• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

امام صاحب کے ملفوظات۔

makki pakistani

سینئر رکن
شمولیت
مئی 25، 2011
پیغامات
1,323
ری ایکشن اسکور
3,040
پوائنٹ
282
قاضی ولید بن ابراہیم امام بخاری کے تلامذہ میں ہیں،ری کی قضا پر مامور تھے۔کھتے ھیں جب عمر عزیز کا بھت حصہ گزر چکا تو مجھے علم حدیث کا شوق پیدا ہوا۔اس وقت عالم میں امام بخاری غلغلہ تھا۔میری نگاہ بھی امام صاحب کی درسگاہ کی طرف اٹھی۔میں نے حاضر ہو کر یپنے دلی مقصد کا اظہار کیا۔امام صاحب نے میری درخواست سن کار فرمایا۔

”کسی کام میں اس وقت تک ہاتھ نہ ڈالو جب تک اس کے حدود اور اس کے مقادیر واقفیت نہ حاصل کر لو“

پھر کہا۔

”بغیر ان بارہ رباعیات کے انسان محدث کامل نھیں بن سکتا۔اور جب یہ بارہ رباعیات حاصل ہو جاٰیں تو اس کے لیے فلاح دارین ہے“

قاضی صاحب کہتے ہیں میں ان بارہ رباعیات کو سن کر گھبرا گیا۔عرض کیا کہ آپ اس اجمال کی تفصیل فرمائیے۔امام صاحب نے فرمایا۔

پہلی رباعی۔یعنی چار چیزیں لکھے۔اول۔احادیث رسول۔ثانی۔حالات صحابہ اور انکی تعداد۔ثالث۔تابعی اور انکے حالات،رابع۔بقیہ علمائے امت اور ان کی تواریخ۔

دوسری رباعی-چار کے ساتھ لکھے۔اول رجال حدیث کے نام۔ثانی ان کی کنیت،ثالث ان کی جائے سکونت،رابع ان کے سنوات ولادت و وفات۔

تیسری رباعی۔چار کی طرح لکھے۔جس طرح خطیب کے لیے حمد لازم ہے اور رسول اللہ کے نام کے ساتھ درود لازم،سورتوں کے لیے بسم اللہ،نماز کے لیے تکبیرات،ایسے ہی رجال کے نام،ان کی کنیت،ان کی جائے سکونت،ان کے سنوات ولادت و وفات لکھنے کو لازم جانے۔

چوتھی رباعی۔ چار کے مثل لکھے۔مسندات،مرسلات،موقوفات،مقطوعات۔غرض ہر قسم کی حدیث کا استقصا کرے۔

پانچویں رباعی۔چار وقتوں میں لکھے۔کمسنی میں،جوانی میں،سن کہولت میں،بڑھاپے میں۔

چھٹی رباعی۔چار حالتوں میں لکھے۔عدیم الفرصتی۔فرصت۔فراغ دستی۔تنگ دستی۔

ساتویں رباعی۔چار میں لکھے۔پہاڑ،سمندر۔آبادی۔جنگل۔

آٹھویں رباعی۔چار چیزوں پر لکھے،پتھر،چمڑے،ہڈی،سیپ۔جب تک کاغذ میسر نہ ھو۔

نویں رباعی۔چار سے لکھے،جو سن میں بڑے ھوں،جو سن میں کم ھوں،جو سن میں برابر ھوں،اپنے والد کے خط سے بشرطیکہ خط کا یقین ھو،
دسویں رباعی۔چار کاموں کے لئے لکھ۔اللہ کی رضا کے لیے،عمل کے لیے بشرطیکہ کتاب اللہ کے مخالف نہ ھو،طالبین حدیث مین اشاعت کے لیے۔تالیفات میں جمع کرنے کے لیے،
دوسری دو رباعیاں۔۔

