ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
چھٹی مثال
’’وَ کَأَیِّنْ مِّنْ نَّبِیٍّ قٰتَلَ مَعَہٗ رِبِّیُّوْنَ کَثِیْرٌ فَمَا وَ ھَنُوْا لِمَآ أَصَابَھُمْ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ وَ مَا ضَعُفُوْا وَ مَا اسْتَکَانُوْا وَاللّٰہُ یُحِبُّ الصّٰبِرِیْنَ ‘‘ (آل عمران:۱۴۶)
اس آیت میں قٰتل کے اَندر دو قراء تیں ہیں۔
(١) نافع، ابن کثیر ابوعمرو اور یعقوب کے نزدیک قُتِلَ ہے۔ الف کے بغیر مبنی للمفعول۔
(٢) حمزہ، کسائی، ابن عامر اور عاصم کے نزدیک قَاتَلَ ہے۔ الف کے ساتھ مبنی للفاعل
چنانچہ قراء ات میں اختلاف کی بدولت وقف کے جواز اور عدم جواز میں اختلاف ہے۔
پس جس نے ’قُتِلَ‘ پڑھا تو اس سے نبی کا قتل مراد ہے اور جو اس نبی کے اَصحاب تھے انہوں نے نبی کے قتل کے باوجود کمزوری نہیں دکھائی۔ چنانچہ اس صورت میں ’’ وَکَأَیِّنْ مِّنْ نَّبِیٍّ قُتِلَ ‘‘ پہ وقف ہوگا اور ’’ مَعَہٗ رِبِّیُّوْنَ کَثِیْرٌ… ‘‘ سے اگلی بات کا آغاز ہوگا چاہے اس میں قتل کا مفعول صرف نبی ہو یا پھر نبی اور رِبِّیُّوْنَ دونوں۔ اور جب ’قَاتَلَ‘ پڑھیں گے تو وقف جائز نہیں ہوگا۔ اور اس صورت میں معنی ہوگا کہ
’’کم من نبي قاتل معہ ربیون وقتل بعضھم فما وھن الباقون لقتل من قتل منھم۔‘‘
’’کتنے ہی اَنبیاء تھے کہ جن کے اصحاب میں سے بعض قتل ہوگئے لیکن پھر بھی باقی بچ جانے والوں نے کمزوری نہ دکھائی‘‘
’’وَ کَأَیِّنْ مِّنْ نَّبِیٍّ قٰتَلَ مَعَہٗ رِبِّیُّوْنَ کَثِیْرٌ فَمَا وَ ھَنُوْا لِمَآ أَصَابَھُمْ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ وَ مَا ضَعُفُوْا وَ مَا اسْتَکَانُوْا وَاللّٰہُ یُحِبُّ الصّٰبِرِیْنَ ‘‘ (آل عمران:۱۴۶)
اس آیت میں قٰتل کے اَندر دو قراء تیں ہیں۔
(١) نافع، ابن کثیر ابوعمرو اور یعقوب کے نزدیک قُتِلَ ہے۔ الف کے بغیر مبنی للمفعول۔
(٢) حمزہ، کسائی، ابن عامر اور عاصم کے نزدیک قَاتَلَ ہے۔ الف کے ساتھ مبنی للفاعل
چنانچہ قراء ات میں اختلاف کی بدولت وقف کے جواز اور عدم جواز میں اختلاف ہے۔
پس جس نے ’قُتِلَ‘ پڑھا تو اس سے نبی کا قتل مراد ہے اور جو اس نبی کے اَصحاب تھے انہوں نے نبی کے قتل کے باوجود کمزوری نہیں دکھائی۔ چنانچہ اس صورت میں ’’ وَکَأَیِّنْ مِّنْ نَّبِیٍّ قُتِلَ ‘‘ پہ وقف ہوگا اور ’’ مَعَہٗ رِبِّیُّوْنَ کَثِیْرٌ… ‘‘ سے اگلی بات کا آغاز ہوگا چاہے اس میں قتل کا مفعول صرف نبی ہو یا پھر نبی اور رِبِّیُّوْنَ دونوں۔ اور جب ’قَاتَلَ‘ پڑھیں گے تو وقف جائز نہیں ہوگا۔ اور اس صورت میں معنی ہوگا کہ
’’کم من نبي قاتل معہ ربیون وقتل بعضھم فما وھن الباقون لقتل من قتل منھم۔‘‘
’’کتنے ہی اَنبیاء تھے کہ جن کے اصحاب میں سے بعض قتل ہوگئے لیکن پھر بھی باقی بچ جانے والوں نے کمزوری نہ دکھائی‘‘