• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اولیاء اللہ کا کوئی مخصوص پہناوا نہیں ہوتا

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
اولیاء اللہ کا کوئی مخصوص پہناوا نہیں ہوتا

اولیاء اللہ کے ہاں ظاہری مباح امور میں کوئی ایسی خاص چیز نہیں ہوتی جس کی وجہ سے وہ لوگوں سے ممتاز نہیں رہیں، نہ ایک لباس کو چھوڑکر دوسرا اختیار کرتے ہیں بشرطیکہ مباح ہوں، نہ وہ بال منڈوانے یا کترانے یا گوندنےکو ہی اپنا شعار بناتے ہیں۔ بشرطیکہ یہ چیزیں مباح ہوں، چنانچہ کہاوت ہے۔
کم من صدیق فی قباءوکم من زندیق فی عباء

کتنے صدیق فاخرانہ قباء میں ملبوس ہوتے ہیں اور کتنے زندیق (بے دین) درویشانہ گودڑی پہنے ہوتےہیں۔

درویش صفت باش وکلاہ تتری دار

بلکہ اولیاء اللہ امت ِ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے تمام گروہوں میں موجود ہیں

بشرطیکہ وہ ظاہری بدعات اور فسق و فجور میں مبتلا نہ ہوں۔ یہ لوگ حفاظ قرآن، اہل علم، اہل جہاد، اہل شمشیر، اہل تجارت و صنعت اور اہلِ زراعت سب لوگوں میں پائے جاتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کے لوگوں کی قسمیں اپنے اس فرمان میں بیان فرمائی ہیں۔
إِنَّ رَبَّكَ يَعْلَمُ أَنَّكَ تَقُومُ أَدْنَىٰ مِنثُلُثَيِ اللَّيْلِ وَنِصْفَهُ وَثُلُثَهُ وَطَائِفَةٌ مِّنَ الَّذِينَ مَعَكَ ۚوَاللَّـهُ يُقَدِّرُ اللَّيْلَ وَالنَّهَارَ ۚ عَلِمَ أَن لَّن تُحْصُوهُ فَتَابَعَلَيْكُمْ ۖ فَاقْرَءُوا مَا تَيَسَّرَ مِنَ الْقُرْآنِ ۚ عَلِمَ أَن سَيَكُونُمِنكُم مَّرْضَىٰ ۙ وَآخَرُونَ يَضْرِبُونَ فِي الْأَرْضِ يَبْتَغُونَ مِن فَضْلِاللَّـهِ ۙ وَآخَرُونَ يُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِ اللَّـهِ ۖ فَاقْرَءُوا مَاتَيَسَّرَ مِنْهُ ۚ وَأَقِيمُوا الصَّلَاةَ وَآتُوا الزَّكَاةَ وَأَقْرِضُوااللَّـهَ قَرْضًا حَسَنًا ۚ وَمَا تُقَدِّمُوا لِأَنفُسِكُم مِّنْ خَيْرٍ تَجِدُوهُعِندَ اللَّـهِ هُوَ خَيْرًا وَأَعْظَمَ أَجْرًا ۚ وَاسْتَغْفِرُوا اللَّـهَ ۖإِنَّ اللَّـهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ ﴿٢٠﴾ المزمل
’’اے پیغمبر! تمہارا پروردگار جانتا ہے کہ تم اور چند لوگ جو تمہارے ساتھ ہیں کبھی دوتہائی رات کے قریب اور کبھی آدھی رات اور کبھی تہائی رات نماز میں کھڑے رہتے ہو اور رات اور دن کا ٹھیک اندازہ اللہ ہی کر سکتا ہے، اس کو معلوم ہے کہ تم اس کا احترام نہیں کر سکتے تو اس نے تمہارے حال پر رحم کیا تو اب تہجد میں جتنا قرآن آسانی سے پڑھا جائے پڑھ لیا کرو۔ اس کو معلوم ہے کہ تم میں سے بعض آدمی بیمار ہوں گے اور بعض اللہ تعالیٰ کے فضل یعنی معاش کی تلاش میں اِدھر اُدھر ملک میں سفر کر رہے ہوں گے اور بعض اللہ تعالیٰ کی راہ میں دشمنوں سے لڑتے ہوں گے، سو جتنا قرآن تہجد میں آسانی سے پڑھا جائے پڑھ لیا کرو۔"
’’الفرقان بین اولیاء الرحمان و اولیاء الشیطان‘‘
 
Top