ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
اِدارہ کلیۃ القرآن الکریم …ایک تعارف
فاروق احمدحسینوی
قرآن کریم اللہ تعالیٰ کی عظیم نعمت ہے، جونہ صرف آخری آسمانی کتاب اور شرائع من قبلنا کی ناسخ کتاب ہے بلکہ اللہ تعالیٰ کی مخلوق میں سے جن وانس کی رشدوہدایت اور رفعت وبلندی کی ضامن ہے۔ قرآن کریم ایسی شان وشوکت کی حامل کتاب ہے کہ جس کی محض تلاوت ہی روح کو تسکین، قلب کوقرار، جسم اور بدن کوراست باز ی سے مزین کرکے اصابت ِعمل اور صراطِ مستقیم پرگامزن کردیتی ہے اور قاری کولامحدود اوربے انتہا اجرو ثواب کی مالک بنادیتی ہے۔ یہ امتیاز اس وقت حاصل ہوتاہے جب تلاوتِ قرآن تجویدو قراء ت کے اُصول وقواعد کے مطابق ہوتی ہے اور قاری کو قراء ت قرآنیہ کے تنوع کاعلم ہونے کے ساتھ ساتھ ا لفاظ ومعانی قرآن کا علم ہوتاہے۔دوسری طرف نام نہاد دانشوروں، روشن خیال لوگوں اور مستشرقین کے غلط نظریات کے زیر اثر بعض لوگوں کی طرف سے علم تجوید وقراء ت پر بے بنیاد اعتراضات کی مدلل تردید کی ضرورت محسوس ہوتی ہے۔ ایک طرف ’قاری غیر عالم‘ اور دوسری طرف ’عالم غیر قاری‘کا تصور رواج پاچکاہے، جس تصور نے ایک طرف قاری کی اہمیت وحیثیت کو کافی حد تک کم کیاہے، تو دوسری طرف تجوید وقراء ات سے ناواقف علماء کو بجائے متنوع قراء ات کے معجزۂ قرآنی کے دفاع کرنے کے، خود شکوک وشبہات میںمبتلا کر رکھا ہے۔
ان تمام امور سے قطع نظر برصغیرپاک وہند میں روایت حفص چونکہ رواج پذیر ہے اور عوام تو عوام، خواص بھی دیگر روایتوں اورقراء توں سے واقفیت نہیں رکھتے، حالانکہ بطور قرآن ان قراء ات کا علم ہونا انتہائی ضروری ہے اور عقیدہ مسلم سے اس کے گہرے تعلق کے باوجود لا علمی کی وجہ سے اس سے متعلق شبہات کا شکار ہوجانا انتہائی تکلیف دہ امر ہے۔ حالات کے اس دہانے پراس امرکی ضرورت محسوس ہوئی کہ ایک ایسے ادارے کا آغاز کیاجائے،جومذکورہ بالا تمام اَہداف ومقاصدکے حصول اوران کوبطریق اَحسن پایۂ تکمیل تک پہنچانے کے لئے نمایاں کرداراداکرے ۔