- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,582
- ری ایکشن اسکور
- 6,751
- پوائنٹ
- 1,207
اور فرعون عین حق تھا؟
پھر ان لوگوں نے روزِ قیامت کی حقیقت سے بھی انکار کیا چنانچہ ان کا عقیدہ ہے کہ اہل النّار بھی اہلِ جنت کی طرح لطف اندوز ہوں گے۔ ان لوگوں کا دعویٰ ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کے خاص الخاص اولیاء کا بھی خلاصہ ہیں اور وہ انبیاء سے افضل ہیں۔ اور انبیاء علیہم السلام بھی انہی کے چراغ کی لو میں اللہ کی معرفت حاصل کرتے ہیں۔ لیکن اس کے باوصف یہ لوگ اللہ تعالیٰ، روزِ قیامت، اللہ کے فرشتوں، اس کی کتابوں اور اس کے پیغمبر کے منکر ہو گئے۔
یہ مقام ان لوگوں کے الحاد کے تفصیلی بیان کا نہیں ہے لیکن اولیاء اللہ کے متعلق تذکرہ تھا اور اولیاء رحمن اور اولیاء شیطا ن کے درمیان فرق واضح کرنا مقصود تھا۔ نیز یہ لوگ تمام لوگوں سے بڑھ کر اللہ کے ولی ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں جبکہ حقیقۃً وہ شیطان کے ولی ہیں لہٰذا ہم نے بطور تنبیہ کچھ ذکر کر دیا۔
الغرض ان کا کلام زیادہ تر شیطانی حالات میں ہوتا ہے اور یہ بھی اسی طرح کہتے ہیں جیسے ''صاحب ِ فتوحات'' (ابن عربی) نے کہا (باب ارض الحقیقة) یہ زمین حقیقت کا بیان۔ اور کہتے ہیں کہ یہ درحقیقت ارض خیال ہی ہے۔ اس سے تمہیں معلوم ہو گا کہ جس حقیقت کے بارے میں وہ کلام کرتا ہے، وہ خیال ہے اور شیطان کے تصرّف کا محل۔ کیونکہ شیطان انسان کے خیال میں خلافِ واقعہ صورتیں بنا کر ظاہر کرتا ہے۔
''الفرقان بین اولیاء الرحمان و اولیاء الشیطان''