- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
انصار سے بغض رکھنے والا
رسول مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انصار کے متعلق فرمایا:
قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم :
(( أَلْأَنْصَارُ … لَا یُبْغِضُھُمْ إِلاَّ مُنَافِقٌ … مَنْ أَبْغَضَھُمْ أَبْغَضَہُ اللّٰہُ۔ ))1
’’ ان (انصار) سے بغض صرف منافق ہی رکھتا ہے، جس نے ان سے دشمنی کی اللہ ان کو مبغوض رکھتا ہے۔ ‘‘
شرح … انصار: وہ لوگ جنہوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے ساتھ ہجرت کرنے والے صحابہ کو پناہ دی اور ان کی ضروریات زندگی پوری کیں، ان کو اپنے مال و دولت حتیٰ کہ اپنے آپ سے بھی زیادہ ترجیح دی، لہٰذا ایسا کام عرب و عجم کے لوگوں کو کیسے بھا سکتا ہے۔ چنانچہ ان سے دشمنی شروع ہوگئی اور عداوت بغض کو لاتی ہے اور ان کی مذکورہ صفات لازمی طور پر حسد بھی پیدا کرتی ہیں اور حسد بھی بغض کو کھینچ لاتا ہے، اسی لیے انصار سے بغض رکھنا منع کیا گیا اور اس کو نفاق کی علامت گردانا گیا جیسے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( آیَۃُ الْاِیْمَانِ حُبُّ الْأَنْصَارِ، آیَۃُ الْمُنَافِقِ بُغْضُ الْأَنْصَارِ۔ ))2
’’ کہ انصار سے محبت ایمان کی نشانی اور نفاق کی علامت انصار سے بغض ہے۔ ‘‘
آپس کی جنگیں اور لڑائیاں اگرچہ بغض کی داعی ہیں مگر بغض مذکورہ نظریہ کے تحت نہیں تھا بلکہ وقتی معاملہ کی وجہ سے تھا جو مخالفت کا تقاضا کرتا تھا اسی لیے ان میں سے کسی نے بھی ایک دوسرے پر نفاق کا حکم نہیں لگایا۔
اس معاملہ میں ان کی حالت احکامات میں اجتہاد کرنے والوں کی طرح ہے یعنی درستی کو پہنچنے والے کے لیے دوہرا اجر اور غلطی کرنے والے کے لیے ایک ثواب۔ جو انسان انصار کا مرتبہ اور دین اسلام کے لیے ان کی خدمات، اسلام کی خاطر ساری دنیا سے عداوت، ملت کے لیے ان کا ایثار رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی ان سے محبت اور ان کا آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم سے پیار دیکھنے کے باوجود بغض رکھتا ہے تو یہ اس کے نفاق اور نیت کے خراب ہونے کے لیے بالکل واضح دلیل ہے۔ واللہ اعلم3
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
1- أخرجہ البخاري في کتاب مناقب الأنصار، باب: حب الأنصار من الإیمان، رقم: ۳۷۸۳۔
2- أخرجہ البخاري في کتاب الإیمان، باب: علامۃ الإیمان حب الأنصار، رقم: ۳۷۸۴۔
3- فتح الباری، ص: ۶۳؍۱۔ شرح مسلم للنووی، ص: ۶۴؍۲۔
اللہ تعالی کی پسند اور ناپسند