• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

امریکی پالیسیاں اور دین سے دستبرداری

شمولیت
جولائی 25، 2013
پیغامات
445
ری ایکشن اسکور
339
پوائنٹ
65
امریکی پالیسیاں اور دین سے دستبرداری
ویسے تو زمانوں سے ہی کفر کے یہ ذہنی وجسمانی غلام انہی کی مانتے اور انہی کی عبادت کرتے آرہے ہیں لیکن گیارہ ستمبر کے مبارک غزوہ کے بعد ان کی کفر کے لیے اطاعت اپنی آخری حدوں تک پہنچ گئی ہے۔کیونکہ طاغوتِ اکبر امریکہ کا حکم کی ان کے ارادے کے درمیان حائل ہے۔امریکہ نے جہنم کے بدلے ان کی جان ومال کا سودا کرلیا ہے اور یہ اسی کی راہ میں صبح شام کتے کی موت مرتے ہیں اور یہ ان کے ساتھ ایسا وعدہ ہے جو کیمپ ڈیوڈ اور وائٹ ہاؤس میں کیا گیا ہے۔وہ پیسے دیکر ساتھ بتاتا بھی ہے اتنا کھانا ہے اور اتنا فلاں مد میں خرچ کرنا ہے۔ساتھ ہی خبردار کرتا ہے کہ اسلامی قیادت، اسلام کے ساتھ وابستہ ہر اس عمل کی راہ پوری قوت سے روکیں جس کا ہدف مسلمانوں میں بطورِ نظام اسلام کا احیاء ہو۔​
ایسا حکم ماننے میں حکمران اور ان کے دم چھلے اور فوج کے ادارے ذرہ بھر بھی پس وپیش نہیں کرتے اور انہیں اس کی ذرہ بھر پرواہ نہیں کہ ان کا یہ عمل انہیں دائرہ اسلام سے خارج کردینے والا ہے۔وہ امریکہ کے حکم پر علاقے کا گھیراؤکر لیتے ہیں تاکہ ایسے گھیراؤمیں موجود صہیونی کافر ایک نہتی مسلمان معصوم بیٹی کو بالوں سے پکڑ کر گھسیٹے اوربے گناہ گرفتار کر کے لے جائیں۔ جب کہ ہم تو اس قوم کے وارث ہیں کہ جن کے اجداد نے ایک مسلمان بیٹی کی خاطر سندھ فتح کرلیا تھا اور اسے رہا کرواکے اسکے گھر بھیجا۔لیکن آج اسی محمد بن قاسم رحمہ اللہ کے وارث ہونے کا دعوہ کرنے والوں کی خفیہ جیلوں میں مسلمان بیٹیوں کی سسکیاں اور چیخیں سنائی دیتی ہیں۔ایساکرنے والوں کے لیے یہ معمولی کام ہیں لیکن عقیدۃ الولاء والبراء کا علم رکھنے والے جانتے ہیں کہ وہ اسلام سے خارج ہوچکے اور کفر کے کیمپ میں کھڑے ہیں!!!
تنخواہ دارعلماء کا کردار
پوری مسلمان دنیا میں نوجوانوں کے اندر بیداری کی اس لہر کے خلاف ہراول دستے کا کردار تنخواہ دارعلمائے حکومت سر انجام دے رہے ہیں۔ہم انہیں یہی کہنا چاہتے ہیں.........ہمارے بارے میں اللہ سے ڈرو اور دنیا کے تھوڑے فائدے کے لیے اپنی آخرت تباہ نہ کرو۔علمی میدان میں وہ اہل السنۃ کے عقیدہ اور اسکے اندر ایمان کی تعریفات کو بدل دینا چاہتے ہیں تاکہ طاغوتوں کے لیے ان کے کفریہ اعمال کو شریعت کی چھتری کا سایہ دیا جاسکے۔ اس کے ساتھ وہ ایسے باطل و بے دلیل فتاویٰ جاری کرتے ہیں کہ جن سے مسلمانوں کے ان سچے لوگوں کا خون مباح ہوجائے۔طاغوت کی اعانت کے لیے دینی سیاست کی راہ میں اشکالات و شبہات کو فروغ دینا ان کا مشغلہ بن چکا ہے۔جہاد ولی الامر کی اجازت اور امام کے بغیر نہیں ہوتا، موجودہ دور میں جہاد سے بہت سے فساد واقع ہوتے ہیں اور یہ کہ کمزوری کے وقت طاقتور کو تسلیم کرلینا عین اسلام ہے چاہے اہل دین غارت ہوجائیں۔پھر انہوں نے تعطیلِ جہاد، تأجیلِ جہاد اور توقیفِ جہاد کی نئی نئی اصطلاحات ایجاد کر رکھی ہیں۔
