• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

انگلش عبارت کا اردو ترجمہ کیجئے

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
درج ذیل امیج میں انگریزی مضمون کا اردو ترجمہ لکھیں ، اس کا جواب دینا ہے
ان باکس میں ایک بھائی نے بھیجا ہے اس کا جواب طلب کر رہے ہیں :
محترم بھائی @محمد نعیم یونس صاحب
14285f97492fb27fb53f349e0b280b47.jpg
 

مظاہر امیر

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 15، 2016
پیغامات
1,427
ری ایکشن اسکور
411
پوائنٹ
190
یہ لفظ بہ لفظ ترجمہ تو نہیں ہے ، لیکن مذکورہ بالا عبارت میں یہی لکھا ہے۔
حکمرانوں کی اطاعت کرو چاہے وہ تمہارے ساتھ زیادتی ہی کیوں نہ کریں تاکہ خون خرابہ نہ ہو ۔
امام الشوکانی (متوفی 1250 ھجری) نے اپنی کتاب رفع الاساطین فی حکم الاتصال بالسلاطین (صفحہ 81-82) پر کہا ہے :
اقتباس: یہ اچھی طرح سے عالی رتبہ کتاب (القرآن) میں حکم قائم ہوا ہے کہ ہمیں حکمرانوں کی اطاعت کرنی چاہیئے ۔ اللہ تعالیٰ نے کہا ہے کہ حکمرانوں کی اطاعت کرو میری اور رسول اللہ ﷺ کی اطاعت کے بعد ۔ احادیث کے کئی مجموعوں میں ( یعنی کے بنیادی سنہ کی کتب میں ، اور دوسری کتابوں میں لکھا ہے کہ حکمرانوں کی اطاعت واجب ہے اور ان کی زیادتیوں پر صبر کی تلقین ہے ۔
احادیث میں سے ایک حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حکم دیا کہ انکی اطاعت کرو (حکمرانوں کی ) جس کے الفاظ کچھ اسطرح ہیں : " اگر وہ تمہاری پشت پر مارے اور تمہاری پونجی بھی لے لے ۔ " اور یہ بھی شواہد کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا گیا ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا : " یہ جن حقوق کے حقدار ہیں انکو (حکمرانوں کو) دے دو اورجن حقوق کے تم حقدار ہو اس کے لئے اللہ تعالیٰ سے دعا کرو ۔ "
روایت کیا گیا ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ، آپ ﷺ نے فرمایا : کچھ حکمران تم میں ایسے آئیں گے جو نماز میں تاخیر کریں گے اسکے افضل وقت سے ۔ " آپ ﷺ سے دریافت کیا گیا "تو اس وقت ہم کیا کریں ؟" آپ ﷺ نے فرمایا :" تم اپنی نماز گھروں میں اسکے وقت پر پڑھ لینا اور جب وہ پڑھیں تو انکے ساتھ بھی پڑھ لینا۔ " انہوں نے کہا کہ کیوں آُ پ ایسی نصیحت کررہے ہیں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : " اس لئے کہ خون نہ بہے "۔


