محمد جریر
رکن
- شمولیت
- نومبر 03، 2015
- پیغامات
- 103
- ری ایکشن اسکور
- 5
- پوائنٹ
- 37
یہ ایک امریکی ڈالر کی تصویر ہے.اس نوٹ کی چند خصوصیات ہیں جو ہمیں بطور خاص دعوت فکر دیتی ہیں.
◀اس کے بائیں طرف جو دائرہ ہے اس ميں چار غیر معمولی الفاظ و تصاویر ہیں. اہرام مصر کے اوپر چهوٹے تکون میں ایک آنکھ دکھائی گئی ہے جس کے اردگرد بے حد روشنی ہے.یہودی دماغوں نے اس علامت سے ظاہر کیا ہے کہ دجالی آنکھ بلندی سے ساری دنیا پر نظر رکھے ہوئے ہے اور اس کے راستے میں اندهیرا نہیں بلکہ روشنی ہی روشنی ہے.
◀تکون کے اوپر حصے میں جو حروف لکھے ہوئے ہیں وہ یہ ہیں"annuit coeptis".اگرچہ یہ الفاظ انگریزی کے نہیں ہیں مگر انہیں ڈالر پر تحریر کیا گیا ہے.ان الفاظ کے معنی کامیابی سے ہمکناری کے ہیں چنانچہ دنیا دیکھ رہی ہے کہ یہودی منصوبہ ساز نہایت کامیابی سے اپنے منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچارہے ہيں.زندگی کا کوئی شعبۂ ہو، تعلیم، جنگ، امن معیشت اور سياست.ان کی ہدایات سے کچھ بهی دور نہیں ہے. دجال کا اصل "فتنہ مادیت"ہی کا فتنہ ہے.اس نے ساری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے.
◀تکون کے نچلے حصے میں جو الفاظ درج ہیں وہ یہ ہیں"novus ordo seclorum".ان الفاظ سے یہودی منصوبہ سازوں کا مطلب نیا معاشرتی نظام یا نیوورلڈ آرڈر ہے.1990ءمیں"جارج بش سینئیر کا اعلان کردہ نیوورلڈ آرڈر اس منصوبے کا عملی حصہ ہے.اس لحاظ سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ نیا عالمی نظام "جارج بش"کی تخلیق نہیں بلکہ اس کے تیار کنندگان تو کوئی اور ہیں. نیا نظام برسوں کے غوروفکر کا نتیجہ تھا. آج ہم اسکے آثار اپنے گردونواح میں دیکھ رہے ہیں کہ کس طرح ہر مسلم حکومت کو نت نئے احکامات دے کر انہیں اس نظام میں جکڑا جارہا ہے.
◀تکون کی بنياد پر"mdccl xxv1"لکها ہے اگر ان اعداد کو جمع کیا جائے تو اس سے 1776ءکا سال برآمد ہوتا ہے. بظاہر یہ سال امريکہ کی آزادی کا ہے لیکن دراصل اسی سال "آرڈر آف الیومیناتی"(روشن ضمیر لوگوں کا نظام) قائم کیا گیا تھا. یہ آرڈر دنیا پر غلبے کا خفیہ منصوبہ تھا جو1776ء میں تیار ہوا اور 1990ء میں اس کی عملی شکل سامنے آ گئی.
ڈالر کی پشت پر پائی جانے والی یہ تصویر اور پراسرار حروف نہ جانے کب سے گردش میں ہیں. یہ کرنسی نوٹ آج سے نہیں بلکہ عشروں پہلے سے زیر گردش ہیں جس کے تحت یہودی منصوبہ سازوں نے اپنے خفیہ اداروں کو دنیا تک پہلے ہی پہنچادیا ہے.
◀تکون کے اوپر حصے میں جو حروف لکھے ہوئے ہیں وہ یہ ہیں"annuit coeptis".اگرچہ یہ الفاظ انگریزی کے نہیں ہیں مگر انہیں ڈالر پر تحریر کیا گیا ہے.ان الفاظ کے معنی کامیابی سے ہمکناری کے ہیں چنانچہ دنیا دیکھ رہی ہے کہ یہودی منصوبہ ساز نہایت کامیابی سے اپنے منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچارہے ہيں.زندگی کا کوئی شعبۂ ہو، تعلیم، جنگ، امن معیشت اور سياست.ان کی ہدایات سے کچھ بهی دور نہیں ہے. دجال کا اصل "فتنہ مادیت"ہی کا فتنہ ہے.اس نے ساری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے.
◀تکون کے نچلے حصے میں جو الفاظ درج ہیں وہ یہ ہیں"novus ordo seclorum".ان الفاظ سے یہودی منصوبہ سازوں کا مطلب نیا معاشرتی نظام یا نیوورلڈ آرڈر ہے.1990ءمیں"جارج بش سینئیر کا اعلان کردہ نیوورلڈ آرڈر اس منصوبے کا عملی حصہ ہے.اس لحاظ سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ نیا عالمی نظام "جارج بش"کی تخلیق نہیں بلکہ اس کے تیار کنندگان تو کوئی اور ہیں. نیا نظام برسوں کے غوروفکر کا نتیجہ تھا. آج ہم اسکے آثار اپنے گردونواح میں دیکھ رہے ہیں کہ کس طرح ہر مسلم حکومت کو نت نئے احکامات دے کر انہیں اس نظام میں جکڑا جارہا ہے.
◀تکون کی بنياد پر"mdccl xxv1"لکها ہے اگر ان اعداد کو جمع کیا جائے تو اس سے 1776ءکا سال برآمد ہوتا ہے. بظاہر یہ سال امريکہ کی آزادی کا ہے لیکن دراصل اسی سال "آرڈر آف الیومیناتی"(روشن ضمیر لوگوں کا نظام) قائم کیا گیا تھا. یہ آرڈر دنیا پر غلبے کا خفیہ منصوبہ تھا جو1776ء میں تیار ہوا اور 1990ء میں اس کی عملی شکل سامنے آ گئی.
ڈالر کی پشت پر پائی جانے والی یہ تصویر اور پراسرار حروف نہ جانے کب سے گردش میں ہیں. یہ کرنسی نوٹ آج سے نہیں بلکہ عشروں پہلے سے زیر گردش ہیں جس کے تحت یہودی منصوبہ سازوں نے اپنے خفیہ اداروں کو دنیا تک پہلے ہی پہنچادیا ہے.