• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

امام بخاری رحمہ اللہ کی طرف منسوب جھوٹ

رحمانی

رکن
شمولیت
اکتوبر 13، 2015
پیغامات
382
ری ایکشن اسکور
105
پوائنٹ
91
لٰکِنِّي أَسْتَبْعِدُ وُقُوعَہَا
اس بات کا وقوع محال ہے
صاحب تحریر کا ترجمہ بھی کمال کاہے، استبعاد اورمحال میں انہیں کوئی فرق نظرنہیں آتا؟
استبعاد کامطلب یہ ہے کہ کسی چیز کے بارے میں ہم کہیں کہ ایساکام فلاں شخص سے بعید الوقوع ہے،یادوسرے لفظوںمیں فلاں شخصیت ایسی بات کہے اس کا امکان بہت کم ہے،یہ مطلب ہے استبعادکا
محال کہتے ہیں کسی چیز کے ناممکن ہونے کو ،جیسے دوخداکاہونامحال ہے،دواوردوپانچ کاہونامحال ہےاوراسی طرح کی دیگر باتیں
اورمحال اوراستبعاد کے درمیان جو وسیع وعریض خلیج حائل ہے وہ صاحب تحریر سےبھی مخفی نہیں ہوگی لیکن کیاکریں جب عقیدت کا جوش امنڈتاہے تو ساراعلم خس وخاشاک کی طرح بہہ جاتاہے اور رہ جاتی ہے تہہ درد صرف عقیدت مندی جس میں عقیدت سےزیادہ تعصب کی آمیزش ہوتی ہے۔
 

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
انداز کابہتر اورغیربہترہوناالگ مسئلہ ہے،ہرشخص کی تحریر کااپنااسلوب اورہرصاحب تحریر کا اپنامزاج سخت وگرم اورنرم وگداز ہوتاہے،اس سے بحث نہیں ،سوال یہ ہےکہ امام بخاری کےدفاع میں صاحب تحریر نے امام سرخسی پر جو وضع کاالزام لگایاہے کیاوہ درست ہے؟
وضع نہیں تو تعصب اور بے احتیاطی ضرور ہے جو قابل گرفت ہے۔ آپ بھی بے جا مجادلے پر اتر آئے ہیں۔۔اگر سرخسی رح کا طرز عمل درست ہے تو وضع کی بات بھی بڑی نہیں ۔۔اور اگر غلط ہے تو بات ختم۔۔آپ اب کیا چاہتے ہیں؟؟!!
 

رحمانی

رکن
شمولیت
اکتوبر 13، 2015
پیغامات
382
ری ایکشن اسکور
105
پوائنٹ
91
وضع نہیں تو تعصب اور بے احتیاطی ضرور ہے جو قابل گرفت ہے۔ آپ بھی بے جا مجادلے پر اتر آئے ہیں۔۔اگر سرخسی رح کا طرز عمل درست ہے تو وضع کی بات بھی بڑی نہیں ۔۔اور اگر غلط ہے تو بات ختم۔۔آپ اب کیا چاہتے ہیں؟؟!!
ماشاء اللہ اچھاانداز بیان ہے ۔
وضع نہیں تو تعصب اور بے احتیاطی ضرور ہے
اس جملہ سے کیاسمجھاجائے؟
اصلاتویہ جملہ سرخسی نے وضع کیاہی ہے لیکن اگرمان لیاجائے کہ وضع نہیں تو کم ازکم تعصب اوربے احتیاطی ضرور ہے،اس کی جگہ اگریہ جملہ ہوتا
وضع تونہیں البتہ تعصب اوربے احتیاطی ضرورہے
توشاید بات اتنی بڑی نہیں ہوتی ۔
میری جانب سے بے جامجادلہ کیامحسوس کیاہے آپ نے ؟بے جامجادلہ توآپ کی بین السطور والی یہ بات ہے کہ سرخسی نے امام بخاری کے تعلق سے ایک بات کہہ دی اس کے ردعمل میں کسی نے وضع کا الزام لگادیا،حساب برابر۔
جس طرح امام بخاری کی ذات والاصفات کے تعلق سے کوئی بے بنیاد بات برداشت نہیں کی جانی چاہئے، اسی طرح کسی دوسرے عالم کے تعلق سے بھی کوئی بے بنیاد الزام برداشت کرنے کا جذبہ نہیں ہوناچاہئے۔
یہ ہے اصل بات جسے میں سمجھاناچاہ رہاہوں ورنہ بات وہی ہوجائے گاجس سے قرآن کریم نے منع کیاہے
لایجرمنکم شنآن قوم علی ان لاتعدلوا
کسی قوم کی عداوت تمہیں بے انصافی پر آمادہ نہ کردے
امام بخاری رحمہ اللہ تعالی کے تعلق سے سرخسی نے جوبات لکھی ہے اس کی جواب دہی وہ خداکے یہاں کریں گے لیکن مضمون نگار نے جو بات امام سرخسی کے تعلق سے لکھی ہے اس کی جواب دہی ان کو بھی خداکے پاس کرنی ہوگی ،امام بخاری کی محبت کا واسطہ ان کو جواب سے بری الذمہ نہیں کرسکے گا۔
مایلفظ من قول الالدیہ رقیب عتید
 

