تعالیٰ تمام مسلمانوں کو صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے خلاف انجینئر مرزا جہلمی اور مولوی اسحاق جھالوی جیسے روافض کفار کے پروپیگنڈے سے اپنی پناہ میں رکھے آمین ۔
 
Top