عبدالرحمن حمزہ
رکن
- شمولیت
- مئی 27، 2016
- پیغامات
- 256
- ری ایکشن اسکور
- 75
- پوائنٹ
- 85
![Writing hand :writing_hand: ✍](https://cdn.jsdelivr.net/gh/joypixels/emoji-assets@5.0/png/64/270d.png)
مولانا سید ابو الحسن علی ندوی رحمہ اللہ اپنی کتاب "منصب نبوت اور اس کے عالی مقام حاملین" میں رقم طراز ہیں:
![White heavy check mark :white_check_mark: ✅](https://cdn.jsdelivr.net/gh/joypixels/emoji-assets@5.0/png/64/2705.png)
![Fast reverse button :rewind: ⏪](https://cdn.jsdelivr.net/gh/joypixels/emoji-assets@5.0/png/64/23ea.png)
اس رد عمل کے اثرات (جو بعض اوقات خوردبین کے بغیر نہیں دیکھے جاسکتے) بہت سے ان اسلام پسند مصنفین اور داعیوں کی تحریروں میں نظر آتے ہیں جن کو موجودہ مادی فلسفوں، مغربی سیاست واقتدار کی کامیابی، اور اپنے ملک کے مسلمانوں کی غیر منظم زندگی یا غلامی، نے اسلام کے مطالعہ صورت حال کا مقابلہ کرنے اور ان فلسفوں اور نظامہائے حیات کے متوازی اسلامی فلسفہ اور نظام حیات پیش کرنے پر آمادہ کیا!!
انکی تحریروں اور تعبیروں اور ان کے طریق فکر میں اس "رد عمل" کے عکس اور سائے اس شخص کو آسانی کے ساتھ نظر آسکتے ہیں جس کو ماحول کے اثرات اور عمل ورد عمل کے سلسلہ سے آزاد ہو کر کتاب وسنت کے براہ راست مطالعہ کا موقع ملا ہے، پھر وہ ان جدید فلسفوں اور نظام ہائے حیات کی آہنی گرفت اور جسم وجان میں پیوست ہوجانے والے اثرات سے بھی واقف ہے!
"منصب نبوت اور اس کے عالی مقام حاملین" صفحہ نمبر (64-65) سے اقتباس ۔
#انتخاب: عبدالرحمن برکی