مسلم بھای بات ٹھیک ھے اپکی، امام مہدی کا نام قرآن میں نھی ھے۔ در اصل طارق بن زیاد بھای نے پوچھا تھا کہ "اگر اسکی تفصیل صحیح احادیث سے ہمیں مل جائے تو ہم اور لوگوں کو گمراہ ہونے سے بچا سکتے ہیں ان شاءاللہ" اب دیکھیں سوال تھا کہ "اسکی تفصیل صحیح احادیث سے ہمیں مل جائے" مگر جواب آیا کہ "میں نے،امام مہدی نام کے کسی شخص کا زکر قران میں نہیں دیکھا"۔ تو مجھے لگا کہ یا تو یہ جوآب دینے والے بھای NORMAL نھی ہیں، یا پھر منکرحدیث نبوی ھیں۔ خیر دونو ایک ھی بآت ھے۔ رھی بات کہ " ایمان کیسے لایا جائے" تو اس پر بات نھی ھو رھی، بات صرف ان شخصیتوں کے نام کی ھو رھی ھے جن کے جیسے ایمان لانا ھے۔۔۔ چلیں اپکو ایک اور طرح وضاحت کر دیتا ھوں۔۔۔۔ اللہ تعالیٰ اپنے مبارک کلام پاک میں فرماتے ھیں " وَلَقَدْ أَرْسَلْنَا رُسُلًا مِّن قَبْلِكَ مِنْهُم مَّن قَصَصْنَا عَلَيْكَ وَمِنْهُم مَّن لَّمْ نَقْصُصْ عَلَيْكَ (٤٠:٧٨) " اور بے شک ہم نے آپ سے پہلے بہت سے رسولوں کو بھیجا، ان میں سے بعض کا حال ہم نے آپ پر بیان فرما دیا اور ان میں سے بعض کا حال ہم نے آپ پر بیان نہیں فرمایا"۔۔۔۔ اب دیکھں اللہ تعالیٰ نے تمام رسولوں پر ایمان لانے کو کھا ھے، اور ایمان کے لانے میں تفریق سے بھی منع کیا ھے (البقرہ: ٢٨٥)۔۔۔ اب بعض کا حال اور نام قرآن میں ھیں اور بعض کے نا نام ھیں نا قصص۔۔۔ اب جن کے نام نہیں ہیں ان پر بھی ایمان لانا ھے "سمعنا و اطعنا"۔۔۔ تو بھای انبیا اور صحابہ کی طرح امام مہدی کا نام بھی نھی ھے۔۔۔۔ مگر کےونکہ جس زبان مبارک نے یہ قرآن پڑھ کہ سنایا، اسی زبان مبارک نے مھدی کی آمد کا بھی بتایا۔۔۔ جیسے "مسلم" امۃ کو نماز کا طریقہ، رکعات، کلمات بتاے۔۔۔ سو سمپل۔۔۔