محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,800
- پوائنٹ
- 1,069
انسانی جان کی قدر !!!
امام ابن ماجہ رحمہ اللہ سے مروی حدیثِ مبارکہ ملاحظہ ہو :
عَنْ عَبْدِ اﷲِ بْنِ عُمَرَ قَالَ : رَأَيْتُ رَسُولَ اﷲِ صلی الله عليه وآله وسلم يَطُوفُ بِالْکَعْبَةِ، وَيَقُولُ : مَا أَطْيَبَکِ وَأَطْيَبَ رِيحَکِ، مَا أَعْظَمَکِ وَأَعْظَمَ حُرْمَتَکِ، وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ، لَحُرْمَةُ الْمُؤْمِنِ أَعْظَمُ عِنْدَ اﷲِ حُرْمَةً مِنْکِ مَالِهِ وَدَمِهِ، وَأَنْ نَظُنَّ بِهِ إِلَّا خَيْرًا.
''حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اﷲ عنھما سے مروی ہے کہ انہوں نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو خانہ کعبہ کا طواف کرتے دیکھا اور یہ فرماتے سنا : (اے کعبہ!) تو کتنا عمدہ ہے اور تیری خوشبو کتنی پیاری ہے، تو کتنا عظیم المرتبت ہے اور تیری حرمت کتنی زیادہ ہے، قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں محمد کی جان ہے! مومن کے جان و مال کی حرمت اﷲ کے نزدیک تیری حرمت سے زیادہ ہے اور ہمیں مومن کے بارے میں نیک گمان ہی رکھنا چاہئے۔''
ابن ماجه،السنن،کتاب الفتن،باب حرمةدم المؤمن وماله رقم : 39322
طبراني، مسند الشاميين، : 396، رقم : 15683.
منذري، الترغيب والترهيب، 3 : 201، رقم : 3679
سند؟؟؟؟؟بسم اللہ الرحمن الرحیممومن کی حرمت کعبہ کی حرمت سے بھی زیادہ ہےگناہوں و نافرمانیوں سمیت سیاسی، فکری یا فقہی اختلافات کی بنا پر مسلمانوں کو کافر اور مشرک قرار دیتے ہوئے انہیں بے دریغ قتل کرنے والے ظالموں کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ اﷲ اور اُس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نزدیک مومن کے جسم و جان اور عزت و آبرو کی کیا اہمیت ہے۔
اور وہ لوگ جو محض بد ظنی اور سستے فتووں پر مسلمانوں کے خون کہ جس کی دنیا وما فیہا میں کوئی قیمت نہیں چکا سکتا، بہانے میں مشہور ہیں اور انکے لئے کسی مسلمان کو مارنا بالکل ایسے ہی جیسے ناک پر بیٹھی مکھی کو اڑانا۔۔
حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک مومن کی حرمت کو کعبے کی حرمت سے زیادہ محترم قرار دیا ہے۔
اللہ ہمیں حق بات سمجھنے اور اس پر عمل پیرا ہونے کی توفیق عطا فرمائے اور خون مسلم کی حرمت ہمارے دلوں میں مسخر فرمائے۔ آمین
انسانی جان کی قدر!!!
اس کی مرفوع سند کمزور ہے اور موقوف سند قوی ہےسند؟؟؟؟؟
حافظ عمران الٰہی
اس روایت کے راوی عبد اللہ بن عمر ہیں نہ کہ عبداللہ بن مسعود
سند؟؟؟؟؟
حافظ عمران الٰہی