• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

انسانی جان کی قدر !!!

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
محمد عامر یونس بھائی
اس حدیث کاحوالہ دیں۔

بسم اللہ الرحمن الرحیم
مومن کی حرمت کعبہ کی حرمت سے بھی زیادہ ہے
گناہوں و نافرمانیوں سمیت سیاسی، فکری یا فقہی اختلافات کی بنا پر مسلمانوں کو کافر اور مشرک قرار دیتے ہوئے انہیں بے دریغ قتل کرنے والے ظالموں کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ اﷲ اور اُس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نزدیک مومن کے جسم و جان اور عزت و آبرو کی کیا اہمیت ہے۔

اور وہ لوگ جو محض بد ظنی اور سستے فتووں پر مسلمانوں کے خون کہ جس کی دنیا وما فیہا میں کوئی قیمت نہیں چکا سکتا، بہانے میں مشہور ہیں اور انکے لئے کسی مسلمان کو مارنا بالکل ایسے ہی جیسے ناک پر بیٹھی مکھی کو اڑانا۔۔

حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک مومن کی حرمت کو کعبے کی حرمت سے زیادہ محترم قرار دیا ہے۔



امام ابن ماجہ رحمہ اللہ سے مروی حدیثِ مبارکہ ملاحظہ ہو :

عَنْ عَبْدِ اﷲِ بْنِ عُمَرَ قَالَ : رَأَيْتُ رَسُولَ اﷲِ صلی الله عليه وآله وسلم يَطُوفُ بِالْکَعْبَةِ، وَيَقُولُ : مَا أَطْيَبَکِ وَأَطْيَبَ رِيحَکِ، مَا أَعْظَمَکِ وَأَعْظَمَ حُرْمَتَکِ، وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ، لَحُرْمَةُ الْمُؤْمِنِ أَعْظَمُ عِنْدَ اﷲِ حُرْمَةً مِنْکِ مَالِهِ وَدَمِهِ، وَأَنْ نَظُنَّ بِهِ إِلَّا خَيْرًا.

''حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اﷲ عنھما سے مروی ہے کہ انہوں نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو خانہ کعبہ کا طواف کرتے دیکھا اور یہ فرماتے سنا : (اے کعبہ!) تو کتنا عمدہ ہے اور تیری خوشبو کتنی پیاری ہے، تو کتنا عظیم المرتبت ہے اور تیری حرمت کتنی زیادہ ہے، قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں محمد کی جان ہے! مومن کے جان و مال کی حرمت اﷲ کے نزدیک تیری حرمت سے زیادہ ہے اور ہمیں مومن کے بارے میں نیک گمان ہی رکھنا چاہئے۔''

ابن ماجه،السنن،کتاب الفتن،باب حرمةدم المؤمن وماله رقم : 39322
طبراني، مسند الشاميين، : 396، رقم : 15683.
منذري، الترغيب والترهيب، 3 : 201، رقم : 3679

اللہ ہمیں حق بات سمجھنے اور اس پر عمل پیرا ہونے کی توفیق عطا فرمائے اور خون مسلم کی حرمت ہمارے دلوں میں مسخر فرمائے۔ آمین
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
بسم اللہ الرحمن الرحیم
مومن کی حرمت کعبہ کی حرمت سے بھی زیادہ ہے
گناہوں و نافرمانیوں سمیت سیاسی، فکری یا فقہی اختلافات کی بنا پر مسلمانوں کو کافر اور مشرک قرار دیتے ہوئے انہیں بے دریغ قتل کرنے والے ظالموں کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ اﷲ اور اُس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نزدیک مومن کے جسم و جان اور عزت و آبرو کی کیا اہمیت ہے۔

اور وہ لوگ جو محض بد ظنی اور سستے فتووں پر مسلمانوں کے خون کہ جس کی دنیا وما فیہا میں کوئی قیمت نہیں چکا سکتا، بہانے میں مشہور ہیں اور انکے لئے کسی مسلمان کو مارنا بالکل ایسے ہی جیسے ناک پر بیٹھی مکھی کو اڑانا۔۔

حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک مومن کی حرمت کو کعبے کی حرمت سے زیادہ محترم قرار دیا ہے۔




اللہ ہمیں حق بات سمجھنے اور اس پر عمل پیرا ہونے کی توفیق عطا فرمائے اور خون مسلم کی حرمت ہمارے دلوں میں مسخر فرمائے۔ آمین
سند؟؟؟؟؟
حافظ عمران الٰہی
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
انسانی جان کی قدر!!!
سُرخ اشارہ توڑنا حرام اور گناہ کبیرہ ہے: سعودی مفتیِ اعظم