ہم نہیں کہتے کہ وہ انبیاء کے وارث علماء ہیں بلکہ ہم انہیں اہلِ علم کہتے ہیں۔اس لیے ہم انہیں خبر دار کرتے ہیں قبل اسکے کہ عامۃالناس ان کے خون کو مباح کرلیں ،اللہ سے ڈرجائیں اور حق بات بیان کریں اور دنیا وی مفادات کی خاطر آخرت کو تباہ نہ کریں بلکہ آپ انبیاء کے وارث بنیں اور اس ذمہ داری کو جو اللہ عزوجل نے آپ کے کندھوں پر ڈالی ہے اس کو ادا کریں ۔میدان میں نکلیں اور ہماری قیادت کریں اور یاد رکھیں جب ہم میدانِ جہاد میں غلطیاں کریں گے اور انکی کی درستگی کے لیے علماء ہمارے پاس نہ ہوں گے تو اس کا گناہ آپ کے کندھوں پر بھی ہوگا۔اللہ کے اس قول کو یاد رکھیں﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ اتَّقُواْ اللّهَ وَكُونُواْ مَعَ الصَّادِقِينَ ﴾ اے ایمان والو اللہ سے ڈرو اور سچے لوگوں کا ساتھ دو!!!۔
آخر میں ہم کہتے ہیں.........
پولیس کے بھائیو.........آپ کہیں گے کہ ہمارا قانون تو کسی زناء کاری اور اسکے اڈے کو تحفظ نہیں دیتا ،نہ ہی شراب خانوں کی اجازت دیتا ہے۔لیکن اس کے باوجود ایسے اڈے پورے دھڑلے کیساتھ موجود ہیں پھر اگر کوئی نوجوان اٹھ کے ایسے اڈے کو بم سے اڑادے تو کیا آپ اسے گرفتار نہیں کریں گے؟ اسے جیل میں ڈالیں گے اور ٹارچر کریں گے اور آخر میں زانیوں وشرابیوں کے عوض ایک سچے مومن کو پھانسی پر لٹکا دیں گے!!!۔تو پھر خود سوچیں آپ کس کا تحفظ کررہے ہیں؟آپ اللہ کے قانون کے رکھوالے ہیں یا وضعی کافر قانون کے پہریدار؟؟
اے فوجی بھائیو.........ملٹری پولیس کی چیک پوسٹ پر اور ہر چھائونی میں جسے تم نے انگریزوں کی ناجائز اولاد جرنیلوں کے لیے پر امن جنت بنادیا ہے،جب اس کے آفیسر میسوں میں اور آڈیٹوریموں میں کنجروں اور گویوں کے فنکشن ہورہے ہوں اور جرنیلوں اور افسروں کی بدکار اولاد وہاں فحاشی میں مصروف ہو اور تم سنی مسلمان وہاں باہر کھڑے پہرہ دے رہے ہو تاکہ پورے امن وامان سے یہ فنکشن اختتام کو پہنچ جائے ایسے میں کوئی فدائی(بقول تمہارے خود کش)وہاں آکے تمہیں اڑادے.........تو بتاؤتو سہی تم شہید ہوجاؤگے اور فدائی مردار وہلاک؟؟؟۔تم کس کا پہرہ دے رہے تھے اور وہ کہاں سے آیا۔تم نے کس کی حفاظت میں بندوق اٹھائی جب کہ مدمقابل کس کے لیے بارود لیکر آیا۔تمہارے افسر بے نماز،کرپٹ،بدکردار اور ہر بد اخلاقی مرتکب جب کہ تمہارے مخالف آنے والا ایک مجاہد،نمازی، پر ہیزگار ،اللہ اور اسکے رسول کے دین کا مددگار ،اسکے قیام طلبگار.........کیا دونوں جانب کوئی بھی برابری تمہیں نظر آتی ہے۔﴿مَا لَكُمْ كَيْفَ تَحْكُمُونَ﴾تمہیں کیا ہے کیسا حکم لگاتے ہو۔
ہم حکم نہیں لگاتے کہ تم جنتی ہو یا جہنمی بلکہ اس کا فیصلہ تو اللہ عزوجل ہی نیتوں پر کریں گے۔اعمال کا دارمدار صرف نیت پر ہے۔یہ اسلام کا سب سے بنیادی اصول ہے۔ فدائی کس نیت سے آیا اور تم کس نیت سے کھڑے تھے۔یہ موضوع طوالت کا متقاضی ہے لیکن یہاں ہم صرف ایک مثال اللہ عزوجل کی کتاب سے پیش کرتے ہیں جو اسے سمجھنے کے لیے کافی ہے۔
اللہ فرماتے ہیں
