• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

امریکا کی افغانستان میں تابہی اور بربادی کا ایک منظر۔ ویڈیو دیکھیں

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
امریکا کا پلان تھا افغانستان کو تباہ کرنے کے بعد پاکستان کو تباہ کرنا مگر اللہ نے امریکا کو ایسا تباہ کیا کہ یہ گھٹنے ٹٰکنے پر مجبور ہوگئے۔ امریکا کی افغانستان میں تابہی اور بربادی کا ایک منظر۔ ویڈیو دیکھیں

 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
امریکا کا پلان تھا افغانستان کو تباہ کرنے کے بعد پاکستان کو تباہ کرنا مگر اللہ نے امریکا کو ایسا تباہ کیا کہ یہ گھٹنے ٹٰکنے پر مجبور ہوگئے۔ امریکا کی افغانستان میں تابہی اور بربادی کا ایک منظر۔ ویڈیو دیکھیں

السلام علیکم

ایک مرتبہ اس کی گرافکس پر غور فرمائیں یہ ویڈیو اصلی نہیں ھے بلکہ کسی پلے سٹیشن گیم سے حاصل کی گئی لگتی ھے۔ پلے سٹیشن 3 اور 4 کا اگر رزلٹ دیکھیں تو وہ بھی اس کے بہت بہتر ملے گا۔

والسلام
 

tashfin28

رکن
شمولیت
جون 05، 2012
پیغامات
151
ری ایکشن اسکور
20
پوائنٹ
52
افغانستان میں موجودہ صورتحال - اور امریکی کردار

محترم محمد عامر يونس
السلام عليکم

افغانستان ميں امريکی کردار کے متعلق آپ کا نقطہ نظر پيش اس معاملے پر آپ کے علم و فہم کے فقدان کا نتیجہ ہے۔ آپ کی لا علم رائے ایک مستحکم اور پرامن افغانستان کی طرف امریکی حقیقی عزم کی عکاسی نہيں کرتی ۔ ميں آپ کی اس منطق کو سمجھنے سے قاصر ہوں کہ امریکہ افغانستان اور پاکستان کو تباہ کرنے کيلۓ اس خطے ميں آيا۔

میں بین الاقوامی فورسز کے موجودہ اقدامات پر تبادلہ خیال کرنے سے پہلے آپ کی توجہ کچھ اہم حقائق کيطرف مبذول کرانا چاہونگا جو افغانستان کی موجودہ صورتحال اور خطے ميں امريکی کردار کا باعث بنے۔

معزز اراکين کی معلومات میں آضافے کيلۓ عرض ہے کہ اس حقيقت کو ديکھنا بہت ضروری ہے کہ امریکہ اور دوسرے اتحادی ممالک افغانستان ميں جانا ناگزیر تھا۔ دنیا کی سلامتی اور امن کيلۓ سلامتی کونسل کیطرف سے ان کی کوششوں کی انتہائی حوصلہ افزائی کرنے کيساتھ اقوام متحدہ کی قرارداد 1368 (2001) اور 1373 (2001) کے تحت انکے اقدامات کی مکمل حمایت کی گئی- اس حقيقت کو نظرانداز نا کريں کہ اقوام متحدہ نے سال 1999 ء ميں طالبان سے بن لادن کو حوالے کرنے کا مطالبہ کيا تھا ۔ براہ مہربانی اقوام متحدہ کی قرارداد 1267 کو پڑھ ليجيۓ اس کی تحرير بہت واضح ہے ۔ اس سے يہ بلا شبہ يہ ثابت ہوتا ہے کہ اسامہ بن لادن افغانستان میں موجود تھا اور دنیا بھر میں انسانیت کے خلاف تشدد اور دہشت گردی کی کارروائیوں کی منصوبہ بندی اور اس پر عملدرآمدکے لئےافغان سرزمین کو اڈوں کے طور پر استعمال کر رہا تھا.