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
ماشاء اللہ اچھاانداز بیان ہے ۔
وضع نہیں تو تعصب اور بے احتیاطی ضرور ہے
اس جملہ سے کیاسمجھاجائے؟
اصلاتویہ جملہ سرخسی نے وضع کیاہی ہے لیکن اگرمان لیاجائے کہ وضع نہیں تو کم ازکم تعصب اوربے احتیاطی ضرور ہے،اس کی جگہ اگریہ جملہ ہوتا
وضع تونہیں البتہ تعصب اوربے احتیاطی ضرورہے
توشاید بات اتنی بڑی نہیں ہوتی ۔
میری جانب سے بے جامجادلہ کیامحسوس کیاہے آپ نے ؟بے جامجادلہ توآپ کی بین السطور والی یہ بات ہے کہ سرخسی نے امام بخاری کے تعلق سے ایک بات کہہ دی اس کے ردعمل میں کسی نے وضع کا الزام لگادیا،حساب برابر۔
جس طرح امام بخاری کی ذات والاصفات کے تعلق سے کوئی بے بنیاد بات برداشت نہیں کی جانی چاہئے، اسی طرح کسی دوسرے عالم کے تعلق سے بھی کوئی بے بنیاد الزام برداشت کرنے کا جذبہ نہیں ہوناچاہئے۔
یہ ہے اصل بات جسے میں سمجھاناچاہ رہاہوں ورنہ بات وہی ہوجائے گاجس سے قرآن کریم نے منع کیاہے
لایجرمنکم شنآن قوم علی ان لاتعدلوا
کسی قوم کی عداوت تمہیں بے انصافی پر آمادہ نہ کردے
امام بخاری رحمہ اللہ تعالی کے تعلق سے سرخسی نے جوبات لکھی ہے اس کی جواب دہی وہ خداکے یہاں کریں گے لیکن مضمون نگار نے جو بات امام سرخسی کے تعلق سے لکھی ہے اس کی جواب دہی ان کو بھی خداکے پاس کرنی ہوگی ،امام بخاری کی محبت کا واسطہ ان کو جواب سے بری الذمہ نہیں کرسکے گا۔
مایلفظ من قول الالدیہ رقیب عتید
میں حیران ہوں آپ کی کج بحثی پر
سیدھی بات ہے آپ سرخسیؒ کے لگائے گئے قبیح الزام کا ثبوت پیش کریں؛اگر کوئی ثبوت نہیں ہے اور یقیناً نہیں ہے ورنہ آپ پیش فرما چکے ہوتے تو اسے موصوف کی بے احتیاطی نہ کہا جائے تو اور کیا کہا جائے؟؟!!
آپ اسے بھی برداشت کرنے کو تیار نہیں ہیں!!!
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
ہرچیزکو سچ اورجھوٹ کے ترازوپر تولاجاتانہیں بسااوقات بہت سی باتیں صحیح اورغلط کے ترازومیں تولی جاتی ہیں، صحیح اورغلط اورسچ اورجھوٹ کے درمیان جوفرق ہے وہ آپ سے پوشیدہ نہیں ہوگا۔
کیامحدثین کی کتابوں میں اس طرح کےبے بنیاد اقوال نہیں ملتے ہیں،خود محدثین نے بسااوقات ایک دوسرے پرتعریض کی ہے کیایہاں بھی سچ اورجھوٹ اورسچے اورجھوٹے کاراگ الاپاجائے یاصحیح اورغلط کی بات کی جائے گی؟
امام مالک ابن اسحاق کو دجال من الدجاجلہ کہتے ہیں
فریابی ابن اسحاق کو زندیق کہتے ہیں
امام نسائی احمد مصری کو غیرثقہ قراردیتے ہیں
ابن مندہ اورابونعیم کی لڑائی کا حال ہرشخص جانتاہے
ابن ابی دائود اورامام جریرطبری کا مناقشہ کوئی مخفی چیز نہیں ہے
خودامام بخاری،امام ذہلی،اورابوزرعہ رازی اورابوحاتم رازی کے درمیان جو کچھ ہوا وہ کتب جرح وتعدیل میں موجود ہے،ابن مسلمہ نے امام بخاری پر ابن مدینی کی کتاب العلل کے سرقہ کا الزام لگایاہے
اس کے علاوہ دیگرمثالیں بھی بہت ہیں،امام ذہبی خود سیر اعلام النبلاء میں لکھتےہیں کہ اس موضوع پر ’’کراریس‘‘لکھے جاسکتےہیں۔
اب ایک شکل تویہ ہے کہ ان چیزوں کو ہم صحیح اورغلط کے دائرہ میں رکھیں اوردوسری چیز یہ ہے کہ ہروہ قول جوغلط نظرآئے اس کو سچ اورجھوٹ کے دائرے میں لاکر صاحب قول تک وسیع کردیں۔
امید ہے کہ ثانی الذکر شق آپ حضرات کوبھی پسند نہیں ہوگی توجوچیز آپ کو خود محدثین کے باب میں پسند نہیں ،وہ بات احناف کے باب میں کیوں کرپسند آجاتی ہے سمجھ سے باہر ہے؟
آپ کی اس پوری تقریر کا موضوع سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ البتہ جس طرح صاحب مضمون نے امام بخاری کی محبت و عقیدت میں مغلوب ہو کر یا بعض احناف کی نفرت سے مجبور ہو کر سرخسی کے بارے سخت الفاظ کہے ہیں ، اسی طرح آپ دوسری طرف جارہے ہیں اور محدثین کے بارے میں اپنے مافی الضمیر کا اظہار کر رہے ہیں ۔
باقی یہ کہنا کہ اس کو سچ اور جھوٹ کی بجائے غلط اور صحیح کہنا چاہیے ، ہمیں اس بات سے بھی کوئی اختلاف نہیں ، بات سے بات نکال کر موضوع کسی اور طرف لے جانا ، آپ کی اس خصوصیت سے ٹائپر الحروف واقف ہے ۔
 

