• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ان میں فرق کیا ہے؟

ابن قدامہ

مشہور رکن
شمولیت
جنوری 25، 2014
پیغامات
1,772
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
198
.لٰكن اّور لٰكنْ
يا اّور ا يا
لیت اور لعل
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,564
پوائنٹ
791
(وَلَيْتَ لِلتَّمَنِّي، وَلَعَلَّ لِلتَّرَجِي) ، فما الفرق بين التمني والترجي، التمني طلب ما يستحيل حصوله أو ما يبعد حصوله،
التمني طلب المستحيل أو ما يبعد حصوله، وأما الترجي فهو طلب ما هو قريب الحصول أو ممكن الحصول أو متوقع الحصول أيضًا،
لیت ’’تمنی ‘‘ آرزو ، خواہش ۔کےلئے ۔۔اور ۔۔لیت ’’ ترجی ‘‘(امید ،توقع )کیلئے ؛
ان دونوں کے درمیان فرق یہ ہےکہ ’‘ تمنی ’‘ اکثر مستحیل یعنی۔ نا ممکن ۔یا۔۔ بہت کم ممکن ۔
اور ’‘ الترجی ’‘ قریب الحصول ۔یا۔ ممکن الحصول۔ کیلئے استعمال ہوتا ہے
اور’‘ لیت ’‘ کی مثال میں اکثر "ليت الشباب عائد" کاش جوانی لوٹ آئے سے دیتے ہیں (جو کہ ناممکن ہے،یا بہت نادر )


"لعل": وهو للتوقع، وعبر عنه قوم بالترجي في المحبوب نحو: {لَعَلَّ اللَّهَ يُحْدِثُ بَعْدَ ذَلِكَ أَمْرًا} 4 أو الإشفاق في المكروه نحو: {فَلَعَلَّكَ بَاخِعٌ نَفْسَكَ}
اور ’‘ لعل ’‘ پسندیدہ چیز کی توقع مثلاً (امید ہے کہ اللہ اس کے بعد کو ئی ( اچھی صورتحال ) پیدا فرمائے ۔یا نا پسندیدہ امر کے اندیشہ کیلئے جیسے (ہو سکتا تم اپنی جان گھوٹ دو )کیلئے بھی استعمال ہوتا ہے۔
من شواهد "لعل" قول الله عزّ وجلّ - اللَّهُ الَّذِي أَنْزَلَ الْكِتَابَ بِالْحَقِّ وَالْمِيزَانَ وَمَا يُدْرِيكَ لَعَلَّ السَّاعَةَ قَرِيبٌ ’‘[الشورى: 17] ،
فـ ’’ لَعَلَّ ‘‘ حرف ناسخ، و ’’ السَّاعَةَ ‘‘ اسمها، و ’’ قَرِيبٌ ‘‘ خبرها.

لیت اور لعل.jpg
 

ابن قدامہ

مشہور رکن
شمولیت
جنوری 25، 2014
پیغامات
1,772
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
198
(وَلَيْتَ لِلتَّمَنِّي، وَلَعَلَّ لِلتَّرَجِي) ، فما الفرق بين التمني والترجي، التمني طلب ما يستحيل حصوله أو ما يبعد حصوله،
التمني طلب المستحيل أو ما يبعد حصوله، وأما الترجي فهو طلب ما هو قريب الحصول أو ممكن الحصول أو متوقع الحصول أيضًا،
لیت ’’تمنی ‘‘ آرزو ، خواہش ۔کےلئے ۔۔اور ۔۔لیت ’’ ترجی ‘‘(امید ،توقع )کیلئے ؛
ان دونوں کے درمیان فرق یہ ہےکہ ’‘ تمنی ’‘ اکثر مستحیل یعنی۔ نا ممکن ۔یا۔۔ بہت کم ممکن ۔
اور ’‘ الترجی ’‘ قریب الحصول ۔یا۔ ممکن الحصول۔ کیلئے استعمال ہوتا ہے
اور’‘ لیت ’‘ کی مثال میں اکثر "ليت الشباب عائد" کاش جوانی لوٹ آئے سے دیتے ہیں (جو کہ ناممکن ہے،یا بہت نادر )


