تَبَارَكَ الَّذِي بِيَدِهِ الْمُلْكُ وَهُوَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ- الَّذِي خَلَقَ الْمَوْتَ وَالْحَيَاةَ لِيَبْلُوَكُمْ أَيُّكُمْ أَحْسَنُ عَمَلًا ۚ وَهُوَ الْعَزِيزُ الْغَفُورُ سوره الملک ١-٢
وہ ذات با برکت ہے جس کے ہاتھ میں سب حکومت ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے- جس نے موت اور زندگی کو پیدا کیا تاکہ دیکھا جائے کہ تم میں کس کے کام اچھے ہیں اور وہ غالب بخشنے والا ہے-
موت کے بعد کی زندگی کا تصور صرف مسلمانوں میں ہی نہیں یہود و نصاریٰ میں بھی ہے -
وَقَالُوا لَنْ تَمَسَّنَا النَّارُ إِلَّا أَيَّامًا مَعْدُودَةً ۚ قُلْ أَتَّخَذْتُمْ عِنْدَ اللَّهِ عَهْدًا فَلَنْ يُخْلِفَ اللَّهُ عَهْدَهُ ۖ أَمْ تَقُولُونَ عَلَى اللَّهِ مَا لَا تَعْلَمُونَ سوره البقرہ ٨٠
اور (یہود و نصاریٰ) کہتے ہیں سوائے چند گنتی کے دنوں کے- دوزخ کی آگ نہیں چھوے گی- کہہ دو کیا تم نے الله سے کوئی عہد لے لیا ہے کہ الله اپنے عہد کا خلاف نہیں کرے گا یا تم الله پر وہ باتیں کہتے ہو جو تم نہیں جانتے-