رحمانی

رکن
شمولیت
اکتوبر 13، 2015
پیغامات
382
ری ایکشن اسکور
105
پوائنٹ
91
آپ کو بے احتیاطی اوروضع کےالزام میں کوئی فرق نظرنہیں آتا؟
آپ شاید الفاظ کی نزاکت سے شاید آگاہ نہیں ہیں
لہذا میں اپنی بات یہیں پر ختم کرتاہوں
 

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
آپ کو بے احتیاطی اوروضع کےالزام میں کوئی فرق نظرنہیں آتا؟
یقیناً فرق ہے؛میں سرخسیؒ کی جانب سے جھوٹ گھڑنے کی توقع نہیں کرتا؛وہ صاحب علم شخصیت تھے؛لیکن ان کا الزام افسوس ناک اور بلا ثبوت ہے جو پرلے درجے کی بے احتیاطی ہے؛اللہ ان سے در گزر فرمائے؛آمین
والسلام علیکم و رحمۃ اللہ
 

رحمانی

رکن
شمولیت
اکتوبر 13، 2015
پیغامات
382
ری ایکشن اسکور
105
پوائنٹ
91
آپ کی اس پوری تقریر کا موضوع سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ البتہ جس طرح صاحب مضمون نے امام بخاری کی محبت و عقیدت میں مغلوب ہو کر یا بعض احناف کی نفرت سے مجبور ہو کر سرخسی کے بارے سخت الفاظ کہے ہیں ، اسی طرح آپ دوسری طرف جارہے ہیں اور محدثین کے بارے میں اپنے مافی الضمیر کا اظہار کر رہے ہیں ۔
باقی یہ کہنا کہ اس کو سچ اور جھوٹ کی بجائے غلط اور صحیح کہنا چاہیے ، ہمیں اس بات سے بھی کوئی اختلاف نہیں ، بات سے بات نکال کر موضوع کسی اور طرف لے جانا ، آپ کی اس خصوصیت سے ٹائپر الحروف واقف ہے ۔
یہ پوری تقریر دراصل ’’سچ اورجھوٹ اورغلط اورصحیح‘‘کے فرق کی وضاحت کیلئے تھی جوبحمداللہ کامیاب رہی۔
محدثین کے بارے میں یہ اقوال ذکرکرنے کا مقصد بھی محض ’’سچ اورجھوٹ اورغلط اورصحیح‘‘کےفرق کی تسہیل ہی تھا،ورنہ محدثین کرام ہمارے لئے اجنبی اورغیرنہیں بلکہ ہمارے اپنے ہیں ،ملت اسلامیہ اوردین کی حفاظت واشاعت میں ان کی خدمات قابل صدشکر ہیں،جزاہ اللہ عناوعن المسلمین خیرا،
 

رحمانی

رکن
شمولیت
اکتوبر 13، 2015
پیغامات
382
ری ایکشن اسکور
105
پوائنٹ
91
اگرمضمون نگار کی فکر ونظر پر بے جاجوش غالب نہ آتاتو وہ بڑی آسانی سے اس قول کی تردید کرسکتاتھا
