محمد عثمان رشید
رکن
- شمولیت
- ستمبر 06، 2017
- پیغامات
- 96
- ری ایکشن اسکور
- 7
- پوائنٹ
- 65
محمد بن عثمان بن ابی شیبه پر جرح کرنے والے.
.
۱.
دارقطنی "ضعیف
یقال اخذ کتابی ابی انس وکتب عنه فحدث.
فقال ازل اسمع الشیوخ یذکرون انه مقدوح"
الجواب:
یهاں "اسمع الشیوخ" اور "یقال" مجھول هیں
اور جو ضعیف کی جرح هے وه ایک تو جرح مفسر نهیں دوسری بات یه هے که یه جمهور کے خلاف هے.
.
۲. منادی
"اکثر الناس عنه علی اضطراب فیه وذکر بن المنادی وفاته ثم قال کنا نسمع شیوخ اهل الحدیث وکهولهم یقولون مات حدیث الکوفه بموت موسی بن اسحاق ومحمد بن عثمان وابی جعفر الحضرمی وعبید بن غنام..."
(بغداد ج 3 ص 46, 47 وسند صحیح.)
"لوگوں کے اضطراب کے ساتھ اس سے کثرت سے روایتیں لیں... میں نے اهل حدیث کے استادوں اور بوڑهوں کو یه کھتے هوئے سنا که کوفه کی حدیث موسی بن اسحاق محمد بن عثمان ابوجعفر الحضرمی مطین اور عبید بن غنام کی موت کے ساتھ مرگی یه چاروں ایک هی سال میں فوت هوئے."
.
الجواب:
یه کوئی جرح نهیں هے بلکه اس میں تو توثیق هے که کے انکے موت کے ساتھ هی انکی حدیث بھی فوت هو گی.
نیز اس میں جو مجھول "نسمع شیوخ اهل الحدیث" هے
یه کون هیں اسکا کوئی اته پتا نهیں. اضطراب والی جرح کی بابت عرض هے که یه کوئی جرح نهیں
الثانی:ـ
بات یه هےکه
اضطراب اس سے نقل کرنے والوں میں هے
الثالثه:ـ
انکے شاگرد عقیلی الاسماعلی نے بھی ان کو اس جرح سے منسوب نهیں کیا اور استاد کے حالات سے شاگرد دوسروں سے زیاده واقف هوتا هے.
جس سے معلوم هوتا هے که یه جرح هی صحیح نهیں. اور پهر امام علی بن مدینی کے یه شاگرد هیں امام علی سے محمد بن عثمان نے کتاب نقل کی. امام علی بن ان سے واقف تھے اسکے باوجود وه محمد بن عثمان پر جرح نهیں کرتے آخر کیوں.؟
یه استاد شاگردوں کا قراینه بتاتا هے که اضطراب والی جرح صحیح نهیں اگر محمد بن عثمان کے حفظ میں کلام هوتا تو یه حضرات ضرور اسکو بیان کرتے خاص کر عقیلی جو که جرح میں متشدد هیں
.
اگلی بات یه هے که اضطراب هوا اگر هے بھی تو وه اضطرابه فی بعض حدیثه لیس بموجب جرحا
.
۳. بیھقی
لیس بالقوی.
(السنن الکبری)
پهلی بات تو یه هے امیر علی نے بتایا که یه جرح نهیں بلکه یه تو صدوق کے بارے میں بولا جاتا هے.
(التذنیب ص ۲۴.)
امیر علی حنفی کے بارے محمد حسن قلندرانی بریلوی نے کها
"حضرت علامه مولانا امیر علی حنفی مترجم فتاوی عالمگیری اور مترجم تفسیر مواهب الرحمن."
(غائبانه نماز جنازه کی شرعی حیثیت ص ۱۷.)
عرض هے که یه جرح کا هی صیغه نهیں الا کوئی قراینه موجود هو.
.
بالفرض اگر اسکو صدوق کے متعلق نه بھی مانا جائے تو یه بهت هلکی جرح هے جیسا که حافظ ابن حجر نے بتایا.
.
۴. سخاوی ضعیف.
(فتح المغیث.)
تو اسکا جواب یه هے که یه ضعیف کی جرح هی مفسر نهیں نیز یه جمهور کے خلاف هونے کی وجه سے مردود هے.
.
۵. علامه خلیلی ضعفوه کھتے هیں.
(الارشاد)
الجواب:
یه جرح هی صحیح نهیں قائل مجھول هے.
.
ابن العماد الدمشقی فی شذرات الذهب.
الجواب:
یه ناقل هیں ویسے بھی یه بهت بعد کے هیں.
*اور اس پر عبدالله بن احمد بن حنبل وغیرهم سے کذاب اور وضع الحدیث کی جرح مروی هے.
انکی اسانید میں ابن عقده رافضی هے جو که خود ضعیف هے.