﴿وَمَن يَخْرُجْ مِن بَيْتِهِ مُهَاجِرًا إِلَى اللّهِ وَرَسُولِهِ ثُمَّ يُدْرِكْهُ الْمَوْتُ فَقَدْ وَقَعَ أَجْرُهُ عَلى اللّهِ﴾
اور جو کوئی اپنے گھر سے اللہ کی طرف ہجرت کی(نیت )سے نکلا پھر رستے میں اسے موت آگئی تو اسکا اجر اللہ کے ذمہ پورا ہوگیا۔ اب دیکھوکہ وہ بندہ ہجرت گا ہ میں پہنچ پائے یا رستے مر جائے تو محض نیت پر اس کا اجر پورا ہوگیا۔
ہم تمہیں پوری صراحت کے ساتھ دعوت دیتے ہیں.........
اے پولیس والو،اے فوجیو اور اے اسمبلیوں کے قانون سازوں صدر اور وزراء.........قبل اس کے کہ کسی دن آپ ہماری گولی یابم کا شکار ہوجائیں بحثیت ِ مسلمان اس کافر نظام سے بیزاری وبرأت کا اظہار کرو اور خلافت کے قیام کی سعی کرو.........اسلامی شریعت کا نفاذ فوج پر بالاولیٰ فرض ہے۔مجاہدین کی مخبری کرنے کی بجائے ان کے مددگار بنو.........شریعت وخلافت کے قیام کی جدو جہد میں ہمارا ساتھ دو.........دین کواپنا خون دواللہ کے لیے اپنے اعمال کو خالص کرو.........مسلمان خدائی فوجدار ہے ایک یہودی تمہارا دشمن ہے چاہے تم پر حاکم ہو اور ایک مسلمان تمہارا بھائی چاہے وہ کسی بھی ملک میں کافروں کی قید میں ہو.........نوکری و رزق کے جھوٹے بہانے اللہ کے ہاں تمہیں معذور نہ بنائیں گے.........کیا مجاہدین جو اپنا سب کچھ چھوڑ کے نکلتے ہیں ان کا کیریئر نہیں انہیں رزق کی ضرورت نہیں.........کیا ان کی فیکٹریاں ہیں جہاں سے انہیں وافر رزق آتا ہے.........اپنے مسلمان مجاہد بھائیوں کے بارے میں اللہ سے ڈرو.........شریعت و خلافت کے قیام کے لیے طالبان و القاعدہ کا ساتھ دو!!
اللہ ہم سب کا حامی وناصر ہو
اس کا لکھنے والا ایک جری شیر مجاہدابو جندل الازدی ہے جو اس وقت سعودی طاغوتوں کی سفاکانہ جیلوں میں قید ہے۔ہم اللہ سے اسکی رہائی اور سعودی طاغوتوں کی تباہی کی التجا کرتے ہیں(آمین)۔ہمیں یہ کتاب انٹر نیٹ سے میسر آئی تو ہم نے اسے بہت مفید پایا اور چاہا کہ اس کا ترجمہ کریں۔لہذا اس کا ترجمہ کرنے کے ساتھ ہی ہم نے پاکستان کے حوالے سے وہ تمام تصریحات ذکر کردیں جو کہ اس میں مذکور نہ تھیں۔اس کی وجہ بالکل واضح ہے کہ پوری مسلمان دنیا میں ایک ہی مسئلہ امت کو در پیش ہے اور ایک ہی طریقہ سے دہشت گردی کے نام پر اسے دبایا جارہا ہے۔میں اللہ سے امید کرتا ہوں کہ میں نے آپ کو ابلاغ کردیا اور حجت تمام کردی۔اب آپ جو مرضی رستہ اختیار کرلیں.
اللّٰھُمَّ ھَلْ بَلَّغْتُ .اللّٰھُمَّ ھَلْ بَلَّغْتُ اللّھُمَّ فَاشْھَدْ
مترجم:آپ کا مجاہد بھائی (اللہ کا بندہ)
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304

وَالَّذِينَ كَفَرُوا أَوْلِيَاؤُهُمُ الطَّاغُوتُ يُخْرِجُونَهُمْ مِنَ النُّورِ إِلَى الظُّلُمَاتِ ۗ أُولَٰئِكَ أَصْحَابُ النَّارِ ۖ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ سوره البقرہ ٢٥٧

اور جو لوگ کافر ہیں ان کے دوست شیطان ہیں انہیں روشنی سے اندھیروں کی طرف نکالتے
ہیں یہی لوگ دوزخ میں رہنے والے ہیں وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے-
 
Top