آزاد
مشہور رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 363
- ری ایکشن اسکور
- 919
- پوائنٹ
- 125
امید کو جانے نہ دیں
ڈاکٹر فرحت ہاشمی حفظہا اللہ
آپ دیکھیے کہ وہی یوسف علیہ السلام ہیں اور ان کا کرتا ہے جسے دیکھ کر حضرت یعقوب علیہ السلام کی بینائی گئی۔اور انہی کا کرتا ہے کہ جس کی وجہ سے ان کی بینائی لوٹ آئی۔ تو قوت اورقابلیت کرتے کے اندر نہیں ہے بلکہ اللہ کے ہاتھ میں ہے۔ وہ چاہے تو ایک ہی چیز سے منفی اور اسی چیز سے مثبت اثرات دکھا سکتا ہے۔ اس میں ایک بہت بڑا سبق ہے ہم سب کےلیے ۔اذْهَبُواْ بِقَمِيصِي هَذَا فَأَلْقُوهُ عَلَى وَجْهِ أَبِي يَأْتِ بَصِيراً وَأْتُونِي بِأَهْلِكُمْ أَجْمَعِينَ (يوسف : 93)
جاؤ ، میری یہ قمیص لے جاؤ اور میرے والد کے منہ پرڈال دو ، ان کی بینائی پلٹ آئے گی ، اور اپنے سب اہل و عیال کو میرے پاس لے آؤ۔سب یہیں آجاؤ۔
دنیا میں یہ جو کچھ ہورہا ہے دراصل اللہ کے اذن سے ہورہا ہے۔ کسی بھی چیز سے ہمیں فائدہ پہنچتا ہے یا اسی سے کوئی نقصان ہوجاتا ہے تو دراصل اللہ کے اذن سے ہی ہوتا ہے اور ہم اسباب میں الجھ کر رہ جاتے ہیں۔ اگر ہمیں کسی چیز سے فائدہ پہنچتا ہے تو ہم سمجھتے ہیں کہ اسی کا کمال ہے اور اسی کی قدرت اور اسی کی طاقت ہے، حالانکہ اللہ کی طاقت سے، اس کے اذن سے سب کچھ ہوتا ہے اور اسی طرح اگر کسی چیز سے نقصان ہوجاتا ہے تو ہم اسی کو بلیم کرنے لگتے ہیں۔ یاد رکھیے! یہ دنیا تضادات کا مجموعہ ہے۔ اس دنیا میں ایک ہی جگہ سے، ایک ہی چیز سے، ایک ہی انسان سے اگر آپ کو فائدہ ہوسکتا ہے تو آپ کو نقصان بھی ہوسکتا ہے ۔آپ دیکھیں کہ حضرت موسیٰ علیہ السلام کا عصا تھا جس سے انہوں نے سمندر میں راستہ بنایا یعنی سمندر خشک ہوگیا ، سڑک بن گئی۔ وہی عصا پتھر پر مارا تو بارہ چشمے پھوٹ نکلے۔ تو اصل چیز عصا نہیں ، عصا کا دینے والا ہے۔
آڈیو لنکاور اگر ایک ہی انسان سے آپ کو ایک وقت میں تکلیف پہنچی ہے تو اسی انسان سے آپ کو دوسرے وقت میں خوشی پہنچنے کا امکان بھی ہے۔ اس لیے کبھی بھی کسی انسان کی ایک غلطی پر اس کےلیے ایسی نفرت دل میں نہ رکھیں کہ دوبارہ اس سے تعلق ہمیشہ کےلیے کاٹ لیں۔ دل اللہ کے اختیار میں ہیں، جدھر چاہتا ہے ، موڑدیتا ہے۔اس لیے کبھی بھی مایوس نہیں ہونا چاہیے اور کبھی بھی یہ نہیں سوچنا چاہیے کہ آج اگر حالات میرے خلاف ہیں تو کل موافق نہ ہوں گے، ہوسکتے ہیں۔ امید کو نہ جانے دیں۔