ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
اِختلاف قراء ات قرآنیہ اور مستشرقین
(آرتھر جیفری کا خصوصی مطالعہ)
ڈاکٹر محمد اکرم چودھری
مترجم: علی اصغر سلیمی
آرتھر جیفری ایک آسٹریلوی نژاد امریکی مستشرق ہے۔ اس نے قرآن حکیم کے دیگر مختلف پہلوؤں کے ساتھ ساتھ اس کی مختلف قراء توں پربھی قابل ذکر کام کیا ہے۔ قرآن حکیم کی مختلف قراء توں کے اسی موضوع پر مضمون ہذا میں بحث کی جائے گی آرتھر جیفری کے علمی کاموں میں نمایاں ترین کامMaterials for the History of the Text of the Quran ہے جو۔ ای۔ جے برل (E.J.Brill) نے لیڈن سے ۱۹۳۷ء میں جاری کیا۔ یہ ابوبکر عبداللہ بن ابی داؤد سلیمان السجستانی رحمہ اللہ (متوفی ۳۱۶ھ) کی کتاب ’المصاحف‘کے ساتھ پیش کیاگیا۔ جس کو آرتھر جیفری نے مدون کیا۔ اس نے قرآن حکیم کی تدوین اور اس کی مختلف قراء توں کے مضامین پر مشتمل دو مزید مسودات بعنوان ’مقدمتان فی علوم القرآن‘ بھی مدون کئے۔ ان میں سے ایک کتاب المبانی کا مقدمہ ہے جس کے مصنف کا علم نہیں ہے، کیونکہ مقدمہ کا پہلا صفحہ غائب ہے۔ البتہ مسودہ کے دوسرے صفحہ پر مصنف کا یہ نوٹ موجود ہے کہ اس نے اس کتاب کو ۴۲۵ھ میں لکھنا شروع کیا اور اس کا نام کتاب المبانی فی نظم المعانی رکھا۔ مترجم: علی اصغر سلیمی
دوسرا مسودہ ابن عطیہ( متوفی ۵۴۳ھ؍۱۱۴۷ء) کا ہے۔ یہ مقدمہ دراصل ابن عطیہ نے اپنی تفسیر الجامع المجرد کے مقدمہ کے طور پر تحریر کیاتھا۔نولڈیکے(Noeldeke) اور اس کے شاگرد شوالی (Schwally)دونوں نے بھی انہی دو مقدموں کو علوم قرآن سے متعلق اپنی تحقیقی نگارشات کی بنیاد بنایا ہے۔ان دو مقدموں کی زبان، اسلوب بیان اور اسناد سے ظاہرہوتا ہے کہ ان کے مصنفین کاتعلق مسلم سپین سے تھا۔ جیفری نے علوم قرآن کے بارے میں دیگر متعدد مضامین بھی تحریرکئے جو’دی مسلم ورلڈ‘(The Muslim World)سمیت دیگر رسائل میں شائع ہوتے رہے۔ قاہرہ میں امریکن ریسرچ سنٹر کے ڈائریکٹر کی حیثیت سے کولمبیا یونیورسٹی میں سامی زبانوں کے پروفیسر کے طور پر(Union Theolagical Semenery) میں بطور جزوقتی استاد آرتھرجیفری نے بائبل کی تعلیمات پر گراں قدر کام کے ساتھ ساتھ قرآن حکیم کے بارے میں بھی تحقیقی کام جاری رکھی۔ چنانچہ اختلاف قراء ات قرآنیہ کے موضوع کے ساتھ ساتھ اس نے قرآن حکیم کے دیگر پہلوؤں، مثلاً قرآن میں استعمال ہونے والے غیر عربی الفاظ (Foreign Vocabulary of the Quran) تدوین قرآن اور قرآن کے یہودی و عیسائی مآخذ جیسے موضوعات پر بھی خامہ فرسائی کی۔ اس نے چند منتخب قرآنی سورتوں کے تراجم بھی کئے جس میں اس نے ان سورتوں کی ترتیب ِنو کو متعارف کرایا تاکہ وہ ’بزعم خود‘ حضرت محمدﷺ کی فکر میں ارتقاء کو ثابت کرسکے۔