ابو عکاشہ
مشہور رکن
- شمولیت
- ستمبر 30، 2011
- پیغامات
- 412
- ری ایکشن اسکور
- 1,491
- پوائنٹ
- 150
عليك بتقوى الله
عليك بتقوى الله ان كنت غافلا ... ..... يأتيك بالأرزاق من حيث لا تدري
اللہ کا تقوی اختیار کرواگر غافل ہو تمہیں وہاں سے رزق ملے گا کہ گمان میں بھی نہیں ہوگا
فكيف تخاف الفقر والله رازقا ... ..... فقد رزق الطير والحوت في البحر
فقر وفاقہ سے کیوں ڈرتے ہو اللہ رزاق ہے وہ پرندوں کو اور مچھلیوں کوپانی میں رزق دیتا ہے
ومن ظن أن الرزق يأتي بقوة .... ....... ما أكل العصفور شيئا مع النسر
اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ رزق قوت سے ملتا ہے چڑیاکو باز کی موجودگی میں کبھی کچھ نا ملتا
تزول عن الدنيا فإنك لا تدري ... ...... إذا جن عليك الليل هل تعيش إلى الفجر
دنیا سے دور رہو تمہیں پتہ نہیں اگر رات ہو گئی تو فجر تک تم زندہ بھی رہو گے
فكم من صحيح مات من غير علة ... ..... وكم من سقيم عاش حينا من الدهر
کتنے صیح سالم بغیر مرض کے مر گئے کتنے بیماروں نے لمبی زندگی پائی
وكم من فتى أمسى وأصبح ضاحكا .. ... وأكفانه في الغيب تنسج وهو لا يدري
اور کتنے جوان صبح و شام ہنستےہوئےکرتے ہیں اور جانتے نہیں کہ غیب میں اُن کا کفن سل چکا ہے
وكم من صغار يرتجى طول عمرهم .. .... وقد أدخلت أجسامهم ظلمة القبر
اور کتنوں نے لمبی عمر کی خواہش کی اور آخر ان کے جسم قبر کی تاریکیوں میں چلے گئے
وكم من عروس زينوها لزوجها ... ...... وقد قبضت أرواحهم ليلة القدر
اور کتنی دلہنیں اپنے شوہروں کے لیے تیار کی گئیں اور شب زفاف ہی اُن کی روحیں قبض ہو گئیں
فمن عاش ألفا وألفين ... ............ فلا بد من يوم يسير إلى القبر
جو ہزار یا دو ہزار سال جیا لازماًایک دن آئے گا کہ قبر کی طرف روانگی ہو گی
عليك بتقوى الله ان كنت غافلا ... ..... يأتيك بالأرزاق من حيث لا تدري
اللہ کا تقوی اختیار کرواگر غافل ہو تمہیں وہاں سے رزق ملے گا کہ گمان میں بھی نہیں ہوگا
فكيف تخاف الفقر والله رازقا ... ..... فقد رزق الطير والحوت في البحر
فقر وفاقہ سے کیوں ڈرتے ہو اللہ رزاق ہے وہ پرندوں کو اور مچھلیوں کوپانی میں رزق دیتا ہے
ومن ظن أن الرزق يأتي بقوة .... ....... ما أكل العصفور شيئا مع النسر
اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ رزق قوت سے ملتا ہے چڑیاکو باز کی موجودگی میں کبھی کچھ نا ملتا
تزول عن الدنيا فإنك لا تدري ... ...... إذا جن عليك الليل هل تعيش إلى الفجر
دنیا سے دور رہو تمہیں پتہ نہیں اگر رات ہو گئی تو فجر تک تم زندہ بھی رہو گے
فكم من صحيح مات من غير علة ... ..... وكم من سقيم عاش حينا من الدهر
کتنے صیح سالم بغیر مرض کے مر گئے کتنے بیماروں نے لمبی زندگی پائی
وكم من فتى أمسى وأصبح ضاحكا .. ... وأكفانه في الغيب تنسج وهو لا يدري
اور کتنے جوان صبح و شام ہنستےہوئےکرتے ہیں اور جانتے نہیں کہ غیب میں اُن کا کفن سل چکا ہے
وكم من صغار يرتجى طول عمرهم .. .... وقد أدخلت أجسامهم ظلمة القبر
اور کتنوں نے لمبی عمر کی خواہش کی اور آخر ان کے جسم قبر کی تاریکیوں میں چلے گئے
وكم من عروس زينوها لزوجها ... ...... وقد قبضت أرواحهم ليلة القدر
اور کتنی دلہنیں اپنے شوہروں کے لیے تیار کی گئیں اور شب زفاف ہی اُن کی روحیں قبض ہو گئیں
فمن عاش ألفا وألفين ... ............ فلا بد من يوم يسير إلى القبر
جو ہزار یا دو ہزار سال جیا لازماًایک دن آئے گا کہ قبر کی طرف روانگی ہو گی