عدیل سلفی
مشہور رکن
- شمولیت
- اپریل 21، 2014
- پیغامات
- 1,717
- ری ایکشن اسکور
- 430
- پوائنٹ
- 197
اللّه و اکبر
( اہلحدیث کی ایک اور فتح)
( اور چادر جل گئی)
ہوا کچھ یوں کہ پاکستان کےایک معروف ضلع جھنگ کےمعروف شہر چنڈ بھروانہ کےایک گاؤں بڈھی ٹھٹی میں جماعت اہل حدیث کےایک کارکن قاری عبدالمنان صاحب مسجد اہل حدیث میں مدرس ہیں وہ گاؤں شیعہ اور بریلوی حضرات سےبھرا پڑا ہے وہاں ایک بریلوی ساتھی ہیں جو جھنگ کی ایک معروف درگاہ کے مرید ہیں جس کا نام میاں بکھا ہے یہ بڑی معروف درگاہ ہے اس بریلوی ساتھی نے کہا کہ میاں بکھا لوگوں کی ٹانگیں توڑ دیتا ہے لوگوں کو اندھا بھی کر دیتا ہے اور اسکےدربار کی چادر کوئی بھی نہیں جلا سکتا قاری صاحب نےاس بات کا سلفی انداز سےانکار کر دیا بات طول پکڑ گئی۔
بالآخر فیصلہ یہ طے پایا کہ ہم دربار سےچادر لےآتے ہیں آپ اسکو جلا کر دکھائیں۔ قاری صاحب نےہاں کر دی وہ چادر لےآئےاور میدان میں رکھ دی اور قاری صاحب کو پندرہ یا سولہ فٹ دور کھڑا کر دیا اور کہا اب اسکو جلا کر دکھاؤ قاری صاحب جب ماچس سےآگ لگانے لگے تو انہوں نےکہا کہ ماچس سےآگ نہیں لگانی بلکہ اپنے رب کو کہو کہ اس کو جلائے اور ہم اپنے پیر میاں بکھا سےدعا کرتے ہیں کہ وہ اس کو بچائے قاری صاحب اپنے رب کےحضور سجدے میں چلے گئےاور دعا شروع کر دی۔ کچھ ٹائم بعد رب کی قدرت سےچادر سےدھواں بلند ہوا تو قاری صاحب نے سر اٹھا لیا مگر وہ ساتھی بولا کہ نہیں آگ لگنی چاہیے۔ قاری صاحب پھر سجدےمیں چلے گئے اور رب سےدعا کرنی شروع کر دی کچھ ہی ٹائم گزرا تھا کہ اچانک رب کی قدرت سےآگ بھڑک اٹھی اور چادر جل گئی۔ دو تین بریلوی ساتھی موقع پر ہی اہلحدیث ہوگئے اس ہی موقع پر اہلحدیث علامہ سید سبطین شاہ نقوی نے جلسہ رکھا ہے
ویڈیو لنک
( اہلحدیث کی ایک اور فتح)
( اور چادر جل گئی)
ہوا کچھ یوں کہ پاکستان کےایک معروف ضلع جھنگ کےمعروف شہر چنڈ بھروانہ کےایک گاؤں بڈھی ٹھٹی میں جماعت اہل حدیث کےایک کارکن قاری عبدالمنان صاحب مسجد اہل حدیث میں مدرس ہیں وہ گاؤں شیعہ اور بریلوی حضرات سےبھرا پڑا ہے وہاں ایک بریلوی ساتھی ہیں جو جھنگ کی ایک معروف درگاہ کے مرید ہیں جس کا نام میاں بکھا ہے یہ بڑی معروف درگاہ ہے اس بریلوی ساتھی نے کہا کہ میاں بکھا لوگوں کی ٹانگیں توڑ دیتا ہے لوگوں کو اندھا بھی کر دیتا ہے اور اسکےدربار کی چادر کوئی بھی نہیں جلا سکتا قاری صاحب نےاس بات کا سلفی انداز سےانکار کر دیا بات طول پکڑ گئی۔
بالآخر فیصلہ یہ طے پایا کہ ہم دربار سےچادر لےآتے ہیں آپ اسکو جلا کر دکھائیں۔ قاری صاحب نےہاں کر دی وہ چادر لےآئےاور میدان میں رکھ دی اور قاری صاحب کو پندرہ یا سولہ فٹ دور کھڑا کر دیا اور کہا اب اسکو جلا کر دکھاؤ قاری صاحب جب ماچس سےآگ لگانے لگے تو انہوں نےکہا کہ ماچس سےآگ نہیں لگانی بلکہ اپنے رب کو کہو کہ اس کو جلائے اور ہم اپنے پیر میاں بکھا سےدعا کرتے ہیں کہ وہ اس کو بچائے قاری صاحب اپنے رب کےحضور سجدے میں چلے گئےاور دعا شروع کر دی۔ کچھ ٹائم بعد رب کی قدرت سےچادر سےدھواں بلند ہوا تو قاری صاحب نے سر اٹھا لیا مگر وہ ساتھی بولا کہ نہیں آگ لگنی چاہیے۔ قاری صاحب پھر سجدےمیں چلے گئے اور رب سےدعا کرنی شروع کر دی کچھ ہی ٹائم گزرا تھا کہ اچانک رب کی قدرت سےآگ بھڑک اٹھی اور چادر جل گئی۔ دو تین بریلوی ساتھی موقع پر ہی اہلحدیث ہوگئے اس ہی موقع پر اہلحدیث علامہ سید سبطین شاہ نقوی نے جلسہ رکھا ہے
ویڈیو لنک