حق کی طرف رجوع
رکن
- شمولیت
- ستمبر 12، 2013
- پیغامات
- 143
- ری ایکشن اسکور
- 227
- پوائنٹ
- 40
انکار حق کی وجوہات !!!!
- سچی، کھری ،ٹھوس اور موافق واقعہ بات کو حق کہتے ہیں اس اعتبار سے قران مجید اور احادیث نبویﷺ حق کی اعلیٰ ترین صورتیں ہیں۔ان دونوں میں ایک حرف بھی ایسا نہیں جو خلاف حق ہو ۔یہی وجہ ہے کہ ہر ذی شعور اور صاحب عقل وحلم جب ان کا مطالعہ کرتا ہے تو بے ساختہ یہ کہہ اٹھتاہے :أی وربی إنہ لحق"اللہ کی قسم !یہ حق ہے ۔"
- خرد ودانش کا تقاضہ ہے کہ آدمی حق کو پائے تو اسے قبول کرے ۔
- جسے حق پر دیکھے،اس کا ساتھ دے۔صدائے حق کو بلند کرے ۔سمجھ دار آدمی اپنی سمجھ داری کو بروئے کار لا کر حق کو تسلیم کرتا ہے ۔
- بعض اوقات آدمی عقل ودانش سے بہرہ ور ہوتا ہے،اسے مکمل آگا ہی ہوتی ہے کہ حق کیا ہے اور نا حق کیا ہے ،صحیح کون ہے ،غلط کیا ہے ؟لیکن اس کے باوجود وہ قبول حق سے جی چراتا ہے ۔انکار حق کے لیے مختلف تاویلات اور تلبیسات کے سہارے تلاش کرتا ہے ۔جھوٹے مخمصوں کو بنیاد بنا کر خود کو تسلی دیتا ہے راہ حق کی کٹھن اور پر آشوب راہوں پر جینے کی بجائے دنیاوی چکا چوند اور زیبائش وآرائش کو ترجیح دیتاہے۔ایسے لوگ دنیا ہی کو سب کچھ سمجھتے ہیں۔وہ بھول جاتے ہیں کہ دنیا عارضی ہے،فانی ہے اور جلد ختم ہوجانے والی ہے ۔دنیا میں جو بھی آیا ہے،چلا گیا ہے۔بڑے بڑے فراعنہ جو خود کو رب اعلیٰ کہلاتے رہے ،حق اور حق کوماننے والوں کا قتل عام کرتے رہے،آج قصہٴپارینہ بننے کے ساتھ سامان عبرت بن چکے ہیں ۔دنیا میں کوئی اچھے الفاظ میں ان کو یاد کرنے والا نہیں ہے ۔اس کے برعکس جو لوگ جان جوکھوں میں ڈال کر حق کا علم لہراتے رہے، وہ اگرچہ دنیاوی اعتبار سے کمزور تھے۔دنیا،اس کی رنگینیوں اور اس کے متائے غرور سے کچھ ان کے پاس نہ تھا،لیکن صدائے حق بلند کرنے اور قبول حق کی وجہ سے آج اگرچہ وہ سینہٴ ارض پر موجود نہیں،لیکن ان کا روشن تذکرہ تاریخ حق کے ماتھے کا جھومر ہے۔یہ لوگ تاقیامت زندہ رہیں گے اور اپنے محسنین اور متبعین سے اسوہٴ حق بننے کی داد وتحسین وصول کرتے رہیں گے۔
- طلبا کو ایسے عظیم لوگوں کے حالات کا مطالعہ کرنا چاہیے اور ساری زندگی کے لیے یہ اسلو ب بنا لینا چاہیے کہ حق کو قبول کرنا ہے،وہ جہاں بھی ہوجس کے ساتھ بھی ہواوراس کا علمبردار جو بھی ہو،ماضی میں بہت سے لوگ ایسے گزرے ہیں جو حق کو پالینے کے بعد محض لغو اور بے معنی اعتراضات اور اسباب کی وجہ سے قبول حق سے انحراف کے مرتکب ہوئے،آج بھی بہت سے لوگ نئی آرائشوں کا شکار ہو کر حق کو قبول کرنے سے انکار کر دیتے ہیں۔ہر شخص کو اپنا جائزہ لینا چاہیے کہ کہیں میں غلط روش اپنا کر انکار حق کا مرتکب تو نہیں ہورہا ۔
کیا کہیں میرے اندر انکار حق کی وجوہات میں سے کوئی وجہ تو نہیں پائی جار ہی ۔انکار حق کے اسباب اور اس کی وجوہ کیا ہیں ذیل میں ہم ان کا تذکرہ کرتے ہیں: