جب ڈائری ملالہ کی ہے ہی نہیں تو لڑائی کیسی؟؟؟
خضر بھائی ایمانداری کے ساتھ ایک بات کہوں ، آپ لگتا ہے ابھی تک ماننے کو تیار نہیں کہ یہ ڈائری اس بچی کی نہیں۔
چلیں ، آپ کی مرضی۔۔۔۔۔۔۔۔
صرف بتا دیں کہ کیا تھریک طالبان پاکستان کا یہ اقدام درست تھا؟؟؟
جناب ڈائری ملالہ کی نہ ہونے کا مطلب صرف یہ ہے کہ اس نے لکھی نہیں ہے یا تمام باتیں اس کی اپنی نہیں ہیں کیونکہ اتنی چھوٹی عمر کی لڑکی سے عام طور پر ایسی سنجیدہ مباحث پر گفتگو کبھی سنی نہیں گئی ۔
باقی اس بات میں تو کوئی شک نہیں ( جہاں تک میں سمجھ سکا ہوں ) کہ ملالہ اور اس کے باپ وغیرہ نے اس کام میں بھرپور حصہ لیا ہے اور جو انہوں نے ان کو سکھایا ، پڑھایا اس کو انہوں نے من و عن قبول کر لیا ہے ، اسی لیے تو انعامات و اکرامات کو قبول کیا گیا ہے ۔ اگر یہ تمام باتیں ان کی لا علمی میں ہوتیں تو کم ازکم جب سب کچھ شائع ہوگیا تھا اس وقت تو ان کو پتہ چل گیا تھا نا کہ اس میں کیا کچھ ہے ؟؟؟ ان کو اس بات کی تردید کر دینی چاہیے تھی ۔
اسی طرح اعلی امریکی افسران جو اس کے ساتھ مجالس ( تعلیمی مسائل کے سلسلے میں سہی ) کرتے ہیں تو یہ بھی کوئی عام بات نہیں ہے ۔
آپ کی بات بالکل ٹھیک ہے کہ میں ابھی تک اس نتیجے پر نہیں پہنچ سکا کہ اس ڈائری کا ملالہ و لالہ سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ بلکہ جو ں جوں ملالہ اور اس کے باپ کے نظریات واضح ہو رہے ہیں یقین ہوتا جارہا ہے کہ اس طرح کی گستاخی اس طرح کے لوگوں سے بعید نہیں ہے ۔ واللہ أعلم
باقی میں پہلے بھی واضح کر چکا ہوں اور اب پھر گزارش کرنا چاہتا ہوں کہ :
تحریک طالبان نے جو بھی قدم اٹھایا ہے میں اس کی قطعا تائید نہیں کرتا ۔ بلکہ اسلامی اصول و ضوابط سے معلوم ہوتا ہے کہ اس طرح کے معاملات میں اتنی جلدی نہیں ہونی چاہیے ۔ اسی لیے عین ممکن ہے کہ یہ کام بھی امریکی پلان کا ایک حصہ ہو جو طالبان بن کر سر انجام دیا گیا ہے ۔ اور تف ہے ایسے لوگوں پر جو جہاد کا نام لے کر امریکی انگلیوں پر ناچ کر پھر بھی جنت کی امید رکھتے ہوئے مار دھاڑ پر اتر آتے ہیں ۔