• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اولاد بزرگوں سے بیزار، ضعیف والدین کو اولڈ ہوم میں داخل کرانے کا رجحان بڑھنے لگا

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
اولاد بزرگوں سے بیزار،
ضعیف والدین کو اولڈ ہوم میں داخل کرانے کا رجحان بڑھنے لگا

کراچی: بزرگ والدین اولاد کی جانب سے عدم توجہی اور محبت نہ ملنے پر نفسیاتی امراض میں مبتلا ہوکر اہل وعیال سے دور اولڈ ہوم میںکربناک زندگی بسر کر رہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق بنت فاطمہ اولڈ ہوم ٹرسٹ میں 20 ضعیف خواتین سہولتوں سے آراستہ زندگی بسر کرنے کے باوجود نم اور ددر بھری آنکھیں اپنی اولاد کو دیکھنے کے لیے بے چین ہیں، بنت فاطمہ اولڈ ہوم میں داخل خواتین پوش اور تعلیم یافتہ گھرانوں سے تعلق رکھتی ہیں،ان بوڑھی خواتین کی اولاد خود تو عالی شان مکانات میں رہائش پذیر ہے لیکن بوڑھی ماؤں کے لیے ان کے پاس وقت نہیں اکثر خواتین کی اولاد کاروبار کیلیے بیرون ملک چلے جاتے ہیں اور عالی شان مکانات میں ماں باپ کو نوکروں یا پڑوسیوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیتے ہیں جہاں عدم توجہی سے والدین نفسیاتی امراض میں مبتلا ہورہے ہیں، ضعیفی میں جسمانی طور پر کمزور اور اکیلے پن کے شکار والدین عمر کے آخری حصے میں معصوم بچوں جیسی حرکتیں کرتے ہیں اور چڑچڑے پن کا شکار ہو کر اپنوں کے پیار کو ترستے ہیں لیکن اولاد انھیں اولڈ ہوم میں رکھنے کو ترجیح دیتی ہے کیونکہ ان ضعیف والدین کے گھر میں رہنے سے ان کے رتبے میں کمی آتی ہے، اولڈ ہوم میں بدرالنسا نامی خاتون ہیں ان کے شوہر موذن تھے۔

شوہر کے انتقال پر انھوں نے اپنے دو بچوں کی پرورش کی لیکن شادی کے بعد اولاد نے ماں کا سہار بننے کے بجائے اسے اولڈ ہوم پہنچا دیا،

بدرالنسا کی منتقلی کے وقت ان کی ٹانگوں میں فریکچر تھا لیکن اولاد کے غم نے اسے نفسیاتی بنا دیا ہے،

زہرا خاتون 8 سال سے اولڈ ہوم میں مقیم ہیں، زہرا بے اولاد ہیں شوہر کے انتقال پر 3 بہنوں اور 2 بھائیوں نے انھیں تنہا چھوڑ دیا۔

مرحوم شوہر کے مالک نے مالی مدد کی اور ایدھی ہوم منتقل کیا جہاں دوسرے ذہنی مریضوں کے ساتھ اسے بھی نشے کے ٹیکے لگا دیے گئے حالت زیادہ خراب ہونے پر مالک نے انھیں بنت فاطمہ اولڈ ہوم منتقل کر دیا، متاثرہ خاتون عبداستار ایدھی کی سگی بھانجی ہیں،

نسرین غیر شادی شدہ اور عمر رسیدہ خاتون ہے اس کے 7 بھائی اور 5 بہنیں ہیں جبکہ خاندان بھی صاحب حیثیت ہے نسرین نے تمام عمر بہن بھائیوں کی اولاد کی پرورش کی، عمر رسیدہ ہونے پر شادی نہ ہونے کے طعنے سننے اور عدم توجہی سے نفسیاتی امراض میں مبتلا ہو گئی گھر والوں نے اسے اولڈ ہوم ٹرسٹ منتقل کر دیا،

فہمیہ نامی خاتون بی ایڈ پاس ریٹائرڈ استانی ہیں ان کے شوہر نے پی ایچ ڈی کی تھی۔

جن انتقال کے بعد انھوں نے تینوں بیٹیوں کو تعلیم دلوائی اور بیرون ملک شادیاں کرا دیں لیکن جب وہ ضعیف ہوئیں تو پڑوسیوں نے انھیں اولڈ ہوم منتقل کر دیا اور ان کی بیٹیاں ماں کو بیرون ملک سے سامان بھجوا کر فرض مکمل کر رہی ہیں،

بنت فاطمہ اولڈ ہوم ٹرسٹ کی چیف ایگزیکٹو فرزانہ شعیب نے کہا کہ میری نظر میں ضعیف العمر خواتین بد قسمت نہیں ہیں بلکہ ان کی اولاد بدقسمت ہے جو اپنے بزرگوں کی دیکھ بھال نہیں کرتے بلکہ اُن کی خدمت سے بھاگتے ہیں، بیشتر اولاد سمجھتی ہے کہ بڑھاپے میں والدین کو محبت کی بجائے صرف پیسے کی ضرورت ہوتی ہے اور وہ اولڈ ہوم کو بھاری فیس ادا کر کے اپنے فرائض کو مکمل سمجھتے ہیں، نادان اولاد یہ سمجھنے سے قاصر ہے کہ جیسا بیج وہ آج بوئیں گے ویسا ہی کل کاٹیں گے۔

بدھ 22 جنوری 2014
 
Top