http://www.un.org/Docs/sc/committees/1267/1267ResEng.htm

براہ کرم اس تاريخی حقيقت سے انکار نا کريں کہ امریکہ دوسرے بین الاقوامی اتحاديوں سميت القاعدہ کے محفوظ ٹھکانوں کو ختم کرنے کيلۓ افغانستان گۓجو دنيا بھرميں دہشتگرد سرگرميوں کيلۓ استعمال کيۓ جارہے تھے۔ ميں آپ کو يہ بھی ياد دلانا چاہتا ہوں کہ امريکہ اور ان کے اتحادی طاقت کے استعمال پر مجبور ہو گئے تھے کيونکہ اس وقت کی طالبان حکومت کو القاعدہ کے دہشتگرد عناصر کو حوالے کرنےاور افغانستان کی سر زمين کو دنیا بھر میں دہشتگرد سرگرمیوں کے لئے استعمال سے روکنے کا مطالبہ کيا گیا، جسے انہوں نے مسترد کيا ۔

جہاں تک موجودہ صورتحال کا تعلق ہے کہ امريکہ ميں افغانستان میں پائیدار امن اور استحکام کو یقینی بنانے کے لئے پر عزم ہے ۔ تاہم ميں دو ٹوک الفاظ ميں اس غلط تصور کو مسترد کرنا چاتا ہوں کہ امريکہ دیگرقوتوں کيساتھ افغانستان میں امن کيلۓ جاری کوششوں میں کاميابی کی راہ پرگامزن نہيں ہے۔ افغانستان کيساتھ امریکی طویل الميعاد اسٹریٹجک پارٹنرشپ 2014 کے بعد بھی جاری رہيگی تاکہ اسےامن اور سلامتی کی راہ پر گامزن کرسکيں۔ اس کے علاوہ امن اور سلامتی کيلۓ ہم افغانستان کے تمام اسٹیک ہولڈرز کےدرمیان باہمی سياسی مذاکرات کی بھر پور حمایت کرتے ہیں ۔

آخر ميں اس عزم کا اعادہ کرنا چاہتا ہوں کہ امريکی حکومت افغانستان اور خطے ميں ديرپا امن اور استحکام کو يقينی بنانے کيلۓ ہر قسم کی امداد فراہم کريگی۔

تاشفين – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
https://twitter.com/#!/USDOSDOT_Urdu
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
 

ریحان احمد

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2011
پیغامات
266
ری ایکشن اسکور
708
پوائنٹ
120
افغانستان میں موجودہ صورتحال - اور امریکی کردار

محترم محمد عامر يونس
السلام عليکم

افغانستان ميں امريکی کردار کے متعلق آپ کا نقطہ نظر پيش اس معاملے پر آپ کے علم و فہم کے فقدان کا نتیجہ ہے۔ آپ کی لا علم رائے ایک مستحکم اور پرامن افغانستان کی طرف امریکی حقیقی عزم کی عکاسی نہيں کرتی ۔ ميں آپ کی اس منطق کو سمجھنے سے قاصر ہوں کہ امریکہ افغانستان اور پاکستان کو تباہ کرنے کيلۓ اس خطے ميں آيا۔

میں بین الاقوامی فورسز کے موجودہ اقدامات پر تبادلہ خیال کرنے سے پہلے آپ کی توجہ کچھ اہم حقائق کيطرف مبذول کرانا چاہونگا جو افغانستان کی موجودہ صورتحال اور خطے ميں امريکی کردار کا باعث بنے۔

معزز اراکين کی معلومات میں آضافے کيلۓ عرض ہے کہ اس حقيقت کو ديکھنا بہت ضروری ہے کہ امریکہ اور دوسرے اتحادی ممالک افغانستان ميں جانا ناگزیر تھا۔ دنیا کی سلامتی اور امن کيلۓ سلامتی کونسل کیطرف سے ان کی کوششوں کی انتہائی حوصلہ افزائی کرنے کيساتھ اقوام متحدہ کی قرارداد 1368 (2001) اور 1373 (2001) کے تحت انکے اقدامات کی مکمل حمایت کی گئی- اس حقيقت کو نظرانداز نا کريں کہ اقوام متحدہ نے سال 1999 ء ميں طالبان سے بن لادن کو حوالے کرنے کا مطالبہ کيا تھا ۔ براہ مہربانی اقوام متحدہ کی قرارداد 1267 کو پڑھ ليجيۓ اس کی تحرير بہت واضح ہے ۔ اس سے يہ بلا شبہ يہ ثابت ہوتا ہے کہ اسامہ بن لادن افغانستان میں موجود تھا اور دنیا بھر میں انسانیت کے خلاف تشدد اور دہشت گردی کی کارروائیوں کی منصوبہ بندی اور اس پر عملدرآمدکے لئےافغان سرزمین کو اڈوں کے طور پر استعمال کر رہا تھا.