"لعل": وهو للتوقع، وعبر عنه قوم بالترجي في المحبوب نحو: {لَعَلَّ اللَّهَ يُحْدِثُ بَعْدَ ذَلِكَ أَمْرًا} 4 أو الإشفاق في المكروه نحو: {فَلَعَلَّكَ بَاخِعٌ نَفْسَكَ}
اور ’‘ لعل ’‘ پسندیدہ چیز کی توقع مثلاً (امید ہے کہ اللہ اس کے بعد کو ئی ( اچھی صورتحال ) پیدا فرمائے ۔یا نا پسندیدہ امر کے اندیشہ کیلئے جیسے (ہو سکتا تم اپنی جان گھوٹ دو )کیلئے بھی استعمال ہوتا ہے۔
من شواهد "لعل" قول الله عزّ وجلّ - اللَّهُ الَّذِي أَنْزَلَ الْكِتَابَ بِالْحَقِّ وَالْمِيزَانَ وَمَا يُدْرِيكَ لَعَلَّ السَّاعَةَ قَرِيبٌ ’‘[الشورى: 17] ،
فـ ’’ لَعَلَّ ‘‘ حرف ناسخ، و ’’ السَّاعَةَ ‘‘ اسمها، و ’’ قَرِيبٌ ‘‘ خبرها.

11494 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں
بھا ئی میں ادنی طالب علم ہوں۔آپ نے کا فی ہائی لیول کا جواب دے دیا ہے۔ اس میں بعض الفاظ کی سمحج بھی نہیں آرہی پلیز اس کا مختصر سا جواب دیں دیں۔اور آپ نے ان میں فرق کا نہیں بتایا

.لٰكن اّور لٰكنْ
يا اّور ا يا
 
شمولیت
اگست 23، 2012
پیغامات
188
ری ایکشن اسکور
143
پوائنٹ
70
اگر آپ ہلکے درجے کے طالب علم ہیں تو فقط اتنا ہی یاد کر لیں کہ
لیت ایسی خواہش کے لئے بولا جاتا ہے جس کا ہونا ممکن نہ ہو جیسے عام کتابوں میں مثال ہے.
لیت الشباب عائد.
اور لعل ممکن ہونے والی خواہش،بات یا واقعہ کے لئے بولا جاتا ہے سادہ سی مثال ذہن میں رکھیں.
لعل الساعۃ قریب..
اور لعل زید حاضر..
یہ حروف ناسخہ میں سے ہیں کیونکہ یہ مبتدا خبر پر داخل ہوتے ہیں اور ان کا مبتدا خبر کا حکم ختم کر کے مبتدا کو اپنا اسم اور خبر کو اپنی خبر بنا لیتے ہیں ان جس ناسخہ اس لئے کہا جاتا ہے کہ..
مبتدا مرفوع اور خبر دونوں مرفوع ہوتے ہیں.
اور ان حروف کے آنے کی وجہ سے مبتدا یعنی اپنے اسم کو نصب دےدیتے ہیں اور خبر مرفوع ہی رہتی ہے.
اسحاق بھائی نے بہت اچھی وضاحت کی ہے میں نے کافی استفادہ کیا ہے.
جزاکم اللہ.
 
شمولیت
اگست 23، 2012
پیغامات
188
ری ایکشن اسکور
143
پوائنٹ
70
لکن اور لکن میں معنی کے اعتبار سے کوئی فرق نہیں ہے.
دونوں ہی استدراک کا فائدہ دیتے ہیں.
یعنی کلام میں کچھ احتمال ہوتو اس جو ختم کرنے کا فائدہ.
علی بہادر ہے لیکن بخیل ہے.
علی شجاع ولکنہ بخیل.
ماکان محمد ابا احد من رجالکم ولکن رسول اللہ وخاتم النبین.
البتہ عمل میں بعض نحات فرق کرتے ہیں فی الوقت آپ اتنی ہی بات سمجھ لیں عمل کی بحث ابھی سمجھ نہیں آسکتی.
 

ابن قدامہ

مشہور رکن
شمولیت
جنوری 25، 2014
پیغامات
1,772
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
198
لکن اور لکن میں معنی کے اعتبار سے کوئی فرق نہیں ہے.
دونوں ہی استدراک کا فائدہ دیتے ہیں.
یعنی کلام میں کچھ احتمال ہوتو اس جو ختم کرنے کا فائدہ.
علی بہادر ہے لیکن بخیل ہے.
علی شجاع ولکنہ بخیل.
ماکان محمد ابا احد من رجالکم ولکن رسول اللہ وخاتم النبین.
البتہ عمل میں بعض نحات فرق کرتے ہیں فی الوقت آپ اتنی ہی بات سمجھ لیں عمل کی بحث ابھی سمجھ نہیں آسکتی.
يا اّور ا يا اس بارے میں بتایں
 
Top