.
یه کل ملا کر پانچ لوگ هیں جنهوں نے اس پر جرح کی هے.
.
۱.
دارقطنی "ضعیف
یقال اخذ کتابی ابی انس وکتب عنه فحدث.
فقال ازل اسمع الشیوخ یذکرون انه مقدوح"
الجواب:
یهاں "اسمع الشیوخ" اور "یقال" مجھول هیں
اور جو ضعیف کی جرح هے وه ایک تو جرح مفسر نهیں دوسری بات یه هے که یه جمهور کے خلاف هے.
.
۲. منادی
"اکثر الناس عنه علی اضطراب فیه وذکر بن المنادی وفاته ثم قال کنا نسمع شیوخ اهل الحدیث وکهولهم یقولون مات حدیث الکوفه بموت موسی بن اسحاق ومحمد بن عثمان وابی جعفر الحضرمی وعبید بن غنام..."
(بغداد ج 3 ص 46, 47 وسند صحیح.)
"لوگوں کے اضطراب کے ساتھ اس سے کثرت سے روایتیں لیں... میں نے اهل حدیث کے استادوں اور بوڑهوں کو یه کھتے هوئے سنا که کوفه کی حدیث موسی بن اسحاق محمد بن عثمان ابوجعفر الحضرمی مطین اور عبید بن غنام کی موت کے ساتھ مرگی یه چاروں ایک هی سال میں فوت هوئے."
.
الجواب:
یه کوئی جرح نهیں هے بلکه اس میں تو توثیق هے که کے انکے موت کے ساتھ هی انکی حدیث بھی فوت هو گی.
نیز اس میں جو مجھول "نسمع شیوخ اهل الحدیث" هے
یه کون هیں اسکا کوئی اته پتا نهیں. اضطراب والی جرح کی بابت عرض هے که یه کوئی جرح نهیں
الثانی:ـ
بات یه هےکه
اضطراب اس سے نقل کرنے والوں میں هے
الثالثه:ـ
انکے شاگرد عقیلی الاسماعلی نے بھی ان کو اس جرح سے منسوب نهیں کیا اور استاد کے حالات سے شاگرد دوسروں سے زیاده واقف هوتا هے.
جس سے معلوم هوتا هے که یه جرح هی صحیح نهیں. اور پهر امام علی بن مدینی کے یه شاگرد هیں امام علی سے محمد بن عثمان نے کتاب نقل کی. امام علی بن ان سے واقف تھے اسکے باوجود وه محمد بن عثمان پر جرح نهیں کرتے آخر کیوں.؟
یه استاد شاگردوں کا قراینه بتاتا هے که اضطراب والی جرح صحیح نهیں اگر محمد بن عثمان کے حفظ میں کلام هوتا تو یه حضرات ضرور اسکو بیان کرتے خاص کر عقیلی جو که جرح میں متشدد هیں
.
اگلی بات یه هے که اضطراب هوا اگر هے بھی تو وه اضطرابه فی بعض حدیثه لیس بموجب جرحا
.
۳. بیھقی
لیس بالقوی.
(السنن الکبری)
پهلی بات تو یه هے امیر علی نے بتایا که یه جرح نهیں بلکه یه تو صدوق کے بارے میں بولا جاتا هے.
(التذنیب ص ۲۴.)
امیر علی حنفی کے بارے محمد حسن قلندرانی بریلوی نے کها
"حضرت علامه مولانا امیر علی حنفی مترجم فتاوی عالمگیری اور مترجم تفسیر مواهب الرحمن."
(غائبانه نماز جنازه کی شرعی حیثیت ص ۱۷.)
عرض هے که یه جرح کا هی صیغه نهیں الا کوئی قراینه موجود هو.
.
بالفرض اگر اسکو صدوق کے متعلق نه بھی مانا جائے تو یه بهت هلکی جرح هے جیسا که حافظ ابن حجر نے بتایا.
.
۴. سخاوی ضعیف.
(فتح المغیث.)
تو اسکا جواب یه هے که یه ضعیف کی جرح هی مفسر نهیں نیز یه جمهور کے خلاف هونے کی وجه سے مردود هے.
.
۵. علامه خلیلی ضعفوه کھتے هیں.
(الارشاد)
الجواب:
یه جرح هی صحیح نهیں قائل مجھول هے.
.
ابن العماد الدمشقی فی شذرات الذهب.
الجواب:
یه ناقل هیں ویسے بھی یه بهت بعد کے هیں.
*اور اس پر عبدالله بن احمد بن حنبل وغیرهم سے کذاب اور وضع الحدیث کی جرح مروی هے.
انکی اسانید میں ابن عقده رافضی هے جو که خود ضعیف هے.
.
یه کل ملا کر پانچ لوگ هیں جنهوں نے اس پر جرح کی هے.