ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
جیفری نے اپنے مضمون ’سورۃ الفاتحہ کی مختلف نص‘ جو کہ ’دی مسلم ورلڈ‘ کی جلد۷۹ میں ۱۹۳۹ء کو شائع ہوا، میں سورۃ الفاتحہ کی مزید قراء توں کی بھی نشاندہی کی ہے۔ اس مضمون میں جیفری سورۃ الفاتحہ کی اس خصوصیت کے پیش نظر کہ وہ قرآنی تعلیمات کی جامع اور اسلام کے نظریہ توحیدکو نہایت وضاحت کے ساتھ پیش کرتی ہے، اسے خداوند (حضرت عیسیٰ علیہ السلام) کی دعا (Lord's Prayer)کے مماثل قرار دینے کی کوشش کرتے ہوئے رقم طراز ہے:
’’جب ہم سورۃ الفاتحہ کے مشتملات کا جائزہ لیتے ہیں تویہ بات روزِ روشن کی طرح عیاں ہوجاتی ہے کہ سورۃ الفاتحہ قرآن حکیم کے دیگر حصوں سے لیے گئے مضامین و تعلیمات کی جامعیت کا منظر پیش کرتی ہے یہ عین ممکن ہے کہ اسے دعا کے طور پر نبی اکرمﷺ نے خود بنایا ہو مگر اس کااستعمال اور اس کی موجود قرآن میں حیثیت قرآن کے مدون کرنے والوں کی مرہون منت ہے جنہوں نے تدوین قرآن کے وقت اسے قرآن کے آغاز میں لکھ دیا۔‘‘
’’جب ہم سورۃ الفاتحہ کے مشتملات کا جائزہ لیتے ہیں تویہ بات روزِ روشن کی طرح عیاں ہوجاتی ہے کہ سورۃ الفاتحہ قرآن حکیم کے دیگر حصوں سے لیے گئے مضامین و تعلیمات کی جامعیت کا منظر پیش کرتی ہے یہ عین ممکن ہے کہ اسے دعا کے طور پر نبی اکرمﷺ نے خود بنایا ہو مگر اس کااستعمال اور اس کی موجود قرآن میں حیثیت قرآن کے مدون کرنے والوں کی مرہون منت ہے جنہوں نے تدوین قرآن کے وقت اسے قرآن کے آغاز میں لکھ دیا۔‘‘