 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
محترم بھائی @ابن داود ۔۔ توجہ فرمائیں۔۔۔۔
اگر مناسب سمجھیں تو براہ مہربانی اس سوال کا جواب دیجئے ، جزاکم اللہ تعالیٰ خیراً
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
ترجمہ سے مضمون میں جو احادیث منقول ہیں ان میں بعض درج ذیل ہیں :
فكيف وقد ثبت في الكتاب العزيز الأمر بطاعة أولي الأمر، وجعل الله أولي الأمر وطاعتهم بعد طاعة الله سبحانه، وطاعة رسوله- صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ - (1). وتواتر في السنة المطهرة في الأمهات وغيرها، أنها تجب الطاعة لهم (2)، والصبر على جورهم.
وفي بعض الأحاديث الصحيحة المشتملة على الأمر بالطاعة لهم أنه قال- صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ -: " وإن ضرب ظهرك، وأخذ مالك " (3).
وصح عنه- صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ -أنه قال: " أعطوهم الذي لهم، واسألوا الله الذي لكم " (4)، وصح في السنة المطهرة أنها: " تجب الطاعة لهم ما أقاموا الصلاة " (5).
أخرج مسلم في صحيحه رقم (66/ 1855): من حديث عوف بن مالك الأشجعي قال: سمعت رسول الله - صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ - يقول: " خيار أئمتكم الذين تحبونهم ويحبونكم، وتصلون عليهم، ويصلون عليكم، وشرار أئمتكم الذين تبغضونهم ويبغضونكم وتلعنوهم ويلعنونكم " قالوا لنا: يا رسول الله أفلا ننابذهم عند ذلك قال: " لا. ما أقاموا فيكم الصلاة. لا. ما أقاموا فيكم الصلاة. لا من ولي عليه وال فرآه يأتي شيئًا من معصية الله، فليكره ما يأتي معصية الله. ولا تنزعن يدًا من طاعة ".
حاشیہ :
(1) (1) يشير على قوله تعالى: {يا أيها الذين آمنوا أطيعوا الله وأطيعوا الرسول وأولي الأمر منكم فإن تنازعتم في شيء فردوه إلى الله والرسول إن كنتم تؤمنون بالله واليوم الآخر ذلك خير وأحسن تأويلا} [النساء: 59].
(2) منها ما أخرجه البخاري في صحيحه (7142) من حديث أنس مرفوعًا: " اسمعوا وأطيعوا وإن استعمل عليكم عبد حبشي كأن رأسه زبيبة ما أقام فيكم كتاب الله ".
ومنها: ما أخرجه البخاري رقم (7144) ومسلم رقم (38/ 1839) من حديث ابن عمر قال: قال - صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ -: " على المرء المسلم السمع والطاعة فيما أحب أو كره إلا أن يؤمر بمعصية فإن أمر بمعصية فلا سمع ولا طاعة ".


(3).أخرجه مسلم رقم (52/ 1847) من حديث حذيفة بن اليمان: أن رسول الله - صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ - قال: " يكون بعدي أئمة لا يهتدون بهديي ولا يستنون بسنتي، وسيقوم فيكم رجال قلوبهم قلوب الشياطين في جثمان إنسان " قال قلت: كيف أصنع يا رسول الله إن أدركت ذلك؟ قال: " تسمع وتطيع وإن ضرب ظهرك وأخذ مالك فاسمع وأطع ".
[FONT=Simplified Arabic, serif](5)
أخرج مسلم في صحيحه رقم (66/ 1855): من حديث عوف بن مالك الأشجعي قال: سمعت رسول الله - صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ - يقول: " خيار أئمتكم الذين تحبونهم ويحبونكم، وتصلون عليهم، ويصلون عليكم، وشرار أئمتكم الذين تبغضونهم ويبغضونكم وتلعنوهم ويلعنونكم " قالوا لنا: يا رسول الله أفلا ننابذهم عند ذلك قال: " لا. ما أقاموا فيكم الصلاة. لا. ما أقاموا فيكم الصلاة. لا من ولي عليه وال فرآه يأتي شيئًا من معصية الله، فليكره ما يأتي معصية الله. ولا تنزعن يدًا من طاعة ))
[/FONT]​
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
محترم @شاکر بھائی!
اسی مراسلے کی پہلی پوسٹ میں محترم شیخ اسحاق سلفی صاحب نے آج صبح مجھے 11:53پر ٹیگ کیا ہے۔۔ جس کی مجھے اطلاع نہیں ملی۔ اور اس کا مشاہدہ میں پہلے بھی کر چکا ہوں کہ شیخ اسحاق سلفی صاحب کا ٹیگ مجھے موصول نہیں ہو تا۔۔
آج شام 05:19 پر وجاہت بھائی نے مجھے ایک مراسلے میں ٹیگ کیا جس کی اطلاع مجھے موصول ہوگئی تھی۔۔

