• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ان معتبر شروط کا بیان جو راوی میں ہونا ضروری ہیں:

ناصر رانا

رکن مکتبہ محدث
شمولیت
مئی 09، 2011
پیغامات
1,171
ری ایکشن اسکور
5,454
پوائنٹ
306
ان معتبر شروط کا بیان جو راوی میں ہونا ضروری ہیں:

حدیث روایت کرنے والے راوی کےلیے چار شرطوں پرپورا اترنا ضروری ہے:

اسلام: لہٰذا کافر کی روایت قبول نہیں کی جائے گی کیونکہ وہ دین میں تہمت زدہ ہے ، ہاں اگر اس نے کفر کی حالت میں حدیث سنی اور اسلام کی حالت میں بیان کی تو وہ قابل قبول ہوگی جیسا کہ ابوسفیان کا ہرقل کے ساتھ قصہ ہے۔

روایت بیان کرتے وقت شریعت کا مکلف ہونا: لہٰذا بچے کی روایت قبول نہیں کی جائے گی۔ البتہ جو کچھ اس نے چھوٹی عمر میں عقل وشعور کی حالت میں سنا اور اسے بالغ ہونے کے بعد بیان کیا تو وہ روایت قبول ہوگی۔ ایسا صحابہ ]کے صغار صحابہ مثلاً ابن عباس، ابن زیبر،محمود بن ربیع ، حسن ، حسین وغیرہ کی روایات قبول کرنے پر اجماع کی وجہ سے ہے ۔

عادل ہونا: لہٰذا فاسق کی روایت قبول نہیں کی جائے گی۔ کہا گیا کہ اس فاسق کی قبول ہوسکتی ہے جو ایک تو تاویل کرنے والا ہو اور دوسرا اپنی بدعت کی طرف دعوت دینے والا نہ ہو۔

اس کے اندر ضبط کا ہونا: چاہےوہ ضبط صدر ہو یا ضبط کتاب۔ کیونکہ جو شخص احادیث لیتے وقت جو اس نے یاد کی تھیں ، ان کو محفوظ نہ رکھ سکا کہ اس کواسی طریقہ سے بیان کردے جیسا اس نے سنی تھی تو اس کی روایت پر بھی اطمینان حاصل نہیں ہوسکتا اگرچہ وہ فاسق نہ بھی ہو۔

راوی کےلیے یہ شرطیں نہیں لگائی گئیں کہ وہ مرد ہو، آزاد ہو، بینا(دیکھنے والا) ہو یا فقیہ ہو۔

ترجمہ کتاب تسہیل الوصول از محمد رفیق طاہر
 

ندیم محمدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 29، 2011
پیغامات
347
ری ایکشن اسکور
1,279
پوائنٹ
140
عادل ہونا: لہٰذا فاسق کی روایت قبول نہیں کی جائے گی۔ کہا گیا کہ اس فاسق کی قبول ہوسکتی ہے جو ایک تو تاویل کرنے والا ہو اور دوسرا اپنی بدعت کی طرف دعوت دینے والا نہ ہو۔
فاسق کے بارے میں قرآن میں ارشاد ربانی ہے۔
یاایھاالذین امنوا ان جا ءکم فاسق بنبا فتبییو
ترجمہ:۔

اے مسلمانو! اگر تمھارے پاس ایک فاسق کوئی خبر لے کر آئے تو خوب تحقیق کرلو۔
سورہ الحجرات آیت نمبر 6
لہذا راوی حدیث کا فسق سے پاک ہونا اشد ضروری ہے۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
ان معتبر شروط کا بیان جو راوی میں ہونا ضروری ہیں:

حدیث روایت کرنے والے راوی کےلیے چار شرطوں پرپورا اترنا ضروری ہے:

اسلام: لہٰذا کافر کی روایت قبول نہیں کی جائے گی کیونکہ وہ دین میں تہمت زدہ ہے ، ہاں اگر اس نے کفر کی حالت میں حدیث سنی اور اسلام کی حالت میں بیان کی تو وہ قابل قبول ہوگی جیسا کہ ابوسفیان کا ہرقل کے ساتھ قصہ ہے۔

روایت بیان کرتے وقت شریعت کا مکلف ہونا: لہٰذا بچے کی روایت قبول نہیں کی جائے گی۔ البتہ جو کچھ اس نے چھوٹی عمر میں عقل وشعور کی حالت میں سنا اور اسے بالغ ہونے کے بعد بیان کیا تو وہ روایت قبول ہوگی۔ ایسا صحابہ ]کے صغار صحابہ مثلاً ابن عباس، ابن زیبر،محمود بن ربیع ، حسن ، حسین وغیرہ کی روایات قبول کرنے پر اجماع کی وجہ سے ہے ۔

عادل ہونا: لہٰذا فاسق کی روایت قبول نہیں کی جائے گی۔ کہا گیا کہ اس فاسق کی قبول ہوسکتی ہے جو ایک تو تاویل کرنے والا ہو اور دوسرا اپنی بدعت کی طرف دعوت دینے والا نہ ہو۔

اس کے اندر ضبط کا ہونا: چاہےوہ ضبط صدر ہو یا ضبط کتاب۔ کیونکہ جو شخص احادیث لیتے وقت جو اس نے یاد کی تھیں ، ان کو محفوظ نہ رکھ سکا کہ اس کواسی طریقہ سے بیان کردے جیسا اس نے سنی تھی تو اس کی روایت پر بھی اطمینان حاصل نہیں ہوسکتا اگرچہ وہ فاسق نہ بھی ہو۔

راوی کےلیے یہ شرطیں نہیں لگائی گئیں کہ وہ مرد ہو، آزاد ہو، بینا(دیکھنے والا) ہو یا فقیہ ہو۔

ترجمہ کتاب تسہیل الوصول از محمد رفیق طاہر
جزاک اللہ خیرا
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
عادل ہونا: لہٰذا فاسق کی روایت قبول نہیں کی جائے گی۔ کہا گیا کہ اس فاسق کی قبول ہوسکتی ہے جو ایک تو تاویل کرنے والا ہو اور دوسرا اپنی بدعت کی طرف دعوت دینے والا نہ ہو۔
فاسق کے بارے میں قرآن میں ارشاد ربانی ہے۔
یاایھاالذین امنوا ان جا ءکم فاسق بنبا فتبییو
ترجمہ:۔

اے مسلمانو! اگر تمھارے پاس ایک فاسق کوئی خبر لے کر آئے تو خوب تحقیق کرلو۔
سورہ الحجرات آیت نمبر 6
لہذا راوی حدیث کا فسق سے پاک ہونا اشد ضروری ہے۔
جزاک اللہ خیرا
 
Top