http://www.un.org/Docs/sc/committees/1267/1267ResEng.htm

براہ کرم اس تاريخی حقيقت سے انکار نا کريں کہ امریکہ دوسرے بین الاقوامی اتحاديوں سميت القاعدہ کے محفوظ ٹھکانوں کو ختم کرنے کيلۓ افغانستان گۓجو دنيا بھرميں دہشتگرد سرگرميوں کيلۓ استعمال کيۓ جارہے تھے۔ ميں آپ کو يہ بھی ياد دلانا چاہتا ہوں کہ امريکہ اور ان کے اتحادی طاقت کے استعمال پر مجبور ہو گئے تھے کيونکہ اس وقت کی طالبان حکومت کو القاعدہ کے دہشتگرد عناصر کو حوالے کرنےاور افغانستان کی سر زمين کو دنیا بھر میں دہشتگرد سرگرمیوں کے لئے استعمال سے روکنے کا مطالبہ کيا گیا، جسے انہوں نے مسترد کيا ۔

جہاں تک موجودہ صورتحال کا تعلق ہے کہ امريکہ ميں افغانستان میں پائیدار امن اور استحکام کو یقینی بنانے کے لئے پر عزم ہے ۔ تاہم ميں دو ٹوک الفاظ ميں اس غلط تصور کو مسترد کرنا چاتا ہوں کہ امريکہ دیگرقوتوں کيساتھ افغانستان میں امن کيلۓ جاری کوششوں میں کاميابی کی راہ پرگامزن نہيں ہے۔ افغانستان کيساتھ امریکی طویل الميعاد اسٹریٹجک پارٹنرشپ 2014 کے بعد بھی جاری رہيگی تاکہ اسےامن اور سلامتی کی راہ پر گامزن کرسکيں۔ اس کے علاوہ امن اور سلامتی کيلۓ ہم افغانستان کے تمام اسٹیک ہولڈرز کےدرمیان باہمی سياسی مذاکرات کی بھر پور حمایت کرتے ہیں ۔

آخر ميں اس عزم کا اعادہ کرنا چاہتا ہوں کہ امريکی حکومت افغانستان اور خطے ميں ديرپا امن اور استحکام کو يقينی بنانے کيلۓ ہر قسم کی امداد فراہم کريگی۔

تاشفين – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
https://twitter.com/#!/USDOSDOT_Urdu
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
جناب تاشفین صاحب!

آپ ذرا یہ تو بتائیں کہ امریکہ کو کس نے دنیا میں امن قائم کرنے کا ٹھیکہ دیا ہے؟؟ ویسے تو آپ کو امریکہ کا دفاع کرنے کی ہی تنخواہ ملتی ہے لیکن اگر آپ بات دلیل کے ساتھ کریں تو زیادہ بہتر رہے گا۔

اللہ آپ کو ہدایت دے۔ آمین۔۔
 

tashfin28

رکن
شمولیت
جون 05، 2012
پیغامات
151
ری ایکشن اسکور
20
پوائنٹ
52
افغانستان ميں موجودہ صورتحال اور امريکی کردار