پہلی کسبی ھے،فن کتابت،لغت،صرف و نحو مین ماہر ھونا۔
دوسری وہبی اور اللہ کی عطا،یعنی صحت،قدرت،شوق،حافظہ،
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
مکی پاکستانی بھائی مناسب فارمیٹنگ کر کے تھریڈ پوسٹ کیا کریں۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
بسم اللہ الرحمن الرحیم​
امام صاحب کے ملفوظات

قاضی ولید بن ابراہیم امام بخاری کے تلامذہ میں ہیں،ری کی قضا پر مامور تھے۔کھتے ہیں جب عمر عزیز کا بہت حصہ گزر چکا تو مجھے علم حدیث کا شوق پیدا ہوا۔اس وقت عالم میں امام بخاری غلغلہ تھا۔میری نگاہ بھی امام صاحب کی درسگاہ کی طرف اٹھی۔میں نے حاضر ہو کر اپنے دلی مقصد کا اظہار کیا۔امام صاحب نے میری درخواست سن کار فرمایا:
”کسی کام میں اس وقت تک ہاتھ نہ ڈالو جب تک اس کے حدود اور اس کے مقادیر واقفیت نہ حاصل کر لو“
پھر کہا
”بغیر ان بارہ رباعیات کے انسان محدث کامل نہیں بن سکتا اور جب یہ بارہ رباعیات حاصل ہو جائیں تو اس کے لیے فلاح دارین ہے“
قاضی صاحب کہتے ہیں میں ان بارہ رباعیات کو سن کر گھبرا گیا۔عرض کیا کہ آپ اس اجمال کی تفصیل فرمائیے۔امام صاحب نے فرمایا:

پہلی رباعی
یعنی چار چیزیں لکھے۔
اول: احادیث رسول
ثانی: حالات صحابہ اور انکی تعداد
ثالث: تابعی اور انکے حالات
رابع: بقیہ علمائے امت اور ان کی تواریخ
دوسری رباعی
چار کے ساتھ لکھے
اول: رجال حدیث کے نام
ثانی: ان کی کنیت
ثالث: ان کی جائے سکونت
رابع: ان کے سنوات ولادت و وفات
تیسری رباعی
چار کی طرح لکھے۔جس طرح خطیب کے لیے حمد لازم ہے اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم)کے نام کے ساتھ درود لازم،سورتوں کے لیے بسم اللہ،نماز کے لیے تکبیرات،ایسے ہی رجال کے نام،ان کی کنیت،ان کی جائے سکونت،ان کے سنوات ولادت و وفات لکھنے کو لازم جانے۔
چوتھی رباعی
چار کے مثل لکھے۔مسندات،مرسلات،موقوفا ت،مقطوعات۔غرض ہر قسم کی حدیث کا استقصا کرے۔
پانچویں رباعی
چار وقتوں میں لکھے۔کمسنی میں،جوانی میں،سن کہولت میں،بڑھاپے میں۔
چھٹی رباعی
چار حالتوں میں لکھے۔عدیم الفرصتی۔فرصت۔فراغ دستی۔تنگ دستی۔
ساتویں رباعی
چار میں لکھے۔پہاڑ،سمندر۔آبادی۔جنگل۔
آٹھویں رباعی
چار چیزوں پر لکھے،پتھر،چمڑے،ہڈی،سیپ۔جب تک کاغذ میسر نہ ہو۔
نویں رباعی
چار سے لکھے،جو سن میں بڑے ہوں،جو سن میں کم ہوں،جو سن میں برابر ہوں،اپنے والد کے خط سے بشرطیکہ خط کا یقین ہو۔
دسویں رباعی
چار کاموں کے لئے لکھ۔اللہ کی رضا کے لیے،عمل کے لیے بشرطیکہ کتاب اللہ کے مخالف نہ ہو،طالبین حدیث میں اشاعت کے لیے۔تالیفات میں جمع کرنے کے لیے۔
دوسری دو رباعیاں

پہلی کسبی ہے،فن کتابت،لغت،صرف و نحو میں ماہر ھونا۔
دوسری وہبی اور اللہ کی عطا،یعنی صحت،قدرت،شوق،حافظہ۔
 
Top