یہ دیکھیں حالیہ الرٹ کی تفصیل:

upload_2017-3-12_7-8-21.png

برائے مہربانی اس معاملے کو دیکھیں۔۔ جزاک اللہ خیرا
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
مندرجہ بالا انگریزی تحریر کا @مظاہر امیر بھائی نے ترجمہ پیش کردیا ہے۔
اس پر ایک نکتہ پیش کرنے کی جسارت چاہوں گا؛
اور یہ بھی شواہد کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا گیا
یہاں اگر'' شواہد ''کے بجائے، ''صحیح و قابل اعتماد روایت'' کہا جائے تو مناسب ہوگا!
کیونکہ انگریزی عبارت میں اس کی صحت کا اقرار ہے، جبکہ صرف ''شواہد ''کے لفظ میں صحت کا اقرار شامل نہیں!
لیکن تحریر میں سوال کیا کیا گیا ہے؟ یہ سمجھنے سے میں قاصر ہوں!
اب اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ غالباً سائل امام شوکانی کے بیان کردی تحریر میں احادیث کے حوالہ سے جاننا چاہتے ہوں، کہ یہ صحیح ہیں!
اور حکمرانوں کی اطاعت کے متعلق جاننا چاہتے ہوں!
تو قرآن کی آیت اور احادیث @اسحاق سلفی بھائی نے بحوالہ نقل کردیں ہیں!
اور یہ احادیث بالکل صحیح ہیں!
لہٰذا حکمرانوں کے حوالہ سے قرآن و حدیث سے ثابت شدہ حکم یہی ہے کہ ان کی اطاعت کی جائے گی! خواہ وہ ظالم ہوں، فاسق ہوں!
جب تک کہ ان کی تکفیر نہیں کی جاتی، حکمرانوں کی اطاعت کو قرآن و سنت کے لازم قرار دیا ہے!
ایک قید اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے تمام مخلوق کی اطاعت کے لئے بتلا دی ہے، جس میں حکمران بھی شامل ہیں ، والدین بھی اور دیگر تمام بھی!
وہ ہے:
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، وَابْنُ بَشَّارٍ، وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّى، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ زُبَيْدٍ، عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ، عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ عَلِيٍّ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ جَيْشًا، وَأَمَّرَ عَلَيْهِمْ رَجُلًا، فَأَوْقَدَ نَارًا، وَقَالَ: ادْخُلُوهَا، فَأَرَادَ نَاسٌ أَنْ يَدْخُلُوهَا، وَقَالَ الْآخَرُونَ: إِنَّا قَدْ فَرَرْنَا مِنْهَا، فَذُكِرَ ذَلِكَ لِرَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ لِلَّذِينَ أَرَادُوا أَنْ يَدْخُلُوهَا: «لَوْ دَخَلْتُمُوهَا لَمْ تَزَالُوا فِيهَا إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ»، وَقَالَ لِلْآخَرِينَ قَوْلًا حَسَنًا، وَقَالَ: «لَا طَاعَةَ فِي مَعْصِيَةِ اللهِ، إِنَّمَا الطَّاعَةُ فِي الْمَعْرُوفِ.
زبید نے سعد بن عبیدہ سے، انہوں نے ابوعبدالرحمٰن سے، انہوں نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک لشکر بھیجا اور ایک شخص کو ان کا امیر بنایا، اس (امیر) شخص نے آگ جلائی اور لوگوں سے کہا: اس میں داخل ہو جاؤ۔ کچھ لوگوں نے اس میں داخل ہونے کا ارادہ کر لیا اور کچھ لوگوں نے کہا: ہم آگ ہی سے تو بھاگے ہیں، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس واقعے کا ذکر کیا گیا تو آپ نے ان لوگوں سے جو آگ میں داخل ہونا چاہتے تھے، فرمایا: "اگر تم آگ میں داخل ہو جاتے تو قیامت تک اسی میں رہتے۔" اور دوسروں کے حق میں اچھی بات فرمائی اور فرمایا: "اللہ تعالیٰ کی معصیت میں کسی کی اطاعت نہیں، اطاعت صرف نیکی میں ہے''
صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِمَارَةِ (بَابُ وُجُوبِ طَاعَةِ الْأُمَرَاءِ فِي غَيْرِ مَعْصِيَةٍ، وَتَحْرِيمِهَا فِي الْمَعْصِيَةِ)
صحیح مسلم: کتاب: امور حکومت کا بیان (باب: گناہ کے کاموں کے علاوہ دوسرے کاموں میں حکام کی اطاعت اور گناہ کے کاموں میں اطاعت کی حرمت)

