السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
امید ہے سب براداران خیریت سے ہوں گے
سوال یہ پوچھنا چاہ رہا ہوں کہ امام عجلی رح کی توثیق کے متعلق علماء کا کیا بیان ہے؟
یعنی اگر صرف امام عجلی کی توثیق ہو، اور کوئی جرح نہ ہو، تو اس راوی کی کیا حیثیت ہو گی؟
نیز یہ کہ اگر فرض کریں کہ کوئی راوی ہو، کہ جس کی توثیق ابن حبان اور امام عجلی نے کی ہو، اور اس پر کوئی جرح نہ ہو
ایسے راوی کی کیا حیثیت ہو گی؟
شکریہ
امید ہے سب براداران خیریت سے ہوں گے
سوال یہ پوچھنا چاہ رہا ہوں کہ امام عجلی رح کی توثیق کے متعلق علماء کا کیا بیان ہے؟
یعنی اگر صرف امام عجلی کی توثیق ہو، اور کوئی جرح نہ ہو، تو اس راوی کی کیا حیثیت ہو گی؟
نیز یہ کہ اگر فرض کریں کہ کوئی راوی ہو، کہ جس کی توثیق ابن حبان اور امام عجلی نے کی ہو، اور اس پر کوئی جرح نہ ہو
ایسے راوی کی کیا حیثیت ہو گی؟
شکریہ