السلام علیکم ! اہل علم سے سوال ہے کتب احادیث میں کچھ چیزوں کے لیے مقداروں کا ذکر ملتا ہے جیسے :-
""صاع "" ،""رطل"" ،""قیراط "" و"" درھم ""وغیرہ ہمارے زمانے کے مطابق یہ مقداریں کن کے برابر ہوں گی ؟؟
رہنمائی فرمائیں ، ممنون ہوں گا ۔ و السلام
""صاع "" ،""رطل"" ،""قیراط "" و"" درھم ""وغیرہ ہمارے زمانے کے مطابق یہ مقداریں کن کے برابر ہوں گی ؟؟
رہنمائی فرمائیں ، ممنون ہوں گا ۔ و السلام