سعودی عرب کے مفتیِ اعظم عبدالعزیز آل الشیخ نے سڑکوں پر لگے ٹریفک کے سرخ اشارے توڑنے والے ڈرائیوروں کے خلاف ایک مرتبہ پھر فتویٰ جاری کیا ہے اور کہا ہے کہ ایسا کرنا گناہ کبیرہ اور حرام ہے۔

العربیہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق مفتی اعظم نے اپنے فتویٰ میں کہا ہے کہ ٹریفک قوانین کی اس طرح کی خلاف ورزی گناہ کبیرہ کے زمرے میں آتی ہے۔ انھوں نے اس ضمن میں قرآن مجید کی ایک آیت کا حوالہ دیا ہے جس میں اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ہے کہ
''جس نے ایک انسان کو قتل کیا ،اس نے گویا پوری انسانیت کو قتل کر دیا اور جس نے ایک شخص کو بچایا، اس نے گویا پوری انسانیت کو بچا لیا''۔

انھوں نے قبل ازیں 2010ء میں اسی قسم کا ایک فتویٰ جاری کیا تھا جس میں انھوں نے کہا تھا کہ جو کوئی بھی ٹریفک قانون کی اس طرح کی خلاف ور زی کے ذریعے کسی کی موت کا موجب بنتا ہے تو وہ قتل عمد کا مجرم گردانا جائے گا۔

واضح رہے کہ سعودی عرب میں کار حادثات کی شرح دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔یو اے ای کے روزنامہ گلف نیوز میں حال ہی میں شائع شدہ ایک رپورٹ کے مطابق سعودی مملکت میں اوسطاً روزانہ سترہ افراد سڑکوں پر حادثات کی نذر ہوجاتے ہیں۔

سعودی عرب کی نظامت عامہ برائے ٹریفک نے 2010ء میں جاری کردہ اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا تھا دارالحکومت الریاض میں سڑکوں پر ایک تہائی حادثات ڈرائیور حضرات کی جانب سے ٹریفک اشاروں کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے پیش آتے ہیں۔

منگل 29 جمادی الثانی 1435هـ - 29 اپریل 2014م
سعودی عرب کے مفتیِ اعظم عبدالعزیز آل الشیخ
الریاض ۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344

قال الإمام الألباني : صحيح .
وفي السلسلة الصحيحة رقم : 3420 : قال الإمام رحمه الله :
(مرحباً بكِ من بيتٍ، ما أعظمَكِ، وأعظمَ حرمَتَكِ! وللمؤمنُ أعظمُ حرمةً عند اللهِ منكِ، إن اللهَ حرّم منكِ واحدةَّ، وحرّمَ مِنَ المؤمنِ ثلاثاً: دمَه، ومالَه، وأن يُظَنَّ به ظنُّ السُّوءِ) .
أخرجه البيهقي في "شعب الإيمان" (5/296-297/6706) من طريقين عن حفص بن عبد الرحمن عن شبل عن ابن أبي نجيح عن مجاهد عن ابن عباس قال: نظر رسول الله - صلى الله عليه وسلم - إلى الكعبة فقال: "ما أعظم حرمتك! ".
وفي الطريق الأخرى:لما نظر رسول الله - صلى الله عليه وسلم - إلى الكعبة قال:
"مرحباً بك ... " إلخ.
قلت: وهذا إسناد حسن، رجاله ثقات رجال الشيخين؛ غير حفص بن عبد الرحمن- وهو النيسابوري القاضي-؛ قال الذهبي في " الكاشف"، والعسقلاني في " التقريب ": " صدوق
إلى أن قال الإمام الألباني : هذا؛ وقد كنت ضعفت حديث ابن ماجه هذا في بعض تخريجاتي وتعليقاتي قبل أن يطبع "شعب الإيمان"، فلما وقفت على إسناده فيه، وتبينت حسنه؛ بادرت إلى تخريجه هنا تبرئة للذمة، ونصحاً للأمة داعياً: (ربنا لا تؤاخذنا إن نسينا أو أخطأنا) ، وبناء عليه؛ ينقل الحديث من "ضعيف الجامع الصغير" و"ضعيف سنن ابن ماجه " إلى صحيحيهما .
وفي الجملة : فالحديث بمجموع طرقه صحيح ؛ فهو مروي عن أكثر من صحابي ، بل بأكثر من طريق عن ابن عباس ، بعضها حسن لذاته


اس عبارت کا خلاصہ یہ ہے کہ البانی صاحب نے پہلے اس روایت کو ضعیف قرار دیا تھا لیکن بعد رجوع کر لیا اور اس ر وایت پر مستند ہونے کا حکم لگایا ، واللہ اعلم بالصواب
 

ماریہ انعام

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 12، 2013
پیغامات
498
ری ایکشن اسکور
377
پوائنٹ
164
ان شہیدوں کی دیّت اہلِ کلیسا سے نہ مانگ​
قدرو قیمت میں ہے جن کا خون حرم سے بڑھ کر​
 
Top