(1)یہ قول بے سند ہے اوردرمیان میں دوڈھائی سو سال کا عرصہ ہے۔
(2)امام بخاری کے کسی بھی ترجمہ نگار نے اس قول کا ذکر نہیں کیاہے جب کہ ان سے یہ بات چھپی نہیں رہ سکتی تھی
(3)امام بخاری جب آخری دور میں بخاراآئے تواس وقت ابوحفص کبیرنہیں بلکہ ابوحفص صغیر کا دور تھاکیونکہ ابوحفص کبیر کا انتقال 217ہجری میں ہی ہوچکاتھا،اوریہ بات معلوم ہےکہ امام بخاری 250 ہجری کے بعد بخاری آئے، اس وقت ابوحفص کبیر باحیات نہیں تھے بلکہ ابوحفص صغیر باحیات تھے لہذا امام سرخسی کی عبارت میں ابوحفص الکبیر کی بات بھی محل نظر ہے۔
(4)امام بخاری کے تمام تراجم نگاروں نے امام بخاری کے بخاری سے اخراج کا سبب دوبتایاہے
(1)امیر بخاری کے بیٹوں کاالگ سے نہ پڑھایاجانا
(2)امام ذہلی کاامام بخاری کے تعلق سے مکتوب بخاری پہنچنا
اگریہ وجہ ہوتی تو پھر لازم تھاکہ اس کوبھی محدثین اورتذکرہ نگارضرورنقل کرتے کیونکہ اس صورت میں ان کو احناف کے خلاف ایک بڑی بات ہاتھ آرہی تھی اور وہ محدثین جنہوں نے امام ابوحنیفہ اوردیگر کے خلاف معمولی سے معمولی فروگزاشت بڑے اہتمام سے نقل کیاہے اس کو کیسے چھوڑسکتے تھے؟اس کا شکوہ صرف ہم نہیں ابن عبدالبر نے بھی جامع بیان العلوم میں کیاہے؟
(5)امام بخاری کی فقہیات سے بحث کرنے والے ان کےشراح میں سے بھی کسی نے حرمت رضاعت کے باب میں اس مسئلہ کو ذکر نہیں کیاہے۔
اس کے علاوہ مزید دیگرجوہات ہیں جو ذہن پر زورڈالنے سے سامنےآجاتی ہیں،ایسانہیں کہ مضمون نگار کو یہ سب وجوہات معلوم نہیں رہیں ہوں گی لیکن ...............................................................................

فاضل مضمون نگار کی حرکت دیکھئے
اولاتو استبعد کا ترجمہ محال سے کیا
ثانیاعلامہ لکنوی کے اقتباس کا آخری جملہ ترک کردیا
ان کے اقتباس کا آخری جملہ یہ تھا۔
وعلى تقدير صحتها فالبشر يُخطيء"
یہ حرکت کسی حنفی عالم نےکی ہوتی تو پھراگرآسمان سرپر نہیں اٹھایاجاتاتو کم ازکم زمین پر قیامت توبرپاکرہی دی جاتی(ابتسامہ)
 
Top