محترم ريحان احمد،
السلام عليکم،

براہ کرم افغانستان میں امریکی کردار پر اس طرح کے بے بنیاد الزامات لگانے سے پہلے آپ کو آنکھیں کھول کر زمینی حقائق کو ديکھنا چاہيۓ۔ آپ براہ کرم اپنی اس منطق کی وضاحت کرنا پسند
کرينگےکہ امريکہ دنيا ميں امن کا ٹھيکدار بنا ہوا ہے اور بغير کسی وجہ کے افغانستان گيا تھا۔

ميں يہ دوہرانا چاہتا ہوں کہ آپ جان بوجھ کر دہشت گردی، القاعدہ، اور طالبان کے متعلق اہم حقائق،
اور ان کے انسانیت کے خلاف سفاکانہ کارروائیوں میں مسلسل ملوث ہونے کو نظر انداز کر رہے ہیں ۔ آپ اتنی آسانی سے کيسے بھول جاتے ہيں کہ القاعدہ ہی نے امریکہ کے خلاف 1990 میں جنگ کا
اعلان کیا اور 1990 میں امریکی اہداف پر کئی بار حملے کیے ۔ امریکی وطن پر 11 ستمبر 2001 کو القاعدہ کی طرف سے حملہ کیا گیا جس ميں ہزاروں معصوم لوگوں کو قتل کياگيا تھا ۔ 9/11 کے حملوں کے بعد، امریکہ اور دوسرے بین الاقوامی امن پسند ممالک القاعدہ کے محفوظ ٹھکانوں کو ختم کرنے کيلۓ افغانستان گئے جودنيا بھرميں دہشتگرد سرگرميوں کيلۓ استعمال ہورہے تھے ۔ امريکہ اور ان کے اتحادی قوت کے استعمال پر مجبور ہو گئے تھے، کيونکہ اس وقت کی طالبان حکومت کو القاعدہ کے دہشتگرد عناصر کو حوالے کرنے کے لئے اور افغانستان کی سر زمين کو دنیا بھر میں دہشت گرد سرگرمیوں کے لئے استعمال سے روکنے کے ليۓ مطالبہ کيا گیا، جسے انہوں نے مسترد کيا ۔ حقیقت میں اقوام متحدہ نے 1999 میں طالبان حکومت سے اسامہ بن لادن کو حوالہ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

کيا آپ امريکہ کا اقوام متحدہ کے مینڈیٹ کے تحت ان دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانوں کو تباہ کرنے کيلۓ افغانستان جانے کو حق بجانب نہيں سمجھتے؟ افغانستان میں جاری بین الاقوامی کوششوں کی ابتداء ہی سے امريکہ کا مقصد نہايت واضح رہا ہے – " دنیا کو ایک زیادہ محفوظ اور پرامن جگہ بنانے کے لئے القاعدہ اور دیگر انتہا پسندوں کو شکست دینا" ۔
ميں يہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ يہ تمام الزامات کہ افغانستان جانا امريکی منصوبہ بندی کی بڑی سازش کا ایک حصہ ہے يہ الزامات مکمل طور پر مضحکہ خیز اور حقائق سے مبراء ہيں۔

تاشفين – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

digitaloutreach@state.gov
www.state.gov
https://twitter.com/#!/USDOSDOT_Urdu
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
 

ریحان احمد

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2011
پیغامات
266
ری ایکشن اسکور
708
پوائنٹ
120
آج تک کوئی بھی یہ ثابت نہیں کر سکا کہ 11 ستمبر کا حملہ القائدہ نے کیا تھا۔ یہ ایک فضول بات ہے۔ القائدہ کی کاروائیوں سے زیادہ امریکہ نے دنیا میں معصوم لوگوں کی جانیں لی ہیں۔ مگر آپ کی عینک شائد ایک سائیڈ سے دیکھتی ہے۔
 

tashfin28

رکن
شمولیت
جون 05، 2012
پیغامات
151
ری ایکشن اسکور
20
پوائنٹ
52
گيارہ ستمبر کے حملے اور بے بنياد سازشی نظريات

