Aamir
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 16، 2011
- پیغامات
- 13,382
- ری ایکشن اسکور
- 17,097
- پوائنٹ
- 1,033
السلام علیکم.
مجھے ان احادیث کا عربی متن چاہیے .. عربی متن بغیر اعراب والے چاہیے. امید ہے آپ لوگ میری مدد کرینگے.
1-
ابو حازم سھل بن سعد ساعدی سے روایت کرتے ہیں کہ لوگوں (اصحاب) کو حکم تھا کہ ہر نمازی نماز (یعنی کھڑے ہونے والی حالت میں) اپنا دایاں ہاتھ بائیں کلائی اور بازو پر رکھے ۔راوی ابو حازم (سلمۃ بن دینار ) کہتے ہیں کہ میں اس طرح جانتا ہوں کہ یہ حدیث رسول اللہ ﷺ تک مرفوع ہے یعنی یہ آپکا ہی حکم تھا ۔
2-
وائل بن حجر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺکے ساتھ نماز پڑھی تو آپ نے اپنا دایاں ہاتھ مبارک اپنے بائیں ہاتھ مبارک کے اوپر اپنے سینے مبارک پر رکھا ۔ (صحیح ابن خزیمہ ص۲۴۳ج۱)
3-
قبصیہ بن ھلب تابعی نے اپنے والد ھلب ؓ سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا کہ آپؐ نماز سے دائیں اور بائیں پھر رہے تھے ۔اور میں نے آپؐ کو دیکھا کہ نماز میں اپنے دائیں ہاتھ کو بائیں ہاتھ پر رکھ کر سینے پر رکھا۔ (مسند الامام احمد بن حنبل ص ۲۲۶ ج ۵)
4-
وائل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺکو دیکھا کہ آپ نے اپنا دایاں ہاتھ بائیں پر رکھ کر ان کو سینے پر رکھا ۔ (طبقات المحدثین باصبھان لابی الشیخ ص ۱۴۸ج ۱ قلمی ، البیہقی ص۳۵ ج۲)
5-
طاؤس یمانی تابعی سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نماز میں ہوتے تو اپنا دایاں ہاتھ بائیں ہاتھ کے اوپر رکھ کر اپنے سینے پر باندھتے تھے ۔ (المراسیل لابی داؤد ص۶ المصری والباکستان والمعرفۃ السنن والآثار ص ۱۹۷ ج ۱ المصور )
6-
وائل بن حجر ؓ سے روایت ہے کہ میں رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا آپ جب مسجد کی طرف اٹھے پھر محراب میں داخل ہوئے اور اللہ اکبر کہہ کے دونوں ہاتھ اوپر اٹھائے پھر دایاں ہاتھ بائیں پر رکھ کر سینے پر رکھا ۔ (سنن الکبری ص ۳۰ ج ۲ ومجمع الزوائد ص۱۲۴ ج۲ طبرانی کبیر ص۵۰ج۲۲)
7-
امیر المؤمنین علی بن ابی طالب سے روایت ہے کہ انہوں نے قرآن کی اس آیت فصل لربک وانحر (الکوثر پ ۳۰) کی تفسیر کرتے ہوئے فرمایا کہ دائیں ہاتھ کو بائیں ہاتھ کی کلائی کے درمیان پر رکھ کر نماز میں ہاتھوں کو سینے پر رکھا جائے۔(تفسیر الدرالمنثور للسیوطی ص۴۰۳ ج۶ تفسیر فتح القدیر للشوکانی ص۴۹ ج۵) ۔
8-
مفسر قرآن عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنھما سے مروی ہے کہ انھوں نے وانحر کی تفسیر کرتے ہوئے فرمایا کہ نماز میںدایاں ہاتھ بائیں ہاتھ پر رکھ کر سینے کے پاس باندھنا چاہیئے ۔ (الدرالمنثور ص۴۰۳ ج۶ )
9-
رسول اللہ ﷺ کے صحابی عبداللہ ابن جابر البیاضی الانصاری سے عقبہ ابن ابی عائشہ سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے ان کو دیکھا کہ نماز میں اپنا ایک ہاتھ یعنی دایاں اپنی کلائی اور بازو پر رکھے ہوئے تھے اس روایت کی سند حسن ہے۔ - ص۱۰۵ ج۲ والثقات لابن حبان ص۲۲۸ج۵)
مجھے ان احادیث کا عربی متن چاہیے .. عربی متن بغیر اعراب والے چاہیے. امید ہے آپ لوگ میری مدد کرینگے.
