امارت اسلامیہ افغانستان کے نائب اور عظیم جہادی شخصیت الحاج ملا عبید اللہ کی شہادت پر اعلامیہ
انتہائی افسوس کے ساتھ یہ خبرملی ہے کہ امارت اسلامیہ کےوفاقی وزیر دفاع اور امریکی وحشیوں کی جارحیت کے دوران امارت اسلامیہ کے نائب الحاج ملا عبید اللہ ایک پاکستانی جیل میں وفات پاچکے ہیں(انا للہ وانا الیہ راجعون)
مرحوم 3جنوری2007کو پاکستان جاتے ہوئے صوبہ بلوچستان میں پاکستانی اہلکاروں کی جانب سے گرفتار ہوئے،اور کافی عرصے تک ان کے بارے میں کوئی خبر نہیںآئی،بلاآخر حالیہ دنوں میں ان کے گھرانے کو یہ بتایا گیا کہ آج سے دوسال قبل 5مارچ2010کوجمعہ المبارک کے دن کراچی کے ایک جیل میں دل کی بیماری کے سبب انتقال کرگئے ہیں،اس غمناک واقعے کی تصدیق کے بابت مرحوم کے اہل خانہ کو مصدقہ ثبوت ملے ہیں،جو موصوف کے انتقال پر ملال کی تصدیق کرتے ہیں،لیکن ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ امت مسلمہ اور افغانستان کی جہاد کے یہ عظیم سپوت مذکورہ بیماری کی وجہ سے انتقال کرگئے ہیں یا پھر دوران قید ٹارچر اور تعذیب کی وجہ سے شہید ہوئے ہیں۔
امارت اسلامیہ افغانستان،الحاج ملا عبید اللہ آخوند کی وفات پر مرحوم کے اہل خانہ،تمام مجاہدین،افغان عوام اور تمام اسلامی امت کو غم گساری تعزیت اور تسلی کے مراتب پیش کرتی ہے،مرحوم نے جس طرح جہادی زندگی اور جہادی راہ میں اپنی روح خالق ومالک کے سپرد کی تھی،ہم اللہ تعالی کی دربار میں ان کے لئے شہادت کی قبولیت اور جنت الفردوس کی دعا کرتے ہیں اور اسی طرح ان کی قربانیوں کے لئے بھی اللہ تعالی کے دربار سے قبولت اور اجر عظیم کے طلبگار ہیں۔
امارت اسلامیہ افغانستان،شہید ملا عبید اللہ اخوند کے اس خلا کو تمام دنیا خصوصا افغانستان کے لئے بہت بڑا نقصان قرار دیتی ہے،اور
پاکستانی حکام سے پُر زور مطالبہ کیا جاتا ہے کہ الحاج ملاعبید اللہ اخوند کی گرفتاری،بیماری اور وفات کے حوالے سے امارت اسلامیہ کو مکمل اور حقیقی رپورٹ دے،مرحوم کی شہادت کے دوسال بعد اہل خانہ کو خبر ملی اس تاخیر پر عالمی ادارہ ریڈ کراس کو بھی ہم ملامت گردانتے ہیں کہ
پاکستان میں امارت اسلامیہ کے قیدیوں کے بارے میں کسی بھی قسم کے معلومات مرحوم کے اہل خانہ اور دیگر قیدیوں کے گھرانے کو نہیں دی ہے،ہم ان سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ آئندہ اپنی اس کمزوری کو رفع کریں کیونکہ یہ ان کی ذمہ داری ہے۔
امارت اسلامیہ افغانستان اس بات کو انتہائی افسوناک قرار دیتی ہے کہ جہاں ایک طرف ملک پر تمام کفری دنیا نے حملہ کیا ہوا ہے اور تمام غیر مسلم اقوام جمع ہوئے ہیں وہیں پھر کبھی بھی مسلمان ممالک کی جانب سے بھی اس طرح کے بے رحیمانہ اقدام کا بھی سامنا کرتے ہیں،آج کل افغان عوام صرف اور صرف اسلامی حمیت کے جرم میں عالمی سطح پر،ملک سے دور،کمزور اور مظلوم قوم شمار ہوتی ہے،تو اس لئے اسلامی اخوت کی رو سے تمام اسلامی ممالک اور اقوام سے اپیل کرتے ہیں کہ دنیا کے کونے کونے میں مہاجرین،مسافر،قید افغانوں کے ساتھ ایسا سلوک کیا جائے جس کا تقاضا اسلامی اخوت کرتا ہے۔
والسلام
امارت اسلامیہ افغانستان
امارت اسلامیہ افغانستان کے نائب اور عظیم جہادی شخصیت الحاج ملا عبید اللہ کی شہادت پر اعلامیہ