محترم ريحان احمد
السلام عليکم

يہ بات نہايت حيران کن ہے کہ امريکی سرزمين پر گيارہ ستمبرکے حملوں کے بارہ برس بعد بھی آپ اپنے دلائل ايسے نام نہاد سازشی کہانيوں کو بنياد بنا کر پيش کرنے کی کوشش کررہے ہيں جو پچھلے ايک دہائی سے ان مجرموں کے بےگناہ ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور نا صرف يہ کہ خود اپنے الفاظ کے مطابق اس "بارحمت واقعے" کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں بلکہ اپنی اس "کاميابی" پر اتراتے بھی ہیں۔

ميں آپ کی توجہ ان درجنوں کی تعداد ميں القائدہ کی قيادت کی جانب سے ريليز کيے جانے والے آڈيو اور ويڈيو پيغامات کيطرف مبذول کرانا چاہتا ہوں جو واضح طور پر آپ کی نقطہ نظر کی تردید کرتے ہيں۔ جس طرح کہ پاکستانی صحافی حامد مير کا اسامہ بن لادن سے کيا جانے والا مشہور انٹرويو ہو، القائدہ کے ليڈر ابو ال يزيد کا جيو ٹی وی کے پروگرام کامران خان پر ديا جانے والا تفصيلی انٹرويو ہو يا پھر اسامہ بن لادن کے وہ حمايتی يا چاہنے والے ہوں جو اس کی موت پر اسے ايک ايسے بے خوف شہيد سے تعبير کر رہے تھے جو امريکہ کے سامنے ڈٹ کر کھڑا ہو گيا ۔ القائدہ کی قيادت کی جانب سے کبھی بھی ايسا مستند دعوی سامنے نہیں آيا جس ميں ان الزامات کو رد کيا گيا ہو باوجود اس کے کہ چاليس کے قريب عالمی برادری کے ممالک نے ان جرائم کے خلاف جنگ کا آغاز کيا۔

براہ کرم ان انتہا پسندوں کے گمراہ کن پروپیگنڈے کا شکار نا ہونا جو بے بنیاد اور حقائق سے مبراء نظریات پھیلا کر اپنی تشدد کے ایجنڈے کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ ميں آپ کو يہ تجويز دينا چاہونگا کہ جب کبھی آپ گيارہ ستمبر کے حملوں کے حوالے سے معلومات کو تلاش کرتے ہيں تو اپنی تلاش صرف سازش فروشوں کے بے بنیاد تک موقوف نہ رکھيں جو اپنے برے سیاسی عزائم کو آگے بڑھانے کيلۓ اپنی مخصوص نقطہ نظر کی ترجمانی کرنے کيساتھ قارئین کے ذہنوں میں شکوک و شبہات پیدا کر تے ہيں۔ انٹرنيٹ پر جانے مانے ماہرين اور سائنسی کميونٹيز سے منسوب ايسی مستند معلومات بھی موجود ہيں جن کے ذريعے سازشی ويڈيوز ميں اٹھاۓ جانے والے تمام سوالات کے جوابات اور الزامات کی نفی موجود ہے۔ آپ کو ان سازشوں فروشوں کے بے بنیاد نظریات کا شکار ہونے سے پہلے خود ہی اس طرح کے قابل اعتماد مواد کوملاحظہ کرنے کی ضرورت ضرورت ہے ۔

تاشفين – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

digitaloutreach@state.gov
www.state.gov
https://twitter.com/#!/USDOSDOT_Urdu
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
گيارہ ستمبر کے حملے اور بے بنياد سازشی نظريات
سال ہونے کو ہے پوچھا تھا کے محترم آپ دہشتگردی کی تعریف بیان کردیں۔۔۔
آج تک پیش کرنے سے قاصر ہیں کیوں؟؟؟۔۔۔
 

سرفراز فیضی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 22، 2011
پیغامات
1,091
ری ایکشن اسکور
3,807
پوائنٹ
376
tashfin28 صاحب مجھے افسوس ہے کہ پوسٹ پر رد عمل ظاہر کرنے کے لیے انتہائی ناپسند کا کوئی بٹن نہیں ہے ۔
آپ کی عبارتیں انگریزی سے ترجمہ کی ہوئی کیوں لگتی ہیں؟
 
Top