1-
ابو حازم سھل بن سعد ساعدی سے روایت کرتے ہیں کہ لوگوں (اصحاب) کو حکم تھا کہ ہر نمازی نماز (یعنی کھڑے ہونے والی حالت میں) اپنا دایاں ہاتھ بائیں کلائی اور بازو پر رکھے ۔راوی ابو حازم (سلمۃ بن دینار ) کہتے ہیں کہ میں اس طرح جانتا ہوں کہ یہ حدیث رسول اللہ ﷺ تک مرفوع ہے یعنی یہ آپکا ہی حکم تھا ۔
2-
وائل بن حجر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺکے ساتھ نماز پڑھی تو آپ نے اپنا دایاں ہاتھ مبارک اپنے بائیں ہاتھ مبارک کے اوپر اپنے سینے مبارک پر رکھا ۔ (صحیح ابن خزیمہ ص۲۴۳ج۱)
3-
قبصیہ بن ھلب تابعی نے اپنے والد ھلب ؓ سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا کہ آپؐ نماز سے دائیں اور بائیں پھر رہے تھے ۔اور میں نے آپؐ کو دیکھا کہ نماز میں اپنے دائیں ہاتھ کو بائیں ہاتھ پر رکھ کر سینے پر رکھا۔ (مسند الامام احمد بن حنبل ص ۲۲۶ ج ۵)
4-
وائل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺکو دیکھا کہ آپ نے اپنا دایاں ہاتھ بائیں پر رکھ کر ان کو سینے پر رکھا ۔ (طبقات المحدثین باصبھان لابی الشیخ ص ۱۴۸ج ۱ قلمی ، البیہقی ص۳۵ ج۲)
5-
طاؤس یمانی تابعی سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نماز میں ہوتے تو اپنا دایاں ہاتھ بائیں ہاتھ کے اوپر رکھ کر اپنے سینے پر باندھتے تھے ۔ (المراسیل لابی داؤد ص۶ المصری والباکستان والمعرفۃ السنن والآثار ص ۱۹۷ ج ۱ المصور )
6-
وائل بن حجر ؓ سے روایت ہے کہ میں رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا آپ جب مسجد کی طرف اٹھے پھر محراب میں داخل ہوئے اور اللہ اکبر کہہ کے دونوں ہاتھ اوپر اٹھائے پھر دایاں ہاتھ بائیں پر رکھ کر سینے پر رکھا ۔ (سنن الکبری ص ۳۰ ج ۲ ومجمع الزوائد ص۱۲۴ ج۲ طبرانی کبیر ص۵۰ج۲۲)
7-
امیر المؤمنین علی بن ابی طالب سے روایت ہے کہ انہوں نے قرآن کی اس آیت فصل لربک وانحر (الکوثر پ ۳۰) کی تفسیر کرتے ہوئے فرمایا کہ دائیں ہاتھ کو بائیں ہاتھ کی کلائی کے درمیان پر رکھ کر نماز میں ہاتھوں کو سینے پر رکھا جائے۔(تفسیر الدرالمنثور للسیوطی ص۴۰۳ ج۶ تفسیر فتح القدیر للشوکانی ص۴۹ ج۵) ۔
8-
مفسر قرآن عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنھما سے مروی ہے کہ انھوں نے وانحر کی تفسیر کرتے ہوئے فرمایا کہ نماز میںدایاں ہاتھ بائیں ہاتھ پر رکھ کر سینے کے پاس باندھنا چاہیئے ۔ (الدرالمنثور ص۴۰۳ ج۶ )
9-
رسول اللہ ﷺ کے صحابی عبداللہ ابن جابر البیاضی الانصاری سے عقبہ ابن ابی عائشہ سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے ان کو دیکھا کہ نماز میں اپنا ایک ہاتھ یعنی دایاں اپنی کلائی اور بازو پر رکھے ہوئے تھے اس روایت کی سند حسن ہے۔ - ص۱۰۵ ج۲ والثقات لابن حبان ص۲۲۸ج۵)