• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

انبیاء کی تعداد والی حدیث کی تخریج درکار ہے؟

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
5,001
ری ایکشن اسکور
9,806
پوائنٹ
773
علامہ البانی رحمہ اللہ کی تحقیق کے مطابق رسولوں کی تعداد سے متعلق مروی حدیث صحیح ہے اور نبیوں کی تعداد سے متعلق مروی حدیث صحیح لغیرہ ہے تفصیل کے لئے دیکھئے [سلسلة الأحاديث الصحيحة وشيء من فقهها وفوائدها 6/ 358 رقم 2668]۔

جہاں تک مسند احمد والی روایت کی بات ہے تو اس کی سند ضعیف ہے ۔

اس سلسلے کی تمام احادیث اور ان کی سندوں پر تفصیلی بحث کے لئے سلسلہ صحیحہ کا مذکورہ حوالہ دیکھیں۔
 

مشوانی

رکن
شمولیت
ستمبر 06، 2012
پیغامات
68
ری ایکشن اسکور
313
پوائنٹ
44
علامہ البانی رحمہ اللہ کی تحقیق کے مطابق رسولوں کی تعداد سے متعلق مروی حدیث صحیح ہے اور نبیوں کی تعداد سے متعلق مروی حدیث صحیح لغیرہ ہے تفصیل کے لئے دیکھئے [سلسلة الأحاديث الصحيحة وشيء من فقهها وفوائدها 6/ 358 رقم 2668]۔

جہاں تک مسند احمد والی روایت کی بات ہے تو اس کی سند ضعیف ہے ۔

اس سلسلے کی تمام احادیث اور ان کی سندوں پر تفصیلی بحث کے لئے سلسلہ صحیحہ کا مذکورہ حوالہ دیکھیں۔

جزاک الله خیر بھائی-
شیخ البانی رحم الله کا جو حوالہ آپ نے دیا ہے اس میں ١٢٤،٠٠٠ والی حدیث ضعیف ہے- جس حدیث کو شیخ نے صحیح کہا ہے اس میں ١٢٤،٠٠٠ کا ذکر نہیں- انبیاء کی تعداد والی احادیث کو محدثین نے ضعیف کہا ہے-
جزاکاللہ خیر بھائی-
 

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
5,001
ری ایکشن اسکور
9,806
پوائنٹ
773
وجملة القول: إن عدد الرسل المذكورين في حديث الترجمة صحيح لذاته، وأن عدد الأنبياء المذكورين في أحد طرقه، وفي حديث أبي ذر من ثلاث طرق، فهو صحيح لغيره، ولعله لذلك لما ذكره ابن كثير في " تاريخه " (١ / ٩٧ ) من رواية ابن حبان في " صحيحه " سكت عنه، ولم يتعقبه بشيء، فدل على ثبوته عنده. وكذلك فعل الحافظ ابن حجر في " الفتح " (٦ / ٢٥٧) والعيني في " العمدة " (٧/ ٣٠٧) ، وغيرهم [سلسلة الأحاديث الصحيحة وشيء من فقهها وفوائدها 6/ 363]
 
Top