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ زُبَيْدٍ عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ جَيْشًا وَأَمَّرَ عَلَيْهِمْ رَجُلًا فَأَوْقَدَ نَارًا وَقَالَ ادْخُلُوهَا فَأَرَادُوا أَنْ يَدْخُلُوهَا وَقَالَ آخَرُونَ إِنَّمَا فَرَرْنَا مِنْهَا فَذَكَرُوا لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لِلَّذِينَ أَرَادُوا أَنْ يَدْخُلُوهَا لَوْ دَخَلُوهَا لَمْ يَزَالُوا فِيهَا إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ وَقَالَ لِلْآخَرِينَ لَا طَاعَةَ فِي مَعْصِيَةٍ إِنَّمَا الطَّاعَةُ فِي الْمَعْرُوفِ.
ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے غندر نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ‘ ان سے زبید نے ‘ ان سے سعد بن عبیدہ نے ‘ ان سے ابو عبد الرحمن نے اور ان سے حضرت علی رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک لشکر بھیجا اور اس کاامیر ایک صاحب عبد اللہ بن حذافہ سہمی کو بنا یا ‘ پھر ( اس نے کیا کیا کہ ) آگ جلوائی اور ( لشکریوں سے ) کہا کہ اس داخل ہو جاؤ۔ جس پر بعض لوگوں نے داخل ہونا چاہا لیکن کچھ لوگوں نے کہا کہ ہم آگ ہی سے بھاگ کر آئے ہیں ۔ پھر اس کا ذکر آنحضرت سے کیا تو آپ نے ان سے فرمایا ‘ جنہوں نے آگ میں داخل ہونے کا ارادہ کیا تھا کہ اگر تم اس میں داخل ہو جاتے تو اس میں قیامت تک رہتے اور دوسرے لوگوں سے کہا کہ اللہ تعالیٰ کی نا فرمانی میں کسی کی اطاعت حلال نہیں ہے اطاعت صرف نیک کاموں میں ہے ۔
‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَخْبَارِ الآحَادِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي إِجَازَةِ خَبَرِ الوَاحِدِ الصَّدُوقِ فِي الأَذَانِ وَالصَّلاَةِ وَالصَّوْمِ وَالفَرَائِضِ وَالأَحْكَامِ)
صحیح بخاری: کتاب: خبر واحد کے بیان میں (باب : ایک سچے شخص کی خبر پر اذان نماز روزے فرائض سارے احکام میں عمل ہونا)
 
Last edited:

musaibaziz111

رکن
شمولیت
جنوری 12، 2017
پیغامات
12
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
31
السلام علیکم ورحمتہ للّہ
جی یہ سوال میں نے ہی بہیجا تھا محترم اسحاق صاحب کو میرا سوال ہے کہ جو یہ حکمران بیان ہوا ہے اوپر کیا یہ اسلامی امیر ہے یا جمہوری امیر یہ سمجھائے اور اس اطاعت کے مطلق علمائے کرام کے اقوال کیا ہے جیسے ابن تیمیہ رحمہ اللہ
شیخ البانی رحمہ اللہ اور دوسروں کا

Sent from my Redmi 3S